از مرکز

پین افریقن احمدیہ مسلم ایسوسی ایشن (PAAMA)برطانیہ کے زیر اہتمام امن کانفرنس کا انعقاد

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مورخہ ۱۶؍نومبر۲۰۲۴ء بروز ہفتہ بمقام مسجد بیت الفتوح لندن میں پین افریقن احمدیہ مسلم ایسوسی ایشن (PAAMA)برطانیہ نے پانچویں سالانہ امن کانفرنس منعقد کرنے کی توفیق پائی جس کاموضوع ’’خالق کی پہچان۔امن کا راستہ‘‘ تھا۔ اس کانفرنس میں برطانیہ، امریکہ، افریقہ اور دیگر ممالک سے مقررین نے تقاریر کیں بلکہ ارکان پارلیمنٹ، سفارتکار، مذہبی راہنما اور روزمرّہ زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے معززین و مہمانان سمیت تقریباً ۷۰۰؍افراد شریک ہوئے جبکہ ہزاروں افراد نے آن لائن براہ راست یہ پروگرام دیکھا۔

PAAMA یوکے کے صدر مکرم ٹومی کالوں صاحب نے اس کانفرنس کی رُوداد کے بارے میں لکھا ہے کہ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ کے بعد خاکسار نے تمام حاضرین کو خوش آمدیدکہا اور کانفرنس کے انعقاد کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد بلند ہے، ہمارا مشن لازوال ہے اور ہماری تلاش مقدس ہے۔

اس موقع پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے کانفرنس کے حاضرین کے لیے ازراہ شفقت ایک خصوصی پیغام بھی بھجوایا تھا جسے مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ نے پڑھ کر سنایا۔(پیغام کے اردو مفہوم کے لیے صفحہ ۸ملاحظہ کریں۔)

دیگر مقررین نے دنیا میں امن، انصاف اور مساوات کی فوری ضرورت کو مختلف پیرایوں میں اُجاگر کیا اور جماعت احمدیہ کی دنیا بھر میں امن کو فروغ دینے اور فلاحی سرگرمیوں کے ذریعہ بنی نوع انسان کی خدمت کرنے کی کوششوں کو سراہا۔ ان مقررین میں PAAMA امریکہ کے نائب صدر مکرم حاجی حبیب محمد شفیق صاحب، سکول آف پین افریقن تھاٹ کے بانی ڈائریکٹر نائجل سٹیورڈ صاحب، ایچ آر ایم نا سوتسو سویو اوّل صاحب، گا سٹیٹ آف گھانا سے تعلق رکھنے والی Queen Mother (خاتونِ اوّل)عزت مآب فاطو بینسوداصاحبہ، برطانیہ میں گیمبیاکے ہائی کمشنر صاحب شامل تھے جبکہ تنزانیہ میں وزیرِ تعلیم وسائنس اور ٹیکنالوجی مکرم پروفیسر ایڈولف میکنڈا وزیری کا خیر سگالی ویڈیو پیغام سُنایا گیا۔

مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریر میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں عالمی امن کے قیام کی ضرورت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم نے بار بار مسلمانوں کو بنی نوع انسان کی خدمت کرنے اور ان لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کی ہدایت کی ہے جو کسی بھی طرح سے مصائب کا شکار ہیں یا محروم ہیں۔ اس لیےموجودہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم بے لوث ہوکر ہمیشہ امن قائم کرنے اور دوسرے لوگوں کی بھلائی کے لیے قربانیاں دینے کے لیے تیار رہیں۔

دعا سے یہ کامیاب کانفرنس اختتام پذیر ہوئی جس کے بعد تمام حاضرین کی مختلف قسم کے افریقی اور دیگر براعظمی پکوانوں سے تواضع کی گئی۔ اس دوران کئی مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے اس کامیاب کانفرنس کے انعقاداور منتظمین کی مہمان نوازی پر دل کھول کر تعریف کی۔

مکرم ٹومی کالوں صاحب نےاحباب جماعت سے اس کانفرنس کے مثبت اثرات اور تمام رضاکاران کے لیے اللہ تعالیٰ کے فضلوں کے لیے دعا کی درخواست بھی کی ۔

(رپورٹ:لطیف احمد شیخ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button