خطبہ نکاح

خطبہ نکاح فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز (15؍فروری2017ء)

سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 15؍فروری 2017ء بروز بدھ مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاح کا اعلان فرمایا۔ تشہد و تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:

اس وقت میں ایک نکاح کا اعلان کروں گا جو عزیزہ عدیلہ محمود (واقفۂ نو)کا ہے جو محمود احمد خانصاحب (جو ہمارے سیکیورٹی سٹاف میں ہیں) ان کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم مروان سرور گِل کے ساتھ تین ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے دولہے کو مخاطب کر کے دریافت فرمایا: گِل ہے کہ گُل ہے؟ اور پھر فرمایا گِل ہی ہونا !
فرمایا: یہ اس سال جامعہ سے مربی بن کے فارغ ہوئے ہیں۔ مربی کی جس طرح جماعت نے تربیت کی ہے، اس کی ذمہ داری اور جو نمونے ہیں وہ اپنے گھر سے شروع ہونے چاہئیں۔ اسی طرح مربی کے ساتھ جس لڑکی کا رشتہ طے ہو رہا ہو اس کو بھی چاہیے کہ مربی کی بیوی ہونے کی حیثیت سے اس نے جہاں ہر لحاظ سے، دینی لحاظ سے بھی۔ پردے کے لحاظ سے بھی۔ علمی لحاظ سے بھی۔ رکھ رکھاؤ کے لحاظ سے بھی اپنے نمونے قائم کرنے ہیں تاکہ جماعت کی عورتوں کی تربیت کر سکے۔ وہاں اس بات کا بھی خیال رکھنا ہے کہ گھر میں بھی پُر امن ماحول رہے۔ اور دونوں میاں بیوی محبت اور پیار سے رہیں تاکہ آئندہ آنے والی نسلیں بھی اُس دینی تعلیم کے مطابق پروان چڑھنے والی ہوں جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں بتائی اور جس کا عملی نمونہ آنحضرت ﷺ نے ہمارے سامنےپیش فرمایا۔ پس مربی کی اور اس کی بیوی کی، دونوں کی ذمہ داریاںبہت زیادہ ہیں۔ گھر کے نمونے ہی باہر کی تربیت پر اثر انداز ہوتے ہیں اور باہر کے لوگ بھی نظر رکھ رہے ہوتے ہیں کہ ان کا اپنا رہن سہن کس طرح ہے۔ اس لیے اس لحاظ سے ہر طرح بہت زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ اب ان چند الفاظ کے بعد میں نکاح کا اعلان کرتا ہوں۔

اس کے بعد حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور اس رشتہ کے بابرکت ہونے کے لیے دعا کروائی۔ جس کے بعد فریقین نے حضور انور سے مبارک باد لیتے ہوئے حضور سے مصافحہ کی سعادت بھی پائی۔

(مرتبہ: ظہیر احمد خان مربی سلسلہ۔ انچارج شعبہ ریکاڑد، دفتر پی ایس لندن)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button