Covid-19 بلیٹن (نمبر2 ، 30؍ مارچ 2020ء)
Covid-19 کے بارے میں آج کی تازہ اَپ ڈیٹ درج ذیل ہے:
دسمبر 2019ء میں ظاہر ہونے والی یہ وبا اس وقت دنیا کے200 سے زائد ممالک اورعلاقوں میں پھیل چکی ہے۔ امریکہ کی John Hopkins University کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق تمام دنیا میں اب تک کے کنفرمڈ کیسز کی تعداد 755,591 ہے اور اس وبا کے نتیجہ میں وفات پانے والے 36,211 ہیں جبکہ ایک دیگر رپورٹ کے مطابق 160,181؍افراد Covid-19 میں مبتلا ہو کر صحت یاب ہو چکے ہیں۔
ذیل میں بعض ممالک کی ایک مختصر فہرست دی جا رہی ہے جو کہ اس وائرس سے زیادہ متاثر ہیں:
تاریخ:30مارچ ،سوموار،19:00 GMT | ||||
نمبر شمار | ملک | بیماری میں مبتلا افراد | فوت شدگان | صحت پانے والے |
1 | امریکہ | 155,969 | 2,854 | 5,211 |
2 | اٹلی | 101,739 | 11,591 | 14,620 |
3 | سپین | 85,195 | 7,340 | 16,780 |
4 | چین | 81,470 | 3,304 | 75,700 |
5 | جرمنی | 63,929 | 560 | 9,211 |
6 | برطانیہ | 22,141 | 1,408 | 135 |
7 | پاکستان | 1,595 | 16 | 28 |
(ویب سائیٹ پر نظر آنے والا یہ چارٹ ہوسکتا ہے کہ آپ کو تازہ ترین اعداد و شمار نہ دکھا رہا ہو)
چین
چین میں گذشتہ چار روز سے کورونا وائرس کے نئے کیسز میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے اور ووہان (Wuhan) جہاں سے یہ وائرس شروع ہوا تھا وہاں مسلسل چھ روز سے کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔ ووہان میں قریباً دو ماہ سے مکمل لاک ڈاؤن تھا اور اب تدریجاً حالات معمول کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
اٹلی
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اٹلی میں Covid-19 سے 756؍ افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ اٹلی میں ہلاکتوں کی کل تعداد 10,779 ہے اور97,000 سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ (بی بی سی)
پاکستان
صدر پاکستان جناب عارف علوی صاحب کی درخواست پر مصرکی جامعۃ الازہر نے ایک فتویٰ جاری کیا ہے جس کے مطابق وائرس کے مہلک پھیلاؤ سے لوگوں کو بچانے کے لئے وقتی طور پر پاکستان میں مساجد میں نماز باجماعت اور نماز جمعہ کے اجتماعات بند کرنے کی اجازت شامل ہے۔ صدر پاکستان جناب عارف علوی صاحب نے ایک ٹویٹ کے ذریعےاس فتوی کے شائع کرنے پرالازہر کے شیخ اعظم کا شکریہ ادا کیا۔
پاکستان کی انسانی حقوق کی وزارت نے ایک ہیلپ لائن شروع کی ہے جس کے ذریعہ ایسی خواتین اور بچے ان سے مدد طلب کر سکتے ہیں جن کولاک ڈاؤن کے دوران گھروں میں کسی قسم کے تشدد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس ہیلپ لائن کا نمبر1099ہے۔ اور Whatsapp کا نمبر03339085709 ہے۔ (ڈان نیوز)
پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی ادارے HEC نےایک پروگرام شروع کیا ہےاورلوگوں کو دعوت دی ہے کہ وہ کورونا وائرس کے پیش نظراپنی تحقیقات اورایجادات کے متعلق تجاویز پیش کریں جن کے ذریعہ اس وائرس سے بچاؤ اور اس کا علاج کیا جاسکے۔ (ڈان نیوز)
چین نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے پاکستان کی حکومت کو طبی ماہرین اور اشیاء فراہم کی ہیں اور اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ مزید مدد بھی بھجوائی جائے گی۔ اس کے علاوہ ایک عارضی ہسپتال تعمیر کرنے میں بھی مدد کا وعدہ کیا ہے۔ (ڈان نیوز)
برطانیہ
