نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 21؍ ستمبر 2019ءکونماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک(اسلام آباد۔ٹلفورڈ)کے باہر تشریف لا کر مکرمہ امۃ الحمید صاحبہ اہلیہ مکرم عبد السلام ظافر صاحب(سابق ٹیچر احمدیہ سکول سیرالیون و سابق پرنسپل جامعہ احمدیہ یوکے ۔حال برمنگھم۔یوکے)کی نمازِ جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نمازِ جنازہ حاضر
مکرمہ امۃ الحمید صاحبہ اہلیہ مکرم عبد السلام ظافر صاحب (سابق ٹیچر احمدیہ سکول سیرالیون و سابق پرنسپل جامعہ احمدیہ یوکے ۔حال برمنگھم۔یوکے)
15 ستمبر 2019ء کو80سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت میاں فضل محمد صاحب)ہرسیاں والے (صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پوتی اور مکرم عبد الرحیم صاحب درویش قادیان کی بیٹی تھیں۔ اپنے واقف زندگی شوہر کے ساتھ سیرالیون میں تنگ اور مشکل حالات میں بہت ساتھ دیا۔ بچوں کی تعلیم وتربیت میں ہر طرح سے مدد کرتی تھیں۔صوم وصلوۃ کی پابند ، خلافت سے انتہائی محبت اور عقیدت کا تعلق رکھنے والی نیک مخلص، بہت دعا گو اور باوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں ۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور دو بیٹے یادگارچھوڑے ہیں ۔آپ مکرم عبد الباسط شاہد صاحب (سابق مبلغ سلسلہ )کی ہمشیرہ تھیں۔
نماز جناز ہ غائب:
-1مکرم عمران قمر صاحب(کینیڈا)
15ا گست 2019ء کو CN Railمیں کام کرتے ہوئے ایک حادثہ کی وجہ سے 27 سال کی عمر میں وفا ت پاگئے ہیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم بہت ہمدرد ، غریبوں کی مدد کرنے والے ، بہت سی خو بیوں کے مالک ایک نیک اور مخلص انسان تھے ۔ تبلیغ بھی کر تے رہتے تھے ۔ آپ مکرم صاحبزادہ مرزا انور احمد صاحب مرحوم کے ملازم مکرم خوشی محمد صاحب کے نواسے تھے ۔
-2مکرم مرزا محمد ارشد صاحب ابن مکرم مرزا خلیل ا حمد صاحب(امارت کریم نگر فیصل آباد)
30جون 2019ء کو 66سال کی عمر میں وفات پا گئے۔اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کو 22سال تک اپنی جماعت کی بطور صدر خدمت کی توفیق ملی۔ مسجد کی تیا ری میں اپنی طرف سے بہت سارا مالی حصہ ڈالا۔ مرحوم نماز باجماعت کے پابند، مہمان نواز، ہر فردسے پیار و محبت اور شفقت سے پیش آنے والے انتہائی مخلص انسان تھے ۔ واقفین زندگی اور مرکزی مہمانوں کا بہت احترام کرتے تھے ۔ خطبات پابندی اور توجہ سے خود بھی سنتے اور گھر والوں کو بھی اس کی نصیحت کرتے تھے۔ مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے ۔ آپ مکرم مرزا فاروق احمد صاحب(مربی سلسلہ)کے والد تھے۔
-3مکرمہ ناصیہ پروین صاحبہ اہلیہ مکرم نیر الاسلا م صاحب ( احمد نگر)
30 اپریل 2019ء کو 55سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ کو بطور سیکر ٹری مال اور صدر لجنہ اماء اللہ احمد نگر خدمت کی توفیق ملی ۔ آپ نہایت مخلص، بنی نوع انسان کی ہمدرد اور خلافت کی اطاعت گزار خاتون تھیں۔ آپ مکرم عطاء المظفر صاحب (کارکن وکالت مال ثانی ربوہ)کی ساس تھیں۔
-4مکرم عطا ء اللہ بٹ صاحب ابن مکرم منظور احمد بٹ صاحب (دار الرحمت شرقی راجیکی۔ربوہ)
27 جون 2019ء کو 66سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم طاہر کبڈی کلب کے کپتان رہے۔ ان کی خاص صفات میں پردہ پوشی سے غریب ، مستحق اور سفید پوش افراد کی مالی اعانت کرنا، ماہانہ راشن دینا ، عیدین وغیرہ پر کپڑے ، جوتے وغیرہ لے کر دینا، نیز کسی بھی مشکل وقت میں غیر معمولی مدد کرنا شامل تھا۔ مالی لین دین میں بھی ان کا کردار مثالی تھا۔
-5مکرمہ سحر منیر صاحبہ(کوٹ لکھپت لا ہور)
