جماعت احمدیہ تنزانیہ کے زیر انتظام ملک بھر میں تربیتی کلاسز کا انعقاد
تبلیغ و تربیت دونوں لازم و ملزوم امور ہیں۔ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نوجوانوں کی تربیت کے حوالے سے فرماتے ہیں :‘قوموں کی اصلاح نوجوانوں کی اصلاح کے بغیر ممکن نہیں’۔ اسی ضمن میں جماعت احمدیہ تنزانیہ کو ماہ دسمبر میں ملک بھر میں تربیتی کلاسز کے انعقاد کی توفیق ملی جس میں ریجنل مبلغین کرام نے تنظیموں کے تعاون سے خدام، اطفال، لجنہ اماءاللہ و ناصرات کے لیے مختلف تربیتی پروگرامز کا اہتمام کیا گیا۔
دارالسلام: (Dares Salaam)
ریجنل مبلغ دار السلام مکرم ندیم احمد سعید صاحب نے خدام الاحمدیہ کے تعاون سے سہ روزہ تربیتی کلاس کا اہتمام کیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے 97؍خدام اور 55؍اطفال نے شرکت کی۔ دارالسلام شہر سے تقریبا ً 30 کلومیٹر دور جلسہ گاہ میں اس تربیتی کیمپ کا انعقاد ہوا، جہاں تمام شرکاء نے مقررہ پروگرام کے مطابق تینوں دن گزارے۔ تربیتی پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ 20؍دسمبر کو جمعۃ المبارک کی نماز سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ تمام شرکاء نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کےخطبہ جمعہ کا سواحیلی زبان میں ترجمہ براہ راست ایم ٹی اے افریقہ کے توسط سے سنا۔
تینوں روز ہر سیشن کا آغاز تلاوت و نظم سے کیا گیا۔ ہفتہ اور اتوار کے روز باجماعت نماز تہجد کا اہتمام بھی ہوا۔ دوسرے روز کے پروگرامز میں درج ذیل عناوین پر تقاریر کی گئیں:دین کو دنیا پہ مقدم رکھنا،نماز کے بارے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاےٴ احمدیت کے ارشادات،خلافت سے محبت بڑھانے کے طریق، خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کو خط لکھنے کی اہمیت اور چندہ جات کا نظام ۔ نیز گذشتہ خطبہ جمعہ میں بیان فرمودہ نکات دہراےٴ گئے۔ اس کے علاوہ مقابلہ حفظ اور مجلس سوال و جواب کا اہتمام بھی ہوا۔
تربیتی کلاس کے تیسرے روز شرکاء کو عہدیداران کے فرائض اور احباب جماعت کی ذمہ داریوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ شادی بیاہ اور دیگر رسومات کے حوالےسے ہدایات دی گئیں ۔ مزید بر آں مقابلہ نماز کا انعقاد بھی ہوا۔
موروگورو:(Morogoro)
موروگورو ریجن میں 27؍ سے 29؍دسمبر تک تین روزہ تربیتی کلاس کا اہتمام کیا گیا۔ ریجن کی تقریبا ًتمام جماعتوں کے 69؍خدام و اطفال نے شرکت کی۔ دوران کلاس مختلف عناوین پر تقاریر کے ساتھ ساتھ شاملین کی ذہنی استعدادوں کو صیقل کرنے کے لیے متعدد علمی مقابلہ جات کا انعقاد کیا گیا۔
اس تربیتی کلاس کے آخری روز مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب امیر و مبلغ انچارج تنزانیہ نے خدام و اطفال سے خطاب کرتے ہوئے سامعین کو پنجوقتہ نماز کے قیام کی تلقین کی۔ محترم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ تنزانیہ نے تربیتی کلاس کا اختتام دعا کے ساتھ کروایا۔
ڈوڈوما: (Dodoma)
