35ویں جلسہ سالانہ آئیوری کوسٹ کا کامیاب انعقاد
مرکزی نمائندگان، ہمسایہ ممالک کے وفود اور اندرون ملک سے آئے
مہمانان سمیت ساڑھے چھ ہزار سے زائد احباب کی بھر پورشرکت
خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ ، مغربی افریقہ کے 35 ویں جلسہ سالانہ کا کامیاب انعقاد مورخہ22،21،20 دسمبر 2019 بروز جمعہ ،ہفتہ و اتوار دارالحکومت میں واقع جماعت کی اپنی سائیٹ مہدی آباد میں کامیابی کے ساتھ ہوا۔امسال جلسہ سالانہ کے لیے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت مکرم اسد مجیب صاحب مبلغ سلسلہ و جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ بیلجیم اور مکرم کولی بالی عمر معاذ صاحب مبلغ سلسلہ و نائب امیر جماعت احمدیہ مالی کی بطور نمائندہ مرکز شرکت کی اجازت مرہمت فرمائی ۔
الحمد للہ تینوں دن جلسہ سالانہ کے پروگرام کا آغاز باجماعت نماز تہجد میں پرسوز دعاؤں کے ساتھ ہوتا رہا نیز بعد نماز فجر درس دیا جاتا رہا۔جلسہ سالانہ کے باقاعدہ پروگرامز مورخہ 20؍ دسمبر بروز جمعۃ المبارک حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے براہ راست خطبہ جمعہ سے شروع ہوئے۔جس کے بعد مقامی طور پر نمازِ جمعہ ادا کی گئی جس کی امامت مکرم عمر معاذ صاحب نے کی۔
جلسہ سالانہ کی افتتاحی تقریب محترم عبدالقیوم پاشا صاحب امیر جماعت آئیوری کوسٹ کی زیر صدارت سہ پہر 4 بجے ہوئی۔اس سے قبل لوائے احمدیت اور قومی پرچم لہرانے کی پروقار تقریب ہوئی جس کے بعد اجتماعی دعا کی گئی۔تلاوت اور نظم کے بعد محترم امیر صاحب نے جلسہ سالانہ کی افتتاحی تقریر کی جس میں احباب جماعت کو جلسہ سالانہ کی اہمیت اور برکات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے ان دنوں میں ذکر الٰہی اور دعاؤں میں وقت گزارنے کی طرف توجہ دلائی۔ بعد ازاں مکرم احمد بالو(Ahmad Ballo)صاحب لوکل مشنری جماعت داو کرو(Daoukro)نے “آنحضرتﷺ کا اسوہ۔انسانیت کے لیے حسن و احسان کی اعلیٰ مثال”کے عنوان سے لو کل زبان جولا Djulaمیں شاندار تقریر کی جس میں آقائے دوجہاں محمد مصطفی ٰﷺ کو زبردست خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ نمازمغرب و عشاء کی باجماعت ادائیگی کے بعد سیکرٹری امور ِخارجہ مکرم ڈاکٹر کولی بالی احمد صاحب جماعت آئیوری کوسٹ نے عطیہ خون کے حوالہ سے ایک ڈاکیومنٹری پیش کی جس میں عطیہ خون کے حوالے سے معلومات کے ساتھ سوالات کے جوابات بھی دیے گئے۔
جلسہ سالانہ کے انتظامات کے لیے سینکڑوں ناظمین و معاونین دن رات خدمت سرانجام دیتے رہے۔شعبہ آرائش والوں نے جلسہ گاہ اور اس کے ماحول کو غریب دلہن کی طرح خوبصورتی سے سجا رکھا تھا۔جبکہ شعبہ سیکیورٹی کے مستعد کارکنان مختلف پوسٹوںپرعمومی کی ڈیوٹی عمدہ پر طور پر انجام دے رہے تھے۔شعبہ ضیافت کے تحت مبلغ سلسلہ لقمان فرید صاحب کی نگرانی میں ضیافت کی ٹیم کے مستعد اور فعال کارکنان مہمانان مسیح موعودؑ کی ضیافت کے لیے لذیذ کھانے بنانے میں دن رات مستعد تھے۔شعبہ آب رسانی اور صفائی کے کارکنان بھی کسی سے پیچھے نہ تھے۔
جلسہ سالانہ کا دوسرا دن
