نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۴؍نومبر۲۰۲۴ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم ابوسعید خان صاحب ابن مکرم اصغر علی خان صاحب (سلاؤ۔یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
مکرم ابوسعید خان صاحب ابن مکرم اصغر علی خان صاحب (سلاؤ۔یوکے)
25؍اکتوبر2024ء کو90سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کی پیدائش سے کافی سال پہلے ان کے والد احمدیت قبول کر چکے تھے جس وجہ سے ان کے تمام رشتہ داروں نے ان سے قطع تعلق کر لیا تھا۔ ان کی فیملی تقسیم ہند کے بعد کراچی منتقل ہوگئی تھی۔ 1953ء میں آپ تعلیم کی غرض سے یہاں مانچسٹر آئےاور ٹیکسٹائل انجینئرنگ میں تعلیم مکمل کی اور نارتھ انگلینڈ میں کام شروع کیا۔ 1960ء میں اپنی بزرگ والدہ کی خدمت کے لیے واپس پاکستان چلے گئے اور 70کی دہائی میں دوبارہ یو کے آئے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، بہت ہر دل عزیز، کم گو، نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ جماعتی پروگراموں میں بڑی باقاعدگی سے شامل ہوتے تھے۔ جلسہ سالانہ کے موقع پر ایئر پورٹ پر ڈیوٹی دیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں ایک بیٹا، بہو اور تین پوتے شامل ہیں۔
نماز جناز ہ غائب
۱۔مکرم رانا محمود احمدصاحب ابن مکرم رانا غلام مصطفیٰ صاحب (نفیس نگر ضلع میر پور خاص)
20؍اپریل2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کے والد 1947ء میں ہجرت کرکے فیصل آباد آگئے اور خلافتِ ثالثہ کے دور میں گوٹھ برہان نگرضلع میرپورخاص سندھ شفٹ ہوگئے جہاں انہوں نے اپنی زمینیں خریدیں۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، خوش اخلاق، ملنسار، نیک،متقی اور مخلص انسان تھے۔ چندہ جات میں باقاعدہ تھے اور مالی قربانی میں ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے۔مرحوم خلافت کے شیدائی تھے اور نظام جماعت سے گہرا تعلق تھا۔ نفیس نگر میں جماعتی سینٹر کے لیے مرحوم نے زمین بھی دی تھی۔مرحوم کو عرصہ دراز تک سیکرٹری اصلاح وارشاد اور اشاعت کے عہدوں پر خدمت کی توفیق ملی۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹیاں اور پانچ بیٹے شامل ہیں۔مرحوم کے ایک بیٹے مکرم عارف الرحمٰن صاحب مکرم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی شہید کے سیکیورٹی گارڈ تھے۔ جب ڈاکٹر صاحب پر حملہ ہوا تو اس وقت 8گولیاں لگنے کی وجہ سے یہ بھی شدیدزخمی ہوگئےتھےاور اب وہیل چیئر پرہیں۔
۲۔مکرمہ بشریٰ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم حاجی طالب حسین صاحب (بڈھانوں ضلع راجوری ریاست جموں و کشمیر U,Tانڈ یا)
7؍اکتوبر 2024ء کو77سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کا تعلق ایک غیر از جماعت کٹر سنّی خاندان سے تھا لیکن مرحومہ نے احمدیت قبول کی اور آخر دم تک ثابت قدم رہیں۔ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، مہمان نواز،دعاگو، متوکل علی اللہ، صابرہ وشاکرہ،بڑی خوش اخلاق، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے بے انتہا محبت تھی اور حضور انور کا خطبہ جمعہ با قاعدگی سے سنتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے بیٹے مکرم ڈاکٹر مختار احمد محمود بھٹی صاحب بطور صدر جماعت ( بڈھانوں ضلع راجوری۔انڈیا) خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۳۔مکرمہ صفیہ خانم صاحبہ اہلیہ مکرم عبدالرشید اختر صاحب مرحوم (کارکن دارالضیافت ربوہ)
28؍ستمبر 2024ء کو اسلام آباد میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نمازوں اورتلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، خوش اخلاق، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ نے ساری عمر جماعت کی تابعداری میں گزاری۔ خلافت سے بے انتہا محبت تھی اور بچوں کو خلافت کے ساتھ تعلق کی ہمیشہ تلقین کیا کرتی تھیں۔ ایم ٹی اے بڑے شوق سے دیکھتیں اور حضورانور کا خطبہ جمعہ بار بار سنتی تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔
۴۔مکرمہ ثریا بیگم صاحبہ اہلیہ مکر م محمد ابراهیم صاحب (دارالنصر وسطی ربوہ)
18؍اکتوبر 2024ء کو88سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت گوہردین صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی اور حضرت مستری مہر الدین صاحب رضی اللہ عنہ کی بیٹی تھیں۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، عبادت گزار،دعا گو، غریب پرور، مہمان نواز، سلیقہ شعار،صابرہ وشاکرہ، خوش اخلاق نیک اور مخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ 4بیٹے اور 4 بیٹیاں شامل ہیں۔