مکرم و محترم خواجہ مظفر احمد صاحب ریجنل مبلغ ڈوڈوما کو اللہ کے فضل سے مورخہ 27؍ تا 29؍ دسمبر تربیتی کلاس کے اہتمام کی توفیق ملی ۔ کل 4 جماعتوں سے 42 خدام و اطفال نے شرکت کی۔ اس کلاس کا باقاعدہ آغاز خطبہ جمعہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے ہوا۔ دوران تربیتی کلاس درج ذیل عناوین پر تقاریر و لیکچرز کا اہتمام کیا گیا: خلافت کی اہمیت و ضرورت، مالی قربانی کی اہمیت و ضرورت، دین کو دنیا پر مقدم کرنا، خدام و اطفال کے فرائض، شادی بیاہ کے مسائل اور نماز وعبادت کی ضرورت و اہمیت۔ اسی طرح تین مجالس سوال و جواب کا انعقاد بھی کیا گیا۔ علاوہ ازیں روزانہ باجماعت نماز تہجد کا اہتمام کیا جاتا، جو خدام کو خود پڑھانے کا موقع دیا گیا تا ان کی ٹریننگ ہو۔ مزید بر آں وقار عمل کروایا گیا جس میں مسجد اور ملحقہ علاقہ کی صفائی کی گئی۔ دو انصار کی زیر نگرانی خدام نے کھاناپکا نے کا انتظام خود کیا۔ الحمدللہ۔ تربیتی کلاس کا اختتام بروز اتوار بعد از نماز ظہر و عصر ہوا۔ مکرم امیر صاحب تنزانیہ نے خطاب کے ذریعہ شاملین کو نصائح سے بھی نوازا۔
مٹوارا ، لنڈی:(Mtwara & Lindi)
مٹوارا اور لنڈی ریجنز میں ریجنل مبلغ مکرم علی ڈنو طاہر صاحب نے ناچنگویا جماعت میں تربیتی کلاس کااہتمام کیا۔ مورخہ 15؍تا 22؍دسمبر 2019ء تک یہ سات روزہ کلاس جاری رہی۔ 176؍اطفال و ناصرات نے حصہ لیا۔ ریجنل مبلغ اور مقامی معلمین نے اطفال و ناصرات کو مختلف موضاعات پر لیکچرز دیے۔ جن میں اسلامی بنیادی تعلیمات کا تعارف، انبیائے کرام، خلفائے راشدین اور خلفائے احمدیت کا تعارف کروایا گیا۔ اس کے علاوہ بنیادی فقہی مسائل اور سوال و جواب کی مجالس کا بھی اہتمام کیا گیا۔ تربیتی کلاس کے دوران اطفال و ناصرات کے مابین الگ الگ مقابلہ جات بھی کروائے گئے۔ نماز سادہ، نماز باترجمہ(سواحیلی)اور دینی معلومات کے 200سوال و جواب، حضور اکرم ﷺ کی 80 دعائیں، حفظ قرآن (پارہ نمبر 30)کے مقابلے کروائے گئے۔
محترم امیر صاحب تنزانیہ 22؍دسمبر2019ءکو ناچنگویا جماعت تشریف لائے اور تربیتی کلاس کے اختتامی سیشن کی صدارت کی۔آپ نے تربیتی کلاس کے مقابلہ جات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے خدام، اطفال اور ناصرات میں انعامات تقسیم کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی اور قیمتی نصائح سے نوازا۔
ٹانگا:(Tanga)
محترم افضل بھٹی صاحب ریجنل مبلغ ٹانگا نے خدام الاحمدیہ کے تعاون سے دو روزہ تربیتی پروگرام کا اہتمام کیا۔ محترم رمضان ناؤجا صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ تنزانیہ نے28 دسمبر کو تربیتی پروگرام کا آغاز کیا ۔ دوران پروگرام خدام و اطفال کی علمی و عملی تعلیم کے لیےمتعدد تقاریر ومقابلہ جات کا انعقاد ہوا۔ تربیتی کلاس کا اختتام ریجنل مبلغ صاحب کی نصائح اور دعا سے مورخہ 29؍دسمبر کو ہوا۔
موانزہ: (Mwanza)
موانزہ ریجن میں ریجنل مبلغ مکرم احتشام لطیف صاحب کو خدام الاحمدیہ کی تربیتی کلاس و اجتماع منعقد کروانے کی توفیق ملی۔ مورخہ 20دسمبر 2019ء بروز جمعۃ المبارک اس اجتماع کا آغاز ہوا جس میں 14 خدام اور 9 اطفال نے شرکت کی۔ جمعرات کا نفلی روزہ بھی اس اجتماع کا حصہ رہا جس میں 11 خدام نے شرکت کی۔ اس اجتماع کا آغاز بعد از جمعۃ المبارک تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعد ازاں نظم پڑھی گئی اور قائد مجلس خدام الاحمدیہ مکرم یٰسین احمد صاحب نے عہد خدام الاحمدیہ اور عہد اطفال الاحمدیہ دہروایا۔ بعد ازاں محترم ریجنل مبلغ موانزہ نے چند ابتدائی کلمات کہے اور دعا کروائی۔ تمام خدام نے خطبہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مسجد میں سنا۔ بعد از خطبہ نمازِ مغرب و عشاء جمع کر کے ادا کی گئیں اور تمام احباب نے کھانا کھایا ۔ بعد ازاں مکرم یٰسین احمد صاحب نے انسانی اخلاق کے حوالےسے تقریر کی اور اس کے بعد مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس کے بعد پہلےدن کا اختتام ہوا۔