35 ویں جلسہ سالانہ کے دوسرے روز کے پہلے اجلاس کی کارروائی محترم امیر و مشنری انچارج صاحب آئیوری کوسٹ کی زیر صدارت 10بجے تلاوت قرآن کریم اور اس کے فرنچ ترجمہ کے بعد حضرت مسیح موعودؑ کی نظم سے ہوئی جو عزیزم شاہ رخ پاشا صاحب نے پڑھی۔جس کے معاً بعد مکرم اسد مجیب صاحب مبلغ سلسلہ و نمائندہ مرکز نے جلسہ سالانہ کے مرکزی موضوع بعنوان ‘‘مذہب ۔معاشی امن کا ضامن”فرنچ زبان میں سیر حاصل و مدلل تقریر کی۔آپ نے آنحضورﷺ کی سیرت کے متعدد واقعات اور قرآنی آیات کے حوالے سےمعاشرے میں امن کی ضرورت و اہمیت پر روشنی ڈالی۔اس تقریر کا مقامی زبا ن میں رواں ترجمہ بھی کیا جاتارہا۔اس کے بعدمکرم سورو الحسن(Soro Alassan) صاحب مبلغ سلسلہ اورکوآرڈینیٹر ایم ٹی اے آئیوری کوسٹ نے بعنوان‘‘ریاست مدینہ کے خدوخال نیز آنحضرتﷺ حکمرانوں کے لیے اسوۂ کامل”پرایک علمی تقریر کی۔جس میں آنحضورﷺ کی سیرت کے متعدد واقعات سے ثابت کیا کہ ریاست مدینہ کی بنیاد انسانی حقوق،عدل وانصاف نیز دوسروں کے حقوق کاخیال رکھنے پر تھی جس میں رعایا کا بطور شہری بلا تقریق مذہب خیال رکھا جاتا تھا۔انصاف کے پیمانے بڑوں اور چھوٹوں کے لیے برابر تھے۔
مہمانان خصوصی کی آمد
جلسہ سالانہ کا ایک اہم حصہ اتھاریٹیز(Authorities) سرکاری و غیر سرکاری حکام کی شمولیت ہے۔چنانچہ امسال بھی جلسہ سالانہ میں جن اہم شخصیات نے شرکت کی ان میں سے چند ایک کے اسماء درج ذیل ہیں۔
1.نائب گورنر بونوا کے نمائندہ جناب جیو دونے سوندے صاحب(DieuDonne Sonde)۔2.آنی میلیکرو کے بادشاہ کے چیف سیکرٹری نانا ندولی صاحب(Nana N’doli)۔3۔وزیر تعلیم کے نمائندہ مکرم نوحو دومبیاہ صاحب (Nouho Doumbia)۔4.ڈاکٹر یوسف کتولا لیکیو صاحب(Dr. Yousif Kotila)۔5.ڈاکٹرذاکو ایشاکا صاحب(Dr. zataou Issiaka)۔6.پیراماؤنڈ چیف ذوئیں(Zouanhoneien)۔7. بشپ لوٹو سیلسٹ چرچ آف آئیوری کوسٹ۔8.برکینا فاسو سے چھ افراد پر مشتمل وفد زیر قیادت ابوبکر سانوگو صاحب۔9.مالی سے 3 افراد پر مشتمل وفد زیر قیادت عمر معاذ صاحب۔
ان معزز مہامانان میں سے چند مہمانان نے اسٹیج پر آکر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔جلسہ سالانہ کے دوسرے روز کے دوسرے اجلاس کی کارروائی مکر م اسد مجیب صاحب مبلغ سلسلہ کی صدارت میں سہ پہر ساڑھے تین بجے تلاوت و نظم سے شروع ہوئی۔اس اجلاس میں دو اہم خطابات ہوئے۔(1) مکرم زالے محمد(Zalé Mohammad)صاحب نے بعنوان ‘‘اسلام میں عورت کا مقام”اور (2)مکرم عمر معاذ کولیبالی نائب امیر مالی نے بعنوان‘‘احمدیت کیا ہے؟”بزبان جولا (Djula)دلنشین اور خوبصورت تقریر کی۔نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعدعمر معاذ صاحب کی صدارت میں تقریب آمین منعقد ہوئی جس میں آپ نے قرآن کریم کا پہلا دور ختم کرنے والے افراد سے قرآن کریم کی چند آیات سنیں اور جتماعی دعا کروائی۔بعد ازاں دلچسپ مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں مبلغین سلسلہ عمر معاذ صاحب اور اسد مجیب صاحب نے حاضرین جلسہ کے سوالات کے جوابات دیے۔ نومبائعین اور غیر از جماعت کی ایک بڑی تعداد نے بھی اس مجلس میں شرکت کی۔
تیسرا دن
