صنعت و تجارت
ارشاد نبوی صلى الله عليه وآلهٖ وسلم
قَالَ حُذَيْفَةُ: ‘‘رَجُلٌ لَقِيَ رَبَّهُ، فَقَالَ: مَا عَمِلْتَ؟ قَالَ: مَا عَمِلْتُ مِنَ الْخَيْرِ إِلَّا أَنِّي كُنْتُ رَجُلًا ذَا مَالٍ، فَكُنْتُ أُطَالِبُ بِهِ النَّاسَ فَكُنْتُ أَقْبَلُ الْمَيْسُورَ، وَأَتَجَاوَزُ عَنِ الْمَعْسُورِ، فَقَالَ: تَجَاوَزُوا عَنْ عَبْدِي’’
(مسلم كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ باب فضل انظار المعسر ،حدیث نمبر:3997)
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے پاس اس کے بندوں میں سے ایسا بندہ لایا جائے گا جس کو اللہ تعالیٰ نے مال عطا کیا تھا اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا تم نے دنیا میں کیا عمل کیا اور لوگ اللہ تعالیٰ سے کوئی بات چھپا نہیں سکیں گے۔ وہ جواب دے گا اے میرے ربّ! تُو نے مجھے مال دیا، میں لوگوں سے خرید وفروخت اور لین دین کرتا ، در گزر کرنا اور نرم سلوک کرنا میری عادت تھی۔ خوشحال اور صاحب استطاعت سے بھی آسانی اور سہولت کا رویہ اختیار کرتا اور تنگدست کو بھی سہولت سے ادا کرنے کی مہلت دیتا۔ اس پر اللہ تعالیٰ فرمائے گا مجھے اس بات کا زیادہ حق پہنچتا ہے کہ در گزر سے کام لوں اور اپنے اس بندے سے شفقت کا سلوک کروں ۔
(مرسلہ: وکالت صنعت و تجارت)