درود شریف جو حصولِ استقامت کا ایک زبردست ذریعہ ہے بکثرت پڑھو
مَیں پھر کہتا ہوں کہ اِس وقت بھی خدائے تعالیٰ نے دنیا کو محروم نہیں چھوڑا اور ایک سلسلہ قائم کیا ہے۔ہاں اپنے ہاتھ سے اس نے ایک بندہ کو کھڑا کیا اور وہ وہی ہے جو تم میں بیٹھا ہوا بول رہا ہے۔اب خدا تعالیٰ کے نزولِ رحمت کا وقت ہے۔دعائیں مانگو۔استقامت چاہو اور درود شریف جو حصولِ استقامت کا ایک زبر دست ذریعہ ہے بکثرت پڑھو۔مگر نہ رسم اور عادت کے طور پر بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حُسن اور احسان کو مدّ نظر رکھ کر اور آپؐ کے مدارج اور مراتب کی ترقی کے لیے اور آپ کی کامیابیوں کے واسطے۔اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ قبولیتِ دعا کا شیریں اور لذیذ پھل تم کو ملے گا۔
(ملفوظات جلد ۴ صفحہ ۱۵۱، ایڈیشن ۲۰۲۲ء)
الٰہی تیرا ہزار ہزار شکر کہ تو نے ہم کو اپنی پہچان کا آپ راہ بتایا اور اپنی پاک کتابوں کو نازل کرکے فکر اور عقل کی غلطیوں اور خطاؤں سے بچایا اور درود اور سلام حضرت سید الرسل محمد مصطفیٰؐ اور ان کی آل و اصحاب پر کہ جس سے خدا نے ایک عالم گم گشتہ کو سیدھی راہ پر چلایا وہ مربی اور نفع رسان کہ جو بھولی ہوئی خلقت کو پھر راہ راست پر لایا وہ محسن اور صاحب احسان کہ جس نے لوگوں کو شرک اور بتوں کی بلا سے چھوڑایا وہ نور اور نور افشان کہ جس نے توحید کی روشنی کو دنیا میں پھیلایا وہ حکیم اور معالج زمان کہ جس نے بگڑے ہوئے دلوں کا راستی پر قدم جمایا وہ کریم اور کرامت نشان کہ جس نے مُردوں کو زندگی کا پانی پلایا وہ رحیم اور مہربان کہ جس نے امت کے لئے غم کھایا اور درد اٹھایا وہ شجاع اور پہلوان جو ہم کو موت کے منہ سے نکال کر لایا وہ حلیم اور بے نفس انسان کہ جس نے بندگی میں سرجھکایا اور اپنی ہستی کو خاک سے ملایا وہ کامل موحد اور بحر عرفان کہ جس کو صرف خدا کا جلال بھایا اور غیر کو اپنی نظر سے گرایا وہ معجزہ قدرت رحمٰن کہ جو اُمّی ہوکر سب پر علوم حقانی میں غالب آیا اور ہریک قوم کو غلطیوں اور خطاؤں کو ملزم ٹھہرایا۔
(براہین احمدیہ حصہ اوّل، روحانی خزائن جلد اول صفحہ ۱۷)