متفرق

وزن کم کرنے کے دوران کی جانے والی غلطیاں

(فریدہ نرگس۔ کلینیکل نیوٹریشنسٹ)

اکثر و بیشتر عوام صرف فوڈ لیبل (food label) پر غذائی اجزا کو پڑھ کر ان کے بارے میں تمام معلومات جاننے کا دعویٰ کرتی ہے۔

نیو ٹریشن کے ماہرین کہتے ہیں کہ ہم میں سے اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم بہتر غذا کھا رہے ہیں مگر حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ نیویارک یونیورسٹی کی ماہر نیو ٹریشنسٹ Samantha Hellerکا کہنا ہے کہ نیو ٹریشن کے بارے میں غلط روایات اور آدھا سچ مان لینا بہت آسان ہے۔ جس کی وجہ سے ہم صحت مند خوراک کھانے سے بہت پیچھے رہ جاتے ہیں۔

درج ذیل وہ چند غلطیاں ہیں جو ہم سے سرزد ہوتی ہیں:

پہلی غلطی

یہ سمجھ لینا کہ آپ کا انتخاب بہتر ہے جبکہ اصل حقیقت کچھ اور ہے

ہم لوگ پھلوں کا جوس اور سبزیوں کا سوپ پی کر سمجھتے ہیں کہ ہم بہتر غذا کھا رہے ہیں جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ جب ہم بازار سے کوئی کھانے کی مصنو عات خریدتے ہیں تو اس کا لیبل پڑھ کر ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے اندر بھی وہی اجزا موجود ہیں جو کہ لیبل پر درج ہیں۔ لیکن ہمیں اس بات کا علم نہیں کہ کمپنی والوں نے اس میں وہ اجزا ڈالے ہیں یا نہیں۔

اسی طرح بہت سے لوگ یقین رکھتے ہیں کہ سبزیوں کا سوپ پی لینے سے اُن کو اُتنی ہی غذائیت مل جاتی ہے جتنی ایک پلیٹ کچی سبزی کھانے سے ملتی ہے۔ لیکن وہ یہ بات بھول جاتے ہیں کہ جوس کی تیاری کے دوران سبزیوں کے اجزاکی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ اور اُ ن کو پکانے کے دوران بہت سے غذائی اجزا ضائع بھی ہو جاتے ہیں۔

ایک اَور عام غلطی جو ہم کرتے ہیں، وہ یہ ہے کہ ہم پھل کھانے کی بجائے اُس کا رس استعمال کرتے ہی۔ یہ بات سچ ہے کہ پھلوں کا جوس سوڈے سے زیادہ صحت مندانہ غذا ہے۔ لیکن اس میں بہت مقدار میں شکر ہوتی ہے۔ اور اس میں اتنی مقدار میں غذائی اجزا نہیں پائے جاتےجتنے کہ ایک پورے پھل میں موجود ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو وزن کم ہونے کی بجائے بڑھ جائے گا۔ کیونکہ ایک گلاس جوس پینے سے بھوک بھی کم نہیں ہوگی اورہمیں انرجی بہت زیادہ مقدار میں مل جائے گی،جس سے ہمارا وزن بڑھے گا۔

حل

جب بھی ممکن ہو مکمل تازہ اور خالص غذا استعمال کریں۔ اگر آپ کم مقدار میں کھائیں گے تو آپ کو اُن سے اچھے اور بھرپور غذائی اجزا ملیں گے۔ لہٰذا آپ جب بھی ڈبے والی خوراک خریدیں گے تو اُس کے لیبل پر یقین نہ کریں کیونکہ لازمی نہیں کہ لیبل پر جو لکھا ہو وہی پیکٹ کے اندر موجود بھی ہو۔

دوسری غلطی

کاربوہائیڈریٹس کے بارے میں شبہات

جیسا کہ لوگ پہلے سمجھتے تھے کہ اگرہماری خوراک میں چکنائی نہیں ہوگی تو ہمیں کوئی جسمانی طاقت نہیں ملے گی۔ اسی طرح اب لوگ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ کاربوہا ئیڈریٹس والی خوراک ہم جتنی بھی کم کھالیں ہمارا وزن نہیں بڑھے گا۔ اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ جبکہ کسی بھی چیز کی زیادتی یا کمی نقصان دہ ہے۔