۵۔مکرمہ حنیفہ بیگم صاحبہ(سرگودھا) اہلیہ سکوارڈن لیڈر ریٹائرڈ مکرم چودھری فضل الٰہی صاحب مرحوم (سابق نائب ناظر امور عامہ)
2؍ نومبر 2023ء کو 94 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، دعا گو، مہمان نواز، غریبوں کی بڑی ہمدرد،شفیق،ہر ایک کا خیال رکھنے والی باوفا اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے گہراعقیدت کا تعلق تھا اور خلیفۃ المسیح کی ہر تحریک پر لبیک کہتی تھیں۔ مسجد بیت الفتوح کی تعمیر میں اپنا شادی کا زیور پیش کرنے کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور پانچ بیٹے شامل ہیں۔
۶۔مکرم عبد الرشید گوپانگ صاحب ابن مکرم عبد الکریم صاحب(یارووالا تحصیل علی پور ضلع مظفر گڑھ)
3؍ ستمبر 2024ء کو 48 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے والد نے سب سے پہلے بیعت کی تھی اور بعد میں صرف یہ اکیلے ہی اپنے خاندان میں احمدی تھے۔ مرحوم نے مقامی مجلس میں زعیم انصار اللہ اور خادم مسجد کے طور پر خدمت کی توفیق پا ئی۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، خوش اخلاق، مہمان نواز، ملنسار، خلافت کے شیدائی ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ جماعت کا ہر کام خوش اسلوبی اور اوّلین فرصت میں کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۲؍نومبر۲۰۲۴ء بروز منگل بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم چودھری عزیز اللہ بنگوی صاحب (لندن۔یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
مکرم چودھری عزیز اللہ بنگوی صاحب (لندن۔یوکے)
7؍ نومبر2024 کو 79 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت مولوی رحمت اللہ صاحب بنگوی صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے اور مکرم چودھری ہدایت اللہ بنگوی صاحب مرحوم (سابق جنرل سیکر ٹری وافسر جلسہ سالانہ جماعت یوکے) کے بیٹے تھے۔مرحوم 50 سال سے زائد عرصہ سے مسجد فضل لندن کے قریب رہائش پذیر تھے۔ ابتدا میں شعبہ سمعی بصری سے منسلک رہے اور مسجد فضل لندن میں بچوں کی اطفال کلاسیں بھی لیا کرتے تھے۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، ہمدرد،ملنسار، خلافت کے ساتھ وفا کا تعلق رکھنے والے، دیندار، نیک اور مخلص انسان تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔مرحوم مکرم مرزا خلیق احمد صاحب (سیکرٹری اشاعت جماعت یوکے )کے خسر تھے۔آپ کے بیٹے مکرم مجید اللہ بنگوی صاحب نے بیت الفتوح کی پرانی عمارت میں جماعت کی IT کی تنصیبات کو انسٹال کیا تھا۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرمہ رضوانہ کوثرصاحبہ اہلیہ مکرم رانا مبارک صاحب(جرمنی)
11؍اکتوبر ۲۰۲۴ء کو 50سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے نانا کے بھائی حضرت چودھری غلام محمد صاحب رضی اللہ عنہ کے ذریعہ آئی جو موضع گاؤں ڈپھئی ضلع سیالکوٹ کے ایک گھرانے سے تھے۔انہوں نے 1905ء میں بیعت کی اور 1908ء میں قادیان چلے گئے اور صدر انجمن میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند،خوش اخلاق، غریب پرور، نظام جماعت اور خلافت کی اطاعت گزارایک نیک اورہمدرد خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔
۲۔مکرم نصير احمد فاروقی صاحب ابن مکرم حکیم ظفر احمد صاحب سنوری(ربوہ )
15؍اکتوبر2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مولوی قدرت الله سنوری صاحب رضی اللہ عنہ کے نواسے اور مکرم شجر احمد سنوری فاروقی صاحب ( ڈائریکٹر احمدیہ مسلم جماعت انٹرنیشنل) کے بھائی تھے۔مرحوم چھوٹی عمر سےہی جماعتی خدمت میں بھرپور حصہ لیتے رہے۔آپ نے امیر ضلع کوئٹہ کے علاوہ مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ ربوہ شفٹ ہونے پر اپنے محلہ کے شعبہ مال میں بھی خدمت بجالاتے رہے۔ تبلیغ بڑے شوق سے کیا کرتے تھے۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند،تہجد گزار، خوش اخلاق، منکسرالمزاج،شفیق، ملنسار، مخلص اور باوفا انسان تھے۔خلافت سے گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
۳۔مکرمہ امۃالحفیظ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم عبدالقادر صاحب (ربوہ)