جلسہ سالانہ کے تیسرے دن کے اجلاس کی کارروائی مکرم عمر معاذ کولیبالی صاحب کی قیادت میں صبح 10 بجے شروع ہوئی۔تلاوت قرآن کریم نیز فرنچ ترجمہ کے بعد حضرت مسیح موعودؑ کاعربی قصیدہ “یا قلبی اذکر احمد ’’مکرم شاہد احمد صاحب و زکریا سنگارے صاحب نے پڑھ کر سماں باندھ دیا۔اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم اسد مجیب صاحب نے بعنوان “برکات خلافت’’کی۔ جس میں خلافت احمدیہ حقہ اسلامیہ سے تعلق اور اس کی برکات پر روشنی ڈالی۔آپ نے اپنی تقریر میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے تعلق رکھنے اور دعائیہ خطوط لکھنے کی طرف خصوصی توجہ دلائی۔اس ضمن میں آپ نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے متعدد واقعات سنائے جوحاضرین کےلیے ازدیاد ایمان کا باعث بنے۔اس کے بعد مکرم کیما عمر صاحب سیکرٹری صاحب زراعت نے جدید دور میں زرعی ٹیکنالوجی کے بارہ میں معلومات پر مبنی مختصر تقریر کی اور زمیندار بھائیوں کو مفید مشورے دیے۔آپ کی تقریر کا جولا (djula)ترجمہ آبی جان کی یونیورسٹی کے ایک پروفیسر صاحب نے کیا اور پروفیشنل ہونے کے ناطے معلومات میں مزید اضافے اور مشورے دیے جسے حاضرین نے بہت سراہا۔ اس کے بعدمکرم کونے داؤداصاحب صدر خدام الاحمدیہ، مکرم تیرو الحسن صاحب صدر انصار اللہ ومکرمہ مادام شکوراتاج الدین صاحبہ صدر لجنہ آئیوری کوسٹ نے مختصر خطابات کئے اور تنظیمی ہدایات دیں۔
بعد ازاں جلسہ سالانہ آئیوری کوسٹ کا دلچسپ ترین پروگرام “میں احمدی کیوں ہوا؟”پیش ہوا جس میں چند نومبائعین نے اپنے اپنے قبول احمدیت کے واقعات سنائے ایک نومبائع نے بتایا کہ اسے احمدیہ مبلغ نے جب تبلیغ کی تو ان کے ساتھ کافی مباحثات ہوئے لیکن ان کی تسلی نہ ہوسکی آخر کار مبلغ نے انھیں کہا کہ آپ استخارہ کریں اور اس کا طریق بھی بتایا۔چنانچہ استخارہ کیا تو اس کے بعد ایک سفر پر بس میں آئیوری کوسٹ سے غانا جا رہا تھا کہ عین بیداری کی حالت میں ایک شخص بس میں سوار ہوااور آکر مجھے کہنے لگا کہ مباحثات کیوں کرتے ہو اسے چھوڑو مرزا غلام احمد سچے ہیں اور بس کے پچھلی جانب سے وہ شخص غائب ہو گیا۔جب میں نے نوٹ کیا تو پچھلی سائیڈ پہ کوئی دروازہ نہیں تھااور میں نے یہ شخص پہلے اور بعد میں کبھی نہیں دیکھا ۔اسے میں نے خدائی اشارہ سمجھا اور بیعت کرکے آج میں بفضل تعالیٰ احمدی ہوں۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جلسہ سالانہ کے موقع پر 3 افراد نے بیعت کرکے جماعت احمدیہ میں شمولیت اختیار کی جس میں ایک امام مسجد بھی شامل تھے۔دوران سال قرآن کریم ختم کرنے والے افراد کو اسناد اور انعامات سے نوازا گیا۔امسال 38 افراد نے قرآن کریم کے پہلے دور کو ختم کرنے کی سعادت حاصل کی نیز دوران سال تعلیمی میدان میں اعلیٰ کامیابی حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں اسنادوانعامات تقسیم کئے گئے۔اختتامی اجلاس کی آخری تقریر محترم امیر صاحب آئیوری کوسٹ نے کی جس میں دوران سال ہونے والے افضال اور تائیدات الٰہیہ کا ذکر کیا ۔اس ضمن میں دوران سال جماعتی مساعی پر بھی روشنی ڈالی۔دوران سال 34000 بیعتیں عطا ہوئیں۔اور جماعتوں کی تعداد 600 سے تجاوز کر گئی ہے۔3مساجد کا افتتاح ہوا جبکہ 3زیر تعمیر ہیں۔ ہیومینٹی فرسٹ کے تحت 3 سکول تعمیر ہوئے اور 15 جماعتوں میں سولر سسٹم کے تحت بجلی فراہم کی گئی اور MTAکا انتظام کیا گیا۔عطیہ خون کے تحت 300سے زائد بوتلیں خون کی دی گئیں۔امیر صاحب نے اجتماعی دعا کروا کر جلسے کا اختتام کیا۔
حاضری:خدا تعالیٰ کے فضل کے ساتھ امسال ملک کے 18 ریجنز سے 6670 افراد نے جلسے میں شمولیت اختیار کی۔6 ممالک کی نمائندگی ہوئی۔
