اختلافی مسائل

کیا خاتم النبیین کا معنی ہر لحاظ سے آخری نبی ہے؟

حضرت ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کا امہات المومنین میں جن مختلف پہلوؤں سے ایک خاص اور بلند مقام ہے ان میں ایک پہلو آپ کا علمی کمال ہے۔ آپؓ کو فہم قرآن اور استنباطِ مسائل میں ایک خاص ملکہ حاصل تھا۔ اسی لیے صحابہ کرامؓ مختلف علمی مشکلات کے حل کے لیے آپؓ سے رجوع فرمایا کرتے تھے۔ ختم نبوت کے بارے میں جو غلط فہمی عوام میں پھیلائی گئی ہے بلکہ اُس دور میں بھی بعض لوگوں میں موجود تھی وہ یہ ہے کہ نبی اکرمﷺ مطلقًا آخری نبی ہیں اور آپؐ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ اس پر مزید ایک دعویٰ یہ بھی کیا جاتا ہے کہ ختم نبوت کے اس معنی پر صحابہ کرامؓ سمیت تمام قدیم علماء و بزرگان کا اجماع ہے۔ اس غلط فہمی کو حضرت عائشہ صدیقہؓ نے اپنے ایک مختصر لیکن جامع قول کے ذریعہ دور فرمایا جو کہ حدیث کی ایک مستند کتاب ’’مصنف ابن ابی شیبہ‘‘ میں اس طرح درج ہے۔

۲۷۱۸۶۔ حدثنا حسین بن محمد قال: حدثنا جریر بن حازم، عن محمد، عن عائشۃ قالت: قولوا خاتم النبیین، ولا تقولوا: لا نبی بعدہ

(المُصَنَّفُ لاِبْنِ أَبِيْ شَیْبَۃَ۔ المجلد الثالث عشر کتاب الأدب۔ 221 من کرہ ان یقول: لا نبیّ بعد النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم)

یہ تو کہو کہ وہ خاتم النبیین ہیں یہ مت کہو کہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں۔

حضرت عائشہ صدیقہؓ کے اس قول سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ لفظ ’’خاتم النبیین‘‘ کا مطلب نبیوں کو ختم کرنے والا یا آخری نبی نہیں ہے۔

حضرت عائشہ صدیقہؓ کے اس قول کی وضاحت کرتے ہوئے امام ابن قتیبہ لکھتے ہیں کہ ان کی مراد یہی تھی کہ اب کوئی ناسخ شریعت محمدی علیٰ صاحبہا الصلوٰۃ والسلام نبی نہیں آئے گا

وأما قول عائشۃ رضی اللّٰہ عنہا (قولوا لرسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء ولا تقولوا لا نبی بعدہ فإنہا تذھب إلی نزول عیسیٰ علیہ السلام و لیس ھذا من قولھا ناقضًا لقول النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم لا نبی بعدی، لأنہ أراد: لا نبی بعدی ینسخ ما جئت بہ کما کانت الأنبیاء صلی اللّٰہ علیہم وسلم تبعث بالنسخ و أرادت ھی لا تقولوا إن المسیح لا ینزل بعدہ

(تاویل مختلف الحدیث۔ تألیف ابی محمد عبداللّٰہ بن مسلم بن قتیبۃ صفحہ۔ 188تا189)

اور جہاں تک عائشہؓ کے اس قول کا تعلق ہے کہ یہ تو کہو کہ رسول اللہﷺ خاتم الانبیاء ہیں لیکن یہ مت کہو کہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں تو ان کی مراد عیسیٰ علیہ السلام کی آمد تھی اور ان کا یہ قول نبی اکرمﷺ کے قول کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں، کے خلاف نہیں ہے کیونکہ نبی اکرمﷺ کا مطلب یہ تھا کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آئے گا جو میری شریعت کو منسوخ کردے جیسا کہ پہلے انبیاء علیہم السلام پچھلی شریعتوں کو منسوخ کرنے کے لئے مبعوث ہوتے تھے اور حضرت عائشہؓ کا مطلب یہ تھا کہ یہ مت کہو کہ عیسیٰ علیہ السلام نہیں آئیں گے۔

ان دونوں حوالوں سے جہاں یہ معلوم ہوتا ہے کہ خاتم النبیین کا مطلب آخری نبی یا نبیوں کو ختم کرنے والا نہیں ہے وہاں یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ نبی اکرمﷺ کے آخری نبی ہونے پر اجماع نہیں ہے۔

(مرسلہ:انصر رضا۔ کینیڈا)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button