برطانیہ کے فارن سیکرٹریDominic Raab کا کہنا ہے کہ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ غیرممالک میں پھنسے ہوئے ہزاروں برطانوی شہریوں کو واپس لایا جاسکے۔ اور جہاں کمرشل سروس میسر نہ ہو سکی وہاں چارٹرڈ فلائٹس کے ذریعہ ان کو واپس لایا جائے گا۔ اس ضمن میں حکومت نے کئی فضائی کمپنیوں سے معاہدے بھی کر لئے ہیں۔ (بی بی سی)
NHSکے سابقہ سٹاف میں سے قریباً 20,000 افراد انتظامیہ کی اپیل پر دوبارہ کام کے لئے حاضر ہو گئے ہیں۔
پرنس چارلس تنہائی سے باہر آگئے
پرنس آف ویلز کو گذشتہ ہفتے کورونا وائرس کا حملہ ہوا تھا اور وہ خود ساختہ تنہائی میں چلے گئے تھے۔حکومتی تجویز کے مطابق انھوں نے سات دن تنہائی میں گذارے۔ اب ان کی حالت ٹھیک ہے۔ (بی بی سی)
وزیرِاعظم Boris Johnson کے ایک قریبی سیاسی مددگارDominic Cummings بھی کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پرتنہائی میں چلے گئے ہیں۔
ایک میڈیکل آفیشل کے مطابق برطانیہ میں لگائے گئے لاک ڈاؤن کے انتظامات کئی ماہ تک جاری رہ سکتے ہیں۔
یونیورسٹی کالج لندن کے انجینیئرز نے طبی ماہرین اور Mercedes Formula One کی مدد سے ایک ہفتہ سے بھی کم وقت میں کورونا وائرس میں سانس لینے کے لئے مدد کرنے والی ایک مشین تیار کر لی ہے۔ (بی بی سی)
امریکہ
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں social distance کی ہدایت کم ازکم 30؍ اپریل تک جاری رہ سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بیماری کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح میں دو ہفتوں تک اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
وہائٹ ہاؤس کے طبی مشیر Dr Fauci کا کہنا ہے کہ اس وائرس سے امریکہ میں کئی ملین افراد متاثر ہو سکتے ہیں اور دو لاکھ سے زیادہ اموات ہو سکتی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک ایسی کورونا وائرس کٹ کی اجازت دے دی گئی ہے جو صرف5منٹ میں ٹیسٹ کا رزلٹ فراہم کر دے گی۔
امریکہ کی بحری فوج کا جہازنیویارک کی بندرگاہ پر لنگر اندازہواہے۔ ایک ہزار بستروں پر مشتمل اس جہاز کا مقصد کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج نہیں ہے بلکہ اس میں دوسرے مریضوں کو رکھا جائے گا تا ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے مزید جگہ بنائی جا سکے۔ نیو یارک میں اب تک اس وائرس سے 776؍ افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے۔ (بی بی سی)
آسٹریلیا
آسٹریلیا نے پبلک اجتماعات کو صرف دوافراد تک محدود کردیا ہے۔ اس سے پہلے دس افراد کی اجازت تھی۔
اولمپکس کی نئی تاریخوں کا اعلان
انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے Tokyo اولمپکس کی نئی تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔ اب یہ کھیلیں ٹوکیو میں 23؍جولائی تا8؍ اگست2021میں ہوں گی۔ جبکہ پیرااولمپکس 24؍اگست تا5؍ستمبر کو ٹوکیو میں ہوں گی۔ (بی بی سی)
انڈیا میں ٹرینوں کا نیا استعمال
انڈیا کے شہر گوہاٹی میں کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کے لئے ٹرینوں کو بطور Isolation ward استعمال کیا جارہا ہے۔ اور مشتبہ کیسوں کے لئے ایک انڈور سٹیڈیم کو بطور قرنطینہ مرکز کے استعمال کیا جارہا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے متاثرہ لوگوں کو دوسرے مریضوں کے ساتھ رکھنے سے وائرس کے پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہے۔(ڈان)
87 فیصد طلباء کی تعلیم میں خلل
UN کے مطابق تعلیمی اداروں کے بند ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں 87 فیصد طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔UNESCO نے طلباء کی مدد کے لئے آن لائن آلات اور مواد فراہم کرنا شروع کیا ہے۔ (ڈان)
