بنگلہ دیش میں اسیرِ راہ مولیٰ کے اعزاز میں استقبالیہ
مورخہ 13؍جنوری 2020ء کی صبح مکرم جناب توفیق احمد چوہدری صاحب کو جن کے خلاف مُلّاؤں نے 2012ء میں توہین مذہب کا جھوٹا مقدمہ دائر کیا تھا مقدمہ سے با عزت بری قرار دے کر مقدمہ کو خارج کر دیا گیا۔ الحمد للہ
موصوف کا تعلق بنگلہ دیش ھبی گنج ضلع کی جمال پور جماعت سے ہے۔ یہ فائر بریگیڈ میں کام کرتے ہیں اور فعال داعی الیٰ اللہ ہیں۔ موصوف نے تبلیغ کے دوران کسی کو رسالہ ‘وہی ہمارا کرشن’ دیا تھا جو کسی مولوی کے ہاتھ آ گیا۔ چنانچہ اس نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہنگامہ برپا کر دیا۔ جس کے نتیجہ میں ‘مادھب پور’ مقامی پولیس کی طرف سے ان کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کر دیا گیا۔ موصوف ایک ماہ کا عرصہ اسیر راہ مولیٰ رہے پھر ضمانت پر رہا ہوئے لیکن مقدمہ چلتا رہا۔ اس دوران یہ اپنی سروس سے معطل رہے۔ انہوں نے بہت صبر و تحمل کے ساتھ عرصۂ آزمائش گزارا۔ فجزا ہ اللہ تعالیٰ احسن الجزاء۔
مقدمہ کی پیروی جماعتی انتظام کے تحت کی جارہی تھی۔
مورخہ 14؍جنوری کو ان کے اعزاز میں مرکزی مشن ہاؤس ڈھاکہ میں ایک مختصر استقبالیہ کا اہتمام کیا گیا ۔ استقبالیہ پروگرام میں نیشنل عاملہ کے ممبران ، خدام الاحمدیہ کے ممبران اور دیگر احباب جماعت شامل تھے۔
2012ء کے اس واقعہ میں ‘مادھب پور’ میں مقیم ایک مخلص احمدی دوست جناب محمد علی صاحب کو اپنے اس بھائی کی مدد کرنے پر مار پڑی تھی۔ انہوں نے بھی اس آزمائش کو اللہ کی خاطر برداشت کیا تھا لیکن ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا تھا۔ ان کو بھی اس تقریب میں مدعو کیا گیا تھا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ تمام اسیران راہِ مولیٰ کی جلد با عزت بریت کا سامان فرمائے۔
٭…٭…٭