مورخہ21؍دسمبر 2019ء بروز ہفتہ کا آغاز باجماعت نمازِ تہجد سے ہوا۔ بعد از نمازِ فجر تمام خدا م و اطفال نے مسجد میں بیٹھ کر قرآن کریم کی تلاوت کی۔ بعد از ناشتہ تلاوتِ قرآن کریم اور نظم سے سیشن کا آغاز ہوا ۔ اس سیشن میں 3 تقاریر کی گئیں ۔ (1)جماعت کی تعلیمات کشتی ٔ نوح کی روشنی میں (2) مالی قربانی اور تاریخ اسلام (3) حقیقی فلاح جماعت احمدیہ سے وابستگی میں ہے۔ بعد ازاں اطفال الاحمدیہ کے مابین مقابلہ نماز سادہ ، مقابلہ اذان ، مقابلہ دعا اور مقابلہ ادعیۃ القرآن منعقد کروایا گیا۔ جس میں اول ، دوم اور سوم آنے والے اطفال میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ نیز اطفال الاحمدیہ کی تربیت کے لیے نماز پڑھنے کا احسن طریق عملی طور پر سمجھایا گیا۔
اس سیشن کے دوران نمازِ ظہر و عصر جمع کر کے ادا کی گئیں اور نماز مغرب سے پہلے اس اجتماع کا اختتام ریجنل مبلغ صاحب موانزہ نے اختتامی کلمات اور دعا سے کیا۔ اس کے بعد تمام خدام و اطفال نے سپیکر میں لا الہ الا اللّٰہ کا ورد کیا۔
اس اجتماع کی رونق کو دیکھتے ہوئے 6 غیر از جماعت نے بھی شرکت کی اور 2 دن مسلسل خدام و اطفال کی معیت میں گزارے ۔ سپیکر میں لا الہ الا اللہ کے ورد سے اہلِ علاقہ پر بھی گہرا اثر ہوا اور وہ بھی ایک کثیر تعداد میں اس کو سننے مسجد میں تشریف لائے ۔ اس طرح اس تربیتی پروگرام کے ذریعہ جہاں احمدی خدام و اطفال کی روحانی ترقی ہوئی وہیں 13 کے قریب اہلِ علاقہ میں تعارفِ احمدیت کی توفیق ملی۔فالحمد للہ
ارنگا (Iringa)
مکرم و محترم ریاض احمد ڈوگر صاحب ریجنل مبلغ ارنگا تحریر کرتے ہیں کہ‘‘تنزانیہ میں بچوں کا تعلیمی سال نومبر کے آخر میں ختم ہوتا ہے اور دسمبر کا مہینہ سکول بند ہوتے ہیں۔ ان چھٹیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے امسال بھی بفضل اللّٰہ و توفیقہ ہر سال کی طرح 15 روزہ تربیتی کلاس کا انتظام کیا گیا۔
یہ کلاس 20؍ دسمبر 2019ءسے 3؍جنوری 2020ء تک جاری رہی۔ کلاس میں 72 طلباء نے شرکت کی ۔اس دوران طلباء کے کھانے پینے اور سونے کا انتظام مسجد میں ہی کیا گیا۔ نماز فجر سے پہلے بچوں کو جگایا جاتا۔ نماز فجر کے بعد درس القرآن ہوتا ، بعد ازاں ناشتے سے قبل ماحول کی صفائی اور مسجد کی صفائی کے لیے وقار عمل کیا جاتا۔ 9بجے سے 12بجے تک تدریس ہوتی۔12 بجے سے 2بجے تک نماز ظہر اور کھانے کا وقفہ ہوتا۔پھر 2بجے سے 4بجے تک تدریسی عمل جاری رہتا۔
نماز عصر کے بعد طلباء مختلف کھیلوں یا جسمانی ورزشوں میں شامل ہو تے تھے۔ مغرب سے عشاء تک پھر درس و تدریس ہوتی تھی۔ کھانے اور نماز عشاء کے بعد 9بجے تک طلباء سونے کی تیاری کرتے اور اگلے دن پھر اسی طرح دوبارہ پروگرام جاری ہوتا۔
دوران کلاس بچوں کو کلمہ طیبہ، نماز سادہ اور نماز باترجمہ، چہل احادیث، قرآن کریم کی آخری دس سورتیں حفظ، اذان، بنیادی دینی معلومات، وغیرہ سکھائی گئیں۔کلاس کے آخر میں بچوں کے درمیان علمی اور ورزشی مقابلہ جات کروائے گئے۔ اور نمایاں کارکردگی کے حامل طلباء کے ساتھ ساتھ دوسرے تمام بچوں کو بھی انعام دیے گئے۔
3جنوری 2020ءکو اختتامی تقریب ہوئی اور بچوں کے والدین کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں احباب جماعت بھی بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے شریک ہوئے۔اور تقریب کے بعد تمام شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیاگیا۔
درخواستِ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ یہ حقیر کاوش قبول فرمائے اور شامل طلباء کو روحانی،اخلاقی، ذہنی، جسمانی، دینی اور دنیاوی ترقیات سے نوازے۔