سپین
سپین میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے812؍ افراد وفات پا گئے۔ کورونا وائرس سے اب تک سپین میں 7,340اموات ہوئی ہیں۔ اٹلی کے بعد سپین یورپ کا سب سے متاثرہ ملک ہے۔ سپین کے وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسزکی تعداد اب کم ہو رہی ہے۔ (بی بی سی)
اسرائیل کے وزیر اعظم بھی قرنطینہ میں چلے گئے
اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے ایک قریبی سیاسی ساتھی کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر انہیں اپنے آپ کو لوگوں سے الگ ہونا پڑ رہا ہے۔
شاہ سلمان کی طرف سے 10ملین ڈالرز کا عطیہ
سعودی عرب کے شاہ سلمان نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر کے لئے دس ملین ڈالرزعطیہ کئے ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کے چیف ڈاکٹر Tedros نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ ان کا شکریہ ادا کیا۔
سٹاک مارکیٹس پھر مندی کا شکار
سوموار کے روز ایشیا و یورپ کی سٹاک مارکیٹس میں اس خدشے کہ پیش نظر کہ عالمی معیشت کو ایک لمبا عرصہ مشکل کا شکار رہنا پڑے گا پھرمندی دیکھنے میں آئی۔
آسٹریا
آسڑیا کی انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے عوام کے لئے مارکیٹوں میں بنیادی حفاظتی ماسک پہننا لازمی قراردے دیا ہے۔
پش اپ چیلنج
گھر میں رہ کر آپ اپنے آپ کو کس طرح مصروف رکھ سکتے ہیں اور اپنی صحت کا بھی خیال رکھ سکتے ہیں، اس کے لئے پاکستان کے ٹیسٹ کپتان اظہرعلی نے اپنے کرکٹر دوستوں کو ایک ویڈیو ٹویٹ کے ذریعہ مقابلہ کے لئے للکارا ہے کہ وہ بھی ان کی طرح ڈنڈ بیٹھکیں لگا کر دکھائیں۔
بارسلونا کے فٹ بال کلب کے کھلاڑیوں نے اپنی تنخواہ میں کورونا وائرس کے دوران 70 فیصد کی کٹوتی قبول کی ہے تا اس دوران وہ عملہ جو کھیل سے براہ راست منسلک نہیں ہے پوری تنخواہ حاصل کر سکے۔ (بی بی سی)
Liverpool کو فاتح قرار دیا جانا چاہئیے
مانچسٹر سٹی کے مڈ فیلڈرIlkay Gundogan کا کہنا ہے کہ اگر کورونا وائرس کی وجہ سے پریمئر لیگ کا سیزن مکمل نہیں ہوتا تو بھی لیورپول کلب کو فاتح قرار دیا جانا چاہئیے۔ لیور پول کو اپنے حریف کلبوں پر 25پوائنٹس کی برتری حاصل ہے اور وہ 30 سال بعد چیمپیئن بننے سے صرف دو میچ جیتنے کی دوری پر ہیں۔
سیرالیون
27مارچ بروز جمعہ کو صدر مملکت سیرالیون جناب His Exc. Brig. Rtd. Julius Maada Bioنے ملک بھر سے بیس علماء کو اپنے دفترمیں بلایا۔ ان علماء میں جماعت احمدیہ سیرالیون کے امیر و مشنری انچارج مولانا سعیدالرحمن صاحب بھی شامل تھے۔ اس میٹنگ کی کارروائی نیشنل ٹی وی پر نشرہوئی۔ جناب صدر نے مکرم امیر صاحب کو اپنے ساتھ بٹھایا (social distance) کے پیش نظر تمام افراد ایک دوسرے سے مناسب فاصلہ پر بیٹھے تھے۔ ان اجلاس میں چارعلماء کو دعوت دی گئی کے وہ موجودہ حالات کے پیش نظر اپنے خیالات کا اظہار کریں اور لوگوں کو نصائح کریں۔
مکرم امیر صاحب سیرالیون نے بھی اس موقعے پراسلام کی حقیقی تعلیم سے لوگوں کو آگاہ کیا۔ اس اجلاس میں دس حکومتی وزراء بھی شامل تھے۔
تیل کی قیمتوں میں مزید کمی
کورونا وائرس کی عالمی وباء کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں صنعتی تیل کی قیمتیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اوریہ قیمتیں 23 ڈالر فی بیرل کی سطح سے بھی نیچے آگئی ہیں۔
(رپورٹ: عبدالہادی قریشی)
آج کل کے اس کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری یا COVID-19 کی وبائی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اور اس کے انسداد اور تدارک کے لیے جماعت احمدیہ خدمت خلق کے کام میں مصروف ہے۔
