ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر34)

مرشد اور مرید کا تعلق

ایسا ہی قرآن کریم اور حدیث شریف سے معلوم ہوتا ہے کہ مرشد کےساتھ مرید کا تعلق ایسا ہونا چاہیے۔جیسا عورت کا تعلق مرد سے ہو۔مرشد کے کسی حکم کاانکار نہ کرے اور اس کی دلیل نہ پوچھے۔یہی وجہ ہے کہ قرآن کریم میں

اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ۔صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ (الفاتحہ:7،6)

فرمایا ہے کہ منعم علیہ کی راہ کےمقیّدر ہیں۔انسان چونکہ طبعاً آزادی کو چاہتا ہے پس حکم کر دیا ۔ کہ اس راہ کو اختیار کرے۔تجربہ کار ڈاکٹر اگر غلطی بھی کرے،تو جاہل کے علاج سے بہتر ہےایک جاہل کے پاس اگر اعلیٰ درجہ کے تیز اوزار ہیں،لیکن ہاتھ حاذق ڈاکٹرکا نہ ہو۔ تو وہ اوزار کیا فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔کسی نے کہا ہے۔ ؎

اگر دست سلیمانی نہ باشد

چہ خاصیّت دہد نقش سلیمانی

پس قرآن کریم ایک تیز ہتھیار ہے۔لیکن اس کے استعمال کے لئے اعلیٰ درجہ کے ڈاکٹر کی ضرورت ہے۔جو خدا تعالیٰ کی تائیدات سے فیض یافتہ ہو۔

یہ ضروری بات ہے کہ دل پاک ہو۔لیکن ہر جگہ یہ دولت میسر نہیں آ سکتی تھی۔اس لیے اللہ تعالیٰ نے نبیوں کو پیدا کیا۔مگر ہر شخص نبی نہیں ہوتا اور وہ مقدار کم ہے۔آدمؑ ہی ایک ہے۔ جو نطفہ کے بغیر پیدا ہوا ہے۔اسی طرح میرا یہ الہام ہے۔اردت ان استخلف فخلقت ادم۔

(ملفوظات جلد دوم صفحہ 148-149)

*۔اس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فارسی کا درج ذیل شعر استعمال کیا ہے ۔

اَگَرْدَسْتِ سُلَیْمَانِیْ نَہْ بَاشَدْ

چِہْ خَاصِیَّتْ دِہَدْ نَقْشِ سُلَیْمَانی

ترجمہ:۔ اگر ساتھ حضرت سلیمان کا ہاتھ نہ ہوتو خالی نقش ِ سلیمانی (والی انگوٹھی)کیا تاثیر دکھا سکتی ہے ۔

حافظ کی غزل میں یہ شعربعض الفاظ کے اختلا ف کے ساتھ اس طرح ملتا ہے ۔

گَرْاَنْگُشْتِ سُلَیْمَانِیْ نَبَاشَدْ

چِہْ خَاصِیَّتْ دِھَدْ نَقْشِ نِگِیْنِیْ

اگر ساتھ حضر ت سلیمان کی انگلی نہ ہو تو خالی نگینہ کا نقش کیا تاثیر دکھا ئےگا۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button