16؍اکتوبر2024ء کو 94سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد مکرم خواج دین صاحب مرحوم نے حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت حاصل کی۔ آپ کے بڑے بھائی مکرم نواب دین صاحب حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کے دور میں حفاظت خاص میں شامل تھے اور ایک بھائی مکرم سراج دین صاحب شعبہ ضیافت یوکے میں خدمت کی توفیق پارہےہیں۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، دعا گو،دین دار، مخلص اور نیک فطرت خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق تھا اورخاندان حضرت مسیح موعودؑ کے ساتھ والہانہ عقیدت اور محبت رکھتی تھیں۔ لازمی اور دیگر چندہ جات وقت پر ادا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹیا ں اور تین بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم ڈاکٹر پروفیسر عبدالکریم خالد صاحب ( آف لاہور ) اور مکرم عبد الحلیم احمد صاحب (مربی سلسلہ …) کی والدہ، مکرم عبد الماجد طاہر صاحب (ایڈیشنل وکیل التبشیر یوکے )کی خالہ اور مکرم عطا ء الفاتح صاحب (عملہ حفاظت خاص اسلام آباد۔یوکے)کی دادی تھیں۔
۴۔مکرم اشفاق حسین صاحب ابن مکرم شیخ الطاف حسین صاحب(کراچی)
16؍اکتوبر2024ء کو 96 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد مکرم شیخ الطاف حسین صاحب نے چھوٹی عمر میں نچولی (میرٹھ)انڈیا میں 1915ء میں بیعت کی تھی۔ جس کے بعد وہ مستقل طور پر قادیان منتقل ہوگئے اور صدر انجمن احمدیہ قادیان میں ملازمت کرتے رہے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، خلافت سے بےپناہ عقیدت رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ آپ نے جماعت کراچی میں ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم القرآن اور ایڈیشنل سیکرٹری اصلاح و ارشادکے علاوہ مقامی سطح پر مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور 4 بیٹے شامل ہیں۔
۵۔مکرم مرزا نوید احمد صاحب ابن مکرم مرزا بشارت احمد صاحب(دارالعلوم وسطی حلقہ لطیف ربوہ)
14؍اکتوبر2024ء کو ایک حادثہ میں 40 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے پڑدادا مکرم مرزا محمد ابراہیم صاحب مرحوم ربوہ کے ابتدائی باسیوں میں سے تھے۔ جنہوں نے بطور سِول کنٹریکٹر ربوہ کی ابتدائی عمارات کی تعمیر میں نہایت مستعدی سے حصہ ڈالا۔ مرحوم بوقت وفات ڈیپارٹمنٹ آف ایکسپلوسوز،منسٹری آف انرجی اینڈ پٹرولیم لاہور میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر گریڈ18 پر کام کررہے تھے۔ ہمیشہ اپنی ڈیوٹی پوری ایمانداری اور حب الوطنی کےجذبہ سے نبھاتے رہے۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، بڑے خوش اخلاق، ملنسار، نیک اور جماعت کے فدائی مخلص نوجوان تھے۔ چندہ جات میں باقاعدہ تھے اور مالی قربانی میں ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے۔ دوسروں کے دکھ درد کو اپنا سمجھتے اور ممکن حد تک مدد کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ غرباء اور سٹوڈنٹس وغیرہ کے ایڈمشن میں خاموشی سے خطیر رقم بطور مالی معاونت ادا کرتے رہے۔مرحوم نے محلہ میں منتظم اطفال اور منتظم عمومی کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔تنظیمی اور جماعتی میٹنگز اور اجلاسات پر تمام کام چھوڑ کر اپنی حاضری نہ صرف یقینی بناتے بلکہ قبل ازوقت جانا پسند کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ اہلیہ، ایک بیٹی اور 3بیٹے شامل ہیں۔
۶۔مکرم خلیفہ وسیم الدین محمود صاحب ابن مکرم خلیفہ علیم الدین صاحب(امریکہ )
12؍اکتوبر 2024 کو 93 سال کی عمر میں بقضائےالٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت ڈاکٹر خلیفہ رشید الدین صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے تھے۔ جوکہ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کی پہلی زوجہ حضرت ام ناصر رضی اللہ عنہا کےوالدتھے۔ مرحوم نےقادیان اور ربوہ میں مختلف جماعتی خدمات کی توفیق پائی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجدگزار تھے۔ خلافت سے گہری محبت رکھتے تھے اور اپنی اولاد کو بھی آخری وقت تک خلافت سے محبت اور اطاعت کی تلقین کرتے رہے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور2 بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم ھبۃ الرحمان صاحب (انچارج خدام سیکشن مرکزیہ) اور مکرم محبوب الرحمٰن صاحب ( جنرل سیکرٹری IAAAE) کے ماموں تھے۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