یکم جون 2019ء کو 26سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحو مہ اپنے حلقہ ماڈل ٹاؤن میں سیکر ٹری مال کے طور پر کا م کر رہی تھیں۔ جماعتی کا موں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی ایک اطاعت گزار خاتون تھیں ۔ اعلیٰ کارکردگی پر اکثر علم انعامی لیا کرتی تھیں۔ آپ بہت سی خو بیوں کی مالک تھیں۔ خود اعتمادی اور ذہانت میں اپنی مثا ل آپ تھیں ۔ نا مساعد حالات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی ۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد جاب کی اور والدین کا ایک مضبوط سہارا بنیں ۔
-6مکرمہFaosat I. Sanniصاحبہ(صدر لجنہPAAMA۔یوکے)
30 مارچ 2019ء کو 74سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحو مہ بہت نیک، جماعت کے ساتھ وفا کا تعلق رکھنے والی ، چندہ جات اور مالی قربانی میں حصہ لینے والی مخلص خاتون تھیں۔بچوں کی اچھی تربیت کی۔غرباء کی مدد کیا کرتی تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ 7بچے اور 18پوتے پوتیاں شامل ہیں ۔
-7مکرم ڈاکٹر محمد سلیم صاحب (محلہ الطاف پارک۔ امارت دہلی گیٹ ۔لاہور)
26اگست 2019ءکو 81سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے والدمکرم ماسٹر غلام نبی صاحب کے ذریعہ ہوا جنہوں نے بیس سال کی عمر میں خلافت ثانیہ کے دور میں اپنے گاؤں ڈگری گھمناں سیالکوٹ سے پیدل قادیان جاکر حضرت مصلح موعود ؓکے دست مبارک پر بیعت کی سعادت حاصل کی ۔اپنے حلقہ الطاف پارک میں دس سال محاسب اور اٹھارہ سال سیکرٹری مال کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔آپ نہایت دھیما مزاج رکھنے والے، درد مند اور دوسروں کا احساس کرنے والے ایک مخلص انسان تھے۔خود بھی خلافت کی محبت سے سرشار تھے اور ہمیشہ خاندان والوں کو بھی خلافت سے پختہ وابستگی کی تلقین کرتے رہتے تھے ۔ساری عمر مستحق اور نادار مریضوں کا مفت علاج کیا۔اپنی ملازمت کے دوران کبھی کسی معاملہ میں رشوت کا سہارا نہیں لیا اور ایمانداری کی مثال قائم کی ۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹیاں اوردو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم محمدنعیم اظہر صاحب (مبلغ سلسلہ فری ٹاؤن سیرالیون)کے والد تھے ۔
-8 مکرمہ ساجدہ باجوہ صاحبہ اہلیہ مکرم داؤد احمد صاحب مہار (کارکن دفتر امور عامہ کینیڈا)
28 جون 2019ءکو 72سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب باجوہ سابق امیر جماعت داتا زیدکا کی سب سے چھوٹی بیٹی ، محترم چوہدری ناصر احمد باجوہ صاحب سابق امیر جماعت داتازیدکا کی ہمشیرہ اور مکرم چوہدی غلام اللہ مہار صاحب امیر جماعت پولا مہاراں کی بہو تھیں۔آپ کے دادا محترم چوہدری عبد اللہ خان باجوہ صاحب، حضرت چوہدری سر ظفر اللہ خان صاحبؓ کے ماموں تھے ۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند ، تہجد گزار، خلیق ، ملنسار، مالی قربانی میں باقاعدہ ، ہمدرد ، خیر خواہ ، صابرہ وشاکرہ ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ حضورانو رکے خطبات اور خطابات بڑی باقاعدگی سے براہ راست سنتیں۔نظام جماعت اور خلافت کے ساتھ گہرا اخلاص اور عقیدت کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ مکرم عارف احمد داؤد صاحب(مربی سلسلہ کینیڈا)کی والدہ تھیں۔
-9مکرم عبد القدیر خان صاحب ابن مکرم عبد الرحیم خان صاحب (پشاور)
9 جولائی 2019ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مولوی فضل دین صاحب خوشابی کے ذریعہ ہوا۔فیکٹری ایریا شاہدرہ لاہور میں سیکرٹری مال کے علاو ہ سیکرٹری تحریک جدید کے طورپر خدمت کی توفیق پائی ۔ہر تحریک پر لبیک کہنے کے لئے ہمیشہ پہل کرتے تھے ۔گھر کا ملحقہ پلاٹ جماعت کو عطیہ کے طوپر پر پیش کیا اورمخالفت کے باوجود بہادری اور ہمت کے ساتھ اس پر مسجد تعمیر کروائی ۔آپ مکرم حافظ مظفراحمد صاحب (ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد مقامی ربوہ )کے ماموں ،مکرم عبد الستار خان صاحب (مبلغ کولمبیا )کے بہنوئی اور مکرم عبد السمیع خان صاحب(سابق ایڈیٹر الفضل واستاد جامعہ احمدیہ غانا ) کے ماموں تھے ۔ مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اورتین بیٹے شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