بیت السبوح فرانکفرٹ، جرمنی میں اہم تبلیغی ورکشاپ
داعیانِ الیٰ اللہ کی ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آئندہ کے لیے حکمتِ عملی پر گفتگو
خد اتعالیٰ کے فضل سے جرمنی میں تبلیغ کے کام کو روز بروز نئی وسعتیں حاصل ہورہی ہیں۔ تبلیغی نشستوں کے انعقاد کے مواقع بھی ہر سال بڑھ رہے ہیں۔ 250 جماعتوں کے داعیان الی اللہ کی ٹریننگ اور منصوبہ بندی کے لیے شعبہ تبلیغ دوران سال ایک سے زائد ورکشاپس کا اہتمام کرتا ہے جس میں داعیان الی اللہ کی تبلیغی امور پر ٹریننگ کے علاوہ انہیں میدان عمل میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا موقع بھی میسر آجاتا ہے۔
چنانچہ 25؍جنوری بروز ہفتہ بیت السبوح، فرانکفرٹ میں سال کی پہلی ورکشاپ منعقد ہوئی جس میں صوبوں کو مدّنظر رکھتے ہوئے منتخب جماعتوں کو نمائندگی دی گئی تھی۔ اس ورکشاپ میں دو سو سے زائد داعیان الی اللہ نے شرکت کی۔ 25؍جنوری کو صبح دس بجے ورکشاپ کا آغاز مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر امیر جماعت احمدیہ جرمنی کی صدارت میں ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و جرمن ترجمہ کے بعد مکرم امیر صاحب جرمنی نے افتتاحی تقریر میں کہا کہ ہمارے لیے یہ خوشی کی بات ہے کہ اب نوجوان بکثرت تبلیغ میں متحرک ہو رہے ہیں۔ یہاں جرمنی میں گزشتہ سالوں میں اسلام کے حوالے سے حالات بدلے ہیں اور اب اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت کو اسلام کی نمائندگی میں اہم کردار ادا کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہر داعی الی اللہ اپنے دینی علم میں اضافہ کرے۔ جماعت نے ایسے کتابچے شائع کیے ہیں جو تبلیغ کرنے والوں کے لیے بہت کارآمد ثابت ہوں گے۔ ان کا سال میں ایک بار ضرور مطالعہ کیا کریں۔
محترم امیر صاحب کی تقریر کے بعد شعبہ تبلیغ کی طرف سے وحید خان صاحب نے تبلیغ میں حکمت کی اہمیت پر تقریر کی اور حضرت مصلح موعود ؓکے حکمت سے متعلق ارشادات بیان کیے۔ نمازوں کے وقفہ اور دوپہر کے کھانے کے بعد نیشنل سیکرٹری تبلیغ مکرم حافظ فرید احمد خالد کے ساتھ ایک نشست ہوئی جس میں داعیان الی اللہ نے اپنے تجربات کی روشنی میں سوالات کرکے اُن کے جوابات حاصل کیے۔ لائحہ عمل کے طور پر مستقبل میں تبلیغی نشستوں و سیمینارز کی تیاری کے لیے ضروری ہدایات دی گئیں اور تبلیغی سٹالز کی نوعیت اور وہاں رکھے جانے والے لٹریچر سے آگاہی دی گئی۔ ورکشاپ کے آخری سیشن سے مکرم صداقت احمد صاحب مبلغ انچارج نے خطاب کیا۔ آپ نے تبلیغ کی ضرورت و اہمیت بیان کرنے کے علاوہ سابق مبلغین کے تبلیغ کے دوران پیش آمدہ ایمان افروزواقعات بیان کیے۔ خصوصاًحضرت مولانا غلام رسول راجیکی صاحب ؓکے واقعات کو مشعل راہ جانتے ہوئے حاضرین کو اُن کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ اس اہم اور کامیاب تبلیغی ورکشاپ کا اختتام اجتماعی دعا پر ہوا۔
٭…٭…٭
ذبر دست ایپ ہے۔انشااللہ کافی مدد ہو گی۔