تاثرات شرکاء جلسہ سالانہ
آنی بلیکرو کے بادشاہ کے نمائندہ نے کہا کہ آپ کے محبت اور خیر سگالی کے پیغام سے میں بہت متاثر ہوا ہوں آپ کی تنظیم نے بھی مجھے بہت متاثر کیا ہے ۔آپ کے ممبران ہمارے شہر میں موجود ہیں لیکن آپ کا کوئی مرکز نہیں ہے اس لیے ہمارے بادشاہ نے فیصلہ کیا ہےکہ 600 مربع میٹر کا خطہ اراضی آپ کو تحفۃً دیا جائے جس پر آپ مسجد اور مشن ہاؤس تعمیر کر سکیں اور محبت و امن کے اس پیغام کو ہمارے شہر کے افراد تک بھی پہنچا سکیں۔
سیلیسٹ چرچ کے بشپ لوٹو(Loutou)نے کہا کہ آپ کی جماعت کی تعلیمات اور ہمارے چرچ میں کافی مشابہتیں ہیں ۔جس کی وجہ سے ہم اکٹھے کام کر سکتے ہیں۔آپ کی طرح چرچ میں ہم بھی جوتا اتار کرجاتے ہیں ،شراب اور سور کا گوشت ہم بھی استعمال نہیں کرتے ۔محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں کے پیغام نے مجھے بہت متاثر کیا۔اور ہم اپنے چرچ میں بھی اس پر کاربند ہیں۔
آبنگرو ریجن کے بادشاہ خود تشریف نہیں لا سکے لیکن انہوں نے اپنا پیغام بھجوایا جو مکرم جابی علی صاحب نے پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے کہا کہ ہماری نیک خواہشات آپ کے ساتھ ہیں آپ کی جماعت امن کے فروغ کےلیے جو کام کر رہی ہے وہ قابل تعریف ہے۔
گراں لاہو سے ایک نو مبائع نے کہا کہ احمدیت محبت،پیاراوربھائی چارےکا دوسرانام ہے۔احمدیت تنظیم اورتعاون کا نام ہے۔
اموریہ کرو سے ایک نومبائع نے کہا کہ احمدیت خدا تعالیٰ تک پہنچنے کا راستہ ہے ۔احمدیت ہی سیدھا راستہ ہے اور ہر ایک کو یہ راستہ اختیارکرنا چاہیے۔
عطیہ خون کیمپ
ہر سال کی طرح امسال بھی جلسہ سالانہ کے موقع پر عطیہ خون کیمپ کا انتظام کیا گیا۔نیشنل بلڈ بینک کی ٹیم مورخہ 22 دسمبر کو صبح 7بجے سے ہی موقعہ پر موجود تھی۔احباب نے بہت جوش وخروش سے عطیہ خون میں حصہ لیا۔اور کل 169؍افراد نے عطیہ خون کیا۔زوایاں شہر سے محکمہ تعلیم کے انسپکٹر جلسہ میں شامل ہونے کے لیے تشریف لائے جب انھوں نے عطیہ خون کیمپ کا دور ہ کیا تو بہت متاثر ہو ئے اور کہنے لگے کہ یہ بہت اچھا کام ہےاور میں بھی اس میں حصہ لو ں گاچنانچہ انھوں نے بھی خون کا عطیہ دیا۔
میڈیا کوریج
امسال بھی جلسہ سالانہ آئیوری کوسٹ کی بھرپور میڈیا کوریج ہوئی ۔نیشنل ٹیلیویژن RTIنے جلسہ سے قبل 2 مرتبہ جلسہ کے بارہ میں پروگرام پیش کیا۔ اس کا نمائندہ جلسہ کے دوران ہمہ وقت موجود رہا اور جلسہ کی کوریج کرتا رہا۔امسال لائیو سٹریم کے ذریعے جلسہ کی تمام کارروائی Youtubeپر نشر کی گئی۔ریڈیو گراں ذاتری نے بھی جلسہ کی تمام کارروائی براہ راست نشرکی۔اسی طرح 6 مختلف ریڈیو چینلز کے نمائندے بھی ہمہ وقت موجود رہے اور اپنے اپنے چینلز کے لیے ریکاڈنگ کرتے رہے۔5؍اخبارات کے نمائندے بھی اپنے اپنے اخبارات کے لیے جلسہ کی رپورٹنگ کرتےرہے۔آئیوری کوسٹ کے جماعتی سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی جلسہ کی تصاویر اور کارروائی اپ لوڈ کی جاتی رہی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ تمام شاملین جلسہ کوجلسے کی حقیقی روح کو سمجھتے ہوئے حضرت مسیح موعودؑ کی تمام دعاؤں کا وارث بنائے اور برکات خلافت سے ہمیشہ جھولیاں بھرتے رہیں اور خلافت کے دست و بازو بنیں۔آمین ثم آمین
(رپورٹ باسط احمد ،مبلغ سلسلہ آئیوری کوسٹ)