حل

ماہرین خوراک کے مطابق اپنی خوراک سے کوئی بھی فوڈ گروپ نکال دینا مناسب نہیں ہے۔ ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم پتہ کریں کہ ہمارے لیے کون سا کاربوہائیڈریٹ اچھا ہے اور کون سا اچھا نہیں ہے۔

تیسری غلطی

بہت زیادہ کھانا

ہمیں چاہیے کہ کوئی بھی مرغوب غذا ضرورت سے زیادہ نہ کھائیں کیونکہ یہ ہمارے موٹاپے کاباعث بنے گی۔

حل

ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی ضرورت کے مطابق خوراک کھائیں۔ پورشن سائز ز کا خیال رکھیں اور کبھی بھی ریسٹورنٹ کے پورشن سائزز کو اپنا سٹینڈر ڈمَت بنائیں کیونکہ وہ بہت زیادہ ہوتے ہیں۔

چوتھی غلطی

بہت کم کھانا

اگر آپ دن میں مناسب وقفوں کے ساتھ نہیں کھائیں گے تو آپ کے جسم میں شوگر(sugar)اور انسولین (insulin) کا تناسب بگڑ جائے گا۔ جوکہ آپ کے میٹابولزم (metabolism) کو کم کرے گا اورچکنائی کو زیادہ کردے گا۔ اور یہ دونوں باتیں موٹاپے کاباعث بنتی ہیں۔

حل

آپ کو چاہیے کہ کم سے کم چار گھنٹے کے بعد کچھ نہ کچھ ضرور کھائیں۔ ایسا مناسب نہیں کہ کھانوں کے درمیان کچھ بھی نہ کھایا جائے۔

پانچویں غلطی

بہت زیادہ سپلیمنٹ(supplements) لینا

لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ وٹامن کی گولی ایک سپلیمنٹ ہے یہ اُس خوراک کا نعم البدل نہیں ہے جو آ پ نہیں کھاتے۔ اس کے علاوہ بہت زیادہ وٹامن (vitamin)لینے سے آپ کی صحت خراب ہوسکتی ہے۔ ہمارے جسم میں سارے وٹامنز اور نمکیات آپس میں مل کر کام کرتے ہیں۔ کسی کی کمی یازیادتی سے باقی وٹامنز بھی کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

حل

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ایک سے زیادہ وٹامنز روزانہ نہیں لینی چاہیے۔ اپنی خوراک کے اندر ایک غذائی جز کو بڑھانا یا کم کرنا مناسب نہیں۔ اپنے ڈاکٹر یا نیوٹریشنسٹ سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔

چھٹی غلطی

ورزش کو نکال دینا

ہم خوراک کھاتے ہیں،اُسے ہضم کرنے کےلیے روزانہ مناسب ورزش کرنا ضروری ہے۔ یہ کام کوئی بھی گولی یاخوراک نہیں کرسکتی۔

حل

ورزش کو اپنی زندگی کا معمول بنائیں۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ آپ ورزش روزانہ ایک ہی وقت پرکریں۔ اگر آپ صبح نہیں کر سکتے تو آپ وہی ورزش شام کو بھی کرسکتے ہیں۔

ساتویں غلطی

ہر اُس چیز پر یقین کر لینا جو آپ غذائیت اور وزن کم کرنے کے بارے میں پڑھتے ہیں

صرف اس وجہ سے کہ کسی نے خوراک پر کوئی کتاب لکھی ہے تو آپ یہ نہ سمجھیں کہ وہ ماہر غذائیت ہے۔

اگر آپ کسی کتاب سے ہدایات لے رہے ہیں تو اس بات کو مدِنظر رکھیں کہ لکھنے والا ماہرِخوراک ہے؟کیا اُس کے پاس کوئی جدید نیوٹریشن کی ڈگری ہے؟

ایک اور بہت اہم بات یہ کہ ماہرین کہتے ہیں کہ کوئی بھی ایسا ڈائٹ پلان نہیں ہے جو ہر انسان کے لیے یکساں کارآمدہو۔

حل

بہتر یہی ہے کہ کسی ماہر نیوٹریشنسٹ کے پاس جائیں اور اُسی کی ہدایات پر عمل کریں۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button