یاد کرنے کی باتیں

یاد کرنے کی باتیں

کامیابی کی راہیں۔ نصاب ستارہ اطفال

سات سے آٹھ سال کی عمر کے بچوں کے لیے

نماز مترجم: نماز کا لفظی و بامحاورہ ترجمہ یاد کریں۔

رکوع کے بعد اَللّٰہ اَکْبَرُ کہہ کر سجدہ میں جائیں۔ سجدہ میں جاتے وقت پہلے گھٹنے اور پھر دونوں ہاتھ زمین پر رکھیں اور سات اعضاء پر سجدہ کریں۔ یعنی پیشانی مع ناک، دونوں ہاتھوں، گھٹنوں اور پائوں کے پنجوں پر۔ انگلیوں کو قبلہ رُخ رکھیں۔ ہاتھوں کی انگلیاں اکٹھی زمین پر کانوں کے برابر قبلہ رُخ ہوں۔ کُہنیاں زمین سے اونچی ہوں۔ بازو بغلوں سے اور پیٹ اور رانوں سے جدا رکھیں اور سجدہ کی یہ تسبیح تین یا اس سے زیادہ طاق بار پڑھیں۔

سُبْحَانَپاک ہے
رَبِّیَمیرا رب
الْاَعْلٰیبڑی شان والا

بامحاورہ ترجمہ:پاک ہے میرا رب بڑی شان والا۔

قَعدَہ: جب اطمینان سے سجدہ کر لیں تو اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہہ کر قعدہ میں بیٹھیں۔ وہ اس طرح کہ بایاں پائوں بچھا لیں اور دایاں اس طرح کھڑا رکھیں کہ انگوٹھے اور انگلیوں کا رخ قبلہ کی طرف ہو۔ بائیں پائوں پر بیٹھیں مگر معذور کو اجازت ہے کہ جس طرح اس کو آسانی ہوبیٹھے۔ ہاتھ گھٹنوں پر اور نظریں سجدہ گاہ پر ہوں اور دو سجدوں کے درمیان کی دعا پڑھیں۔

روز مرّہ دعائیں یاد کریں

خطبہ جمعہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ فرمودہ 5؍اپریل 2024ء میں مذکور ادعیۃ النبی ﷺ

لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ۔ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۔ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ رَبُّ السَّمٰوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ۔

(صحیح البخاری کتاب الدعوات باب الدعا عند الکرب حدیث 6346)


حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکلیف کی حالت میں یہ دعا کیا کرتے تھے کہ ’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ عظمت والا اور بُردبار ہے۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ عرش عظیم کا ربّ ہے۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ آسمان و زمین کا اور عرشِ کریم کا ربّ ہے۔‘‘

احادیث یاد کریں

هَلْ أَنْتِ إلَّا إصْبَعٌ دَمِيْتِ وَفِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ مَا لَقِيْتِ


(صحیح بخاری کتاب الجھاد و السیر باب من ینکب فی سبیل اللّٰہ)


ترجمہ: تو ایک انگلی ہی ہے جو زخمی ہوئی اور تو نے جو تکلیف اٹھائی وہ اللہ کی راہ میں ہے۔

ادب آداب

امام جماعت احمدیہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ 20؍نومبر 2022ء کو مجلس اطفال الاحمدیہ سویڈن کی آن لائن ملاقات میں ایک طفل نے سوال کیا کہ سکولز میں Halloween, Christmas یا ایسٹر کی جوپارٹیز ہوتی ہیں کیا ہم احمدی بچوں کو ان میں جانا چاہیے؟

اس پر حضور انورنے فرمایا کہ گھروں میں تم نےکسی کے ساتھ مانگنے کے لیے نہیں جانا۔ ہاں اگر کوئی بچے مختلف شکلیں بنا کے تمہارے گھر مانگنے آ جاتے ہیںتو چاکلیٹ اور ٹافیاں نکال کے دے دو۔ کوئی بھی ایسی بات جس میں شرک ہوتا ہو جس میں اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں کوئی بات کی جاتی ہو وہاں تم نے نہیں جانا۔ کرسمس، ایسٹر پارٹیاں ہوتی ہیں وہاں اگر لوگ اپنے طور پر نظمیں پڑھ رہے ہیں Jesus Christکو خدا کا بیٹا کہتے ہیں توتم نے ان کے ساتھ گانے نہیں گانے۔ ویسے اگر سکول تمہارے لیے compulsoryکر دیتا ہے کہ ضرور تم نے آنا ہے تو وہاں چلے جاؤ،بیٹھے رہو، attendکر لو لیکن ان کے ساتھ Jesus is the son of God کی نظمیں نہ پڑھنے لگ جانا۔یہ نہیں کہنا تم نے۔ ہم تو ایک خدا کو مانتے ہیں۔ باقی اگر وہاں جانا compulsoryنہیں ہے ،تو پھر نہ جانا ہی بہتر ہے۔گھر میں بیٹھ کے تم کوئی اچھے کام کر لو اور اگر پارٹی میں جانا لازمی ہے تو جاؤ۔

باقی کرسمس اور ایسٹر وغیرہ پر اپنے دوستوں کو جہاں تک تحفے دینے کا سوال ہے توتم تحفے دے سکتے ہو تا کہ تمہارے ان سے تعلقات اچھے رہیں اور اچھے اخلاق کابھی مظاہرہ ہو۔ تحفہ دینے میں کوئی ہرج نہیں لیکن ان کے ساتھ نظمیں گانا اور گانے پڑھنا جس میں شرک ہو وہ نہیں کرنا۔ کوئی ایسی بات نہیں کرنی جس میں اللہ تعالیٰ کے خلاف بات ہوتی ہو یا اللہ کے مقابلے پر کسی کو کھڑا کیا جائے۔ ہاں اگر compulsoryہے توپیچھے بیٹھ کے تم دیکھتے رہو کہ یہ لوگ کیا تماشے کر رہے ہیں۔لیکن ان سےمتاثر یاimpressedنہیں ہو جانا۔(الفضل انٹرنیشنل 2؍دسمبر 2022ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button