طلبِ خیر کی دعا
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرماتے ہیں:
’’اُس کے فضلوں کو سمیٹنے کے لئے اُس کی مالکیت کے اظہار کے لئے اور اُس کی مالکیت کی صفت سے حصہ لینے کے لئے اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک دعا بھی سکھائی ہے تاکہ ہم ہمیشہ اس کے فضلوں کے حصہ دار بنتے رہیں۔ جیسا کہ فرماتا ہے
اللّٰہُمَّ مٰلِکَ الۡمُلۡکِ تُؤۡتِی الۡمُلۡکَ مَنۡ تَشَآءُ وَ تَنۡزِعُ الۡمُلۡکَ مِمَّنۡ تَشَآءُ ۫ وَ تُعِزُّ مَنۡ تَشَآءُ وَ تُذِلُّ مَنۡ تَشَآءُ ؕ بِیَدِکَ الۡخَیۡرُ ؕ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ (آل عمران:27)
ترجمہ:اے میرے اللہ! سلطنت کے مالک تُو جسے چاہے فرمانروائی عطا کرتا ہے اور جس سے چاہے فرمانروائی چھین لیتا ہے اور تُو جسے چاہے عزت بخشتا ہے اور جسے چاہے ذلیل کر دیتا ہے۔ خیر تیرے ہی ہاتھ میں ہے یقینا ًتُو ہر چیز پر جسے تُو چاہے دائمی قدرت رکھتا ہے۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ16؍مارچ2007ء)
(مرسلہ :مصباح الدین محمود)
٭…٭…٭