ہنسنامنع ہے
شیر
استانی: فرض کروتم ایک جنگل میں ہو اور شیر آجائے تو تم کیا کرو گے ؟
فہد : میں درخت پر چڑھ جاؤں گا ۔
استانی : اور اگر شیر درخت پر چڑھ گیا تو ؟؟
فہد: تو میں پانی میں کود جاؤں گا ۔
ٹیچر : اور اگر شیر پانی میں آگیا تو ..؟
فہد (غصے سے): مِس آپ میری طرف ہیں یا شیر کی طرف !
طوفان
ایک مچھر اڑ کر کہیں جا رہا تھا۔ راستے میں زور کا طوفان آیا۔ مچھر ایک موٹے سے درخت سےچِپک گیا۔
طوفان تھمنے کے بعد مچھر اپنا پسینہ خشک کرتے ہوئے بولا: اگر میں اس درخت کو نہ پکڑتا تو یہ تو طوفان میں اڑہی جاتا۔
مہمان
فقیر نے ایک گھر کے دروازے پر دستک دی۔ اندر سے آواز آئی: کون ہے؟
فقیر بولا ۔ اللہ کا مہمان۔
جواب ملا: اللہ کا گھر (مسجد) گلی کے سامنے والے پارک کے برابر میں ہے۔
بجلی
سائنس کے استاد:بتاؤ جب بارش ہوتی ہے تو بجلی کیوں چمکتی ہے؟
پپو: وہ یہ دیکھنے کے لیے کہ کہیں کوئی کھیت سوکھا (خشک)تو نہیں رہ گیا۔
سیٹ
ایک دیہاتی پہلی دفعہ جہاز میں سفر کر رہا تھا۔اس کے ساتھ بیٹھے ہوئے مسافر نے دیکھا کہ یہ بڑا پریشان بیٹھا ہے ۔ اس نے اس سے اس کی پریشانی کی وجہ پوچھی تو اس نے کہا: وہ بھائی جی! میں نے واش روم جانا ہے۔
دوسرے شخص نے کہا : تو اس میں پریشان ہونے والی کیا بات ہے؟ جاؤ چلے جاؤ۔
دیہاتی نے کہا: رش بہت ہے کہیں کوئی سیٹ نہ مَل لے۔
شُکر
استاد : کیا تم رات کو اللہ کا شُکر ادا کر کے سوتے ہو؟
منا: مجھے اپنا تو پکا پتا نہیں! لیکن میری امی شکر ادا کرتی ہیں۔
استاد: وہ کیسے؟
منا: یا اللہ، تیرا شکر ہے کہ منا سو گیا۔