برکینا فاسو
مغربی افریقہ کے ایک نیم صحرائی ملک برکینا فاسومیں بھی چند ہفتہ پہلے یہ کورونا وائرس یا COVID-19 داخل ہوا اور اب تک کے اعداد وشمار کے مطابق ایک سو سے زائد کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے ۔ایک ایسا ملک جو کہ پہلے ہی انتہائی غربت کی چکی میں پس رہا ہے اور جس میں علاج معالجے کی صورتحال نہ ہونے کے برابر ہے، جس ملک میں آجکل کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی سب سے بڑی وجہ اور شرح اموات کا ایک بڑا سبب ملیریا جیسی صدیوں پرانی بیماری ہےاس ملک میں اس وائرس سے پھیلنے والی بیماری کا آجانا یک نہ شد دو شد کا عملی نمونہ ہے۔ اس صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومتی سطح پر بھی اور جماعتی سطح پربھی مختلف آگاہی مہم چلانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور’احتیاط علاج سے بہتر ہے‘ کے اصول کو ہی اپنایا گیا ہے کیونکہ احتیاط تو عوام کے ہاتھ میں ہے لیکن علاج اس ملک میں ناپید ہے ۔
ویسے تو 23؍ مارچ کادن جماعت میں ایک خاص اہمیت کا حامل ہے اس دن کو ’یوم مسیح موعود‘ کے طور پر پوری دنیا میں منایا جاتاہے لیکن اس وبائی صورتحال میں تقریباً تمام دنیا میں ہی چونکہ ہر قسم کے اجتماع کرنے یا اکٹھے ہوکر کوئی کام کرنے کی پابندی ہے تو اس مرتبہ یہ 23؍ مارچ کا دن جماعت احمدیہ برکینا فاسو میں بھی تمام حکومتی احکامات کو مد نظر رکھ کراس دن کو کسی قسم کا جلسہ وغیرہ تو منعقد نہیں کیا گیا مگر ایک خاص طریق سے منایا بھی گیا ہے۔ اس دن ملک کے دار الحکومت ’آواگاڈوگو‘ جو کہ سب سے زیادہ متاثرہ ریجن ہے میں موجود احمدیہ سنڑل مشن ’سومگاندے‘ میں حکومتی احکامات میں مندرج جائز قلیل تعداد کے ممبران اکٹھے ہوئے اور COVID-19 سے بچنے کے لیے ایک آگاہی سیمینار اور اس کے بعد لائحہ عمل تجویز کیا گیا جس پر آئندہ عمل پیرا ہونا ہے۔
سیمینار کے آغاز سے قبل مکرم ومحترم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر و مشنری انچارج برکینافاسو کے دفتر میں ایک میٹنگ ہوئی جس میں ہیومینٹی فرسٹ برکینا فاسو کے چیئرمین محمود جیالو صاحب۔ صدر مجلس خدام الاحمدیہ برکینا فاسو مکرم کونے داودا صاحب اور نگران احمدیہ ہسپتال مکرم ڈاکٹرادریس کابورے صاحب شامل تھے۔
ہیومینٹی فرسٹ کے تعاون سے اور مجلس خدام الاحمدیہ برکینا فاسو کے خدام کے ذریعہ سے یہ آگاہی مہم منعقد کی گئی اور اس کے ذریعہ سے ایک کثیر عوام کو آگاہی دلائی گئی ۔خدام کی حفاظتی کٹ کے سامنے کی طرف بھی اور کمر کے پیچھے بھی معلوماتی پیغامات اوراس مرض سے بچنے کے لیے طریقے درج تھے۔ یہ آگاہی سیمیناراور بعد ازاں پروگرام کامیابی سے سر انجام پایا اورخدام کی ٹیمیں صبح آٹھ بجے سے شام چار بجے تک مصروف عمل رہیں ۔اللہ کرے کہ اس مرض سے تمام دنیا کی جلد از جلد جان چھوٹ جائے اور لوگوں کو صحت و تندرسی میسر آئے آمین ۔
(رپورٹ: محمد اظہار احمد راجہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)
ناروے
ناروے جماعت کو بھی اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سلسلہ میں خدمت خلق کی توفیق مل رہی ہے۔ چار احمدی ڈاکٹرز نے مختلف اوقات میں وقف کر رکھا ہے اوروہ ٹیلی فون پراس بیماری سے متعلق مشورہ کے لیے دستیاب ہیں۔
Humanity First کے تحت روزانہ چالیس کے قریب گھروں میں کھانا تقسیم کیا جارہا ہے۔ الحمد للہ
(رپورٹ: میرعبدالسلام۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)