خبر نامہ
٭…20؍جنوری بروز بدھ امریکہ کے نئے صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری سے قبل واشنگٹن ڈی سی کا اکثر حصہ لاک ڈاؤن میں ہوگا اور یہاں نیشنل گارڈ کے دستوں کی صورت میں ہزاروں جوان تعینات کیے جائیں گے۔ کیپٹل ہِل سے کئی میل دور بھی سڑکیں بند کر دی گئی ہیں اور وہاں کنکریٹ اور دھات کی رکاوٹیں نصب ہیں۔ کیلیفورنیا، پینسلوینیا، مشیگن، ورجینیا، واشنگٹن اور وسکانسن میں نیشنل گارڈ کے فوجی دستے متحرک ہوچکے ہیں۔ ٹیکساس میں ریاستی عمارتوں کو ہفتے سے بدھ تک بند رکھا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جن ریاستوں میں صدارتی انتخابات کے دوران جو بائیڈن اور ٹرمپ کے درمیان کڑا مقابلہ دیکھا گیا تھا وہاں پُرتشدد واقعات ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔
٭…یورپی ملک ایسٹونیا کے وزیراعظم نے اپنے خلاف ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کے باعث استعفیٰ دے دیا۔
٭…سوڈان کی مغربی دارفوراسٹیٹ میں ہونے والے تصادم میں کم از کم 48 لوگ ہلاک ہو گئے۔ یہ لڑائی ہفتہ 16؍ جنوری کے روز اسٹیٹ کے مرکزی شہرالجنینا میں اس وقت شروع ہوئی جب دو مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی لڑائی میں ایک شخص قتل ہو گیا تھا۔
٭…امریکی محکمہ دفاع نے افغانستان میں امریکی فوجی اہلکاروں کی تعداد کم کرکے 2500 ہزار کرنے کی تصدیق کی ہے۔ امریکی فوج کی واپسی امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پائے گئے معاہدے کے تحت ہوئی ہے۔ امریکی فوج کے انخلا پر طالبان کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان سے امریکی فورسز کا بتدریج انخلا قیام امن کے لیے مثبت پیش رفت ہے۔ دو دہائیوں سے جاری افغان جنگ کے دوران افغانستان میں امریکی افواج کی یہ کم ترین تعداد ہے۔
٭…ایران کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سینٹرل ڈیزرٹ ریجن میں فوجی مشق کی گئی جس میں پاسداران انقلاب گارڈز نے بڑی تعداد میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے بلیسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا۔ مشق کے دوران مقامی سطح پر تیار کئے گئے نئے ڈرونز کا بھی تجربہ کیا گیا۔ مشق میں بمبار ڈرونز نے فرضی دشمن میزائل شیلڈ پر ہرطرف سے حملہ کیا اور اہداف کو نشانہ بنایا۔
٭…اسرائیلی فوج کے سربراہ نے ایران کے خلاف 3متبادل آپشنز تلاش کرنے کا حکم دے دیا۔ عرب میڈیا نے تل ابیب کے اسرائیلی اخبار ‘اسرائیل ہیوم’ کے انکشاف کے حوالے سے کہا کہ متبادل آپشنز ایران کے جوہری پروگرام اور ممکنہ ایٹمی کارروائی روکنے کے لئے ہوں گے۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق آپشنز تیار کرنے کا ذمہ اسرائیلی فوج میں قائم ایران سے متعلق ڈائریکٹوریٹ کو سونپا گیا ہے۔ اخبار نے مزید کہا کہ ایٹمی صلاحیت کے حصول سے ایران کےجو بائیڈن پر دباؤ ڈالنے کے لیے راہیں ہموار ہوں گی۔ جو بائیڈن انتظامیہ کے ذمے داران اعلان کر چکے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں واپس آئیں گے۔
٭…شمالی کوریا میں حکمراں جماعت کی ایک تقریب میں فوجی پریڈ کے دوران دنیا کے سب سے طاقتور اور بڑے سب میرین لانچنگ بیلسٹک میزائل کی رونمائی بھی کی گئی۔ اسے سب میرینز میں دنیا کی سب سے طاقتور ٹیکنالوجی قرار دیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ اُن بھی موجود تھے۔
٭…امریکی کسٹمزاینڈ بورڈر پروٹیکشن کا کہنا ہے کہ امریکہ نے جبری مزدوری کے خدشات پرچین کے سنکیانگ ریجن کی کپاس اور ٹماٹر سے بننے والی تمام مصنوعات کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔امریکی محکمہ داخلہ کے مطابق اس پابندی سے امپورٹرز کویہ پیغام بھیجا گیا ہے کہ کسی بھی طرح کی جبری مشقت برداشت نہیں کی جائے گی۔
٭…افغانستان کے صوبے ہرات میں طالبان نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 13 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں یونیورسٹی روڈ پر نصب بارودی مواد کے دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس میں دو اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ دوسری جانب افغانستان کے شہر پل خمری میں سڑک کنارے بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔
٭…سعودی عسکری اتحاد کا کہنا ہے کہ سعودی فوج نے یمن سے بھیجے گئے تین ڈرون طیارے مار گرائے ہیں۔ یمن جنگ میں شریک سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یمنی شہر حدیدہ سے سعودی عرب کی جانب بھیجے گئے ڈرون طیارے بارودی مواد سے لدے ہوئے تھے۔
٭…موجودہ فلسطینی صدر محمود عباس نے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے انعقاد کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔ فلسطینی عوام ڈیڑھ عشرے بعد اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے رواں برس 31؍جولائی کو نئے صدر کا انتخاب کریں گے جبکہ پارلیمانی انتخابات کے لیے 22؍مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
٭…عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کی ٹیم کے دو ارکان کے اینٹی باڈی ٹیسٹ مثبت آنے پر انہیں چین جانے سے روک دیا گیا، جبکہ عالمی ادارے کی ٹیم کے دیگر اراکین کورونا وائرس کی ابتداء سے متعلق تحقیقات کے لیے ووہان پہنچ گئے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دونوں ماہرین سنگاپور میں ہیں جہاں ان کی کورونا ٹیسٹنگ کا عمل مکمل کیا جارہا ہے۔
٭…بھارت میں مقامی سطح پر تیار کی گئی کورونا وائرس کی ویکسین کوویکسین (Covaxin) بڑے پیمانے پر عوام کو لگائے جانے کا عمل شروع کردیا گیا۔ یاد رہے کہ ابھی اس ویکسین کا ٹرائل تیسرے مرحلے پرہے۔
٭…برازیل میں ایک نئے وائرس کی دریافت ہوئی ہے، جس کے بعد برطانیہ نے جنوبی امریکہ کے کئی ممالک کے مسافروں پر سفری پابندیاں عائد کر دیں۔ برازیل میں پایا جانے والا وائرس برطانیہ پہنچ چکا ہے اور پروفیسر وینڈی بارکلے نے کہا کہ یہ پہلے سامنے آنے والے کورونا وائرسز سے مختلف لیکن زیادہ متعدی ہے۔
٭…برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے برطانیہ آنے والے تمام ٹریول کوریڈورز بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ پیر 18؍ جنوری کی صبح سے تمام ٹریول کوریڈورز بند کر دیے جائیں گے۔ بورس جانسن نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والوں کو پہلے کورونا منفی ٹیسٹ دکھانا ہو گا اور یہ نئے احکامات 15؍فروری تک نافذ رہیں گے۔
٭…امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے خبردار کیا ہے کہ اگر ویکسی نیشن کے مراحل جلد طے نہ کیے گئے تو برطانیہ میں پھیلنے والا تبدیل شدہ کورونا وائرس دو مہینے میں امریکہ میں بھی تیزی سے پھیل سکتا ہے۔
فرانس بھر میں روز شام 6بجے سے صبح 6بجے تک کرفیو نافذ رہے گا جبکہ یونان میں سوموار 18؍ جنوری سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
٭…چین میں کورونا وائرس کی نئی لہر کے بعد دارالحکومت بیجنگ کے جنوب میں صرف پانچ دنوں میں پندرہ سو کمروں کا ایک عارضی ہسپتال تعمیر کر لیا گیا ہے۔ چینی طبی حکام نے کورونا وائرس کی نئی لہر کے بعد سے ملک کے شمال مشرقی علاقوں میں اٹھائیس ملین افراد کو احتیاطی طور پر پابند کر رکھا ہے۔ حکام کے مطابق ان نئے کیسوں میں مبتلا افراد میں وائرس کا پیٹرن مختلف ہے۔ چین میں گزشتہ ہفتے کے دوران کورونا کے نئے کیسوں کی تعداد میں دس گنا اضافہ ہوا ہے۔
٭…برطانوی سپریم کورٹ نے پہلے لاک ڈاؤن میں چھوٹی فرمز کو پہنچنے والے نقصان سے متعلق اپنے فیصلے کے حوالے سے کہا کہ انشورنس کمپنیاں پابند ہیں کہ وہ چھوٹی کمپنیوں کے نقصانات کا بھی ازالہ کریں۔ انشورنس کمپنیوں کو سینکڑوں ملین پاؤنڈز فرمز کو ادا کرنا ہوں گے۔ واضح رہے کہ انشورنس کمپنی ‘ہزکوکس’ کے 30ہزار پالیسی ہولڈرز نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
٭…شمالی آئرلینڈمیں بریگزٹ کے باعث خوراک سپلائی لائن میں خلل پیدا ہونے سے درجنوں سٹورز خالی ہوگئے۔ سی ای او گلین رابرٹس نے صارفین سے کہا ہے کہ وہ پریشان ہو کر خوراک کی ذخیرہ اندوزی نہ کریں۔ خوراک کی سپلائی میں کچھ تاخیر ہوسکتی ہےلیکن وہ مسئلہ پر جلد قابو پالیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کی سب سے بڑی وجہ برطانوی سپلائرز ہیں جنہوں نے کاغذات مکمل کرنے پر توجہ نہیں دی۔
٭…انڈونیشیا کے جزیرے سْلاویسی پر جمعہ 15؍ جنوری کے دن پیش آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 45 افراد ہلاک جبکہ 190 سے زائد شدید زخمی ہوگئے۔ زلزلے کا مرکز مجینے نامی قصبے کے 6 کلومیٹر شمال مشرق پر 10 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔ زلزلے کے بعد بھی کئی جھٹکے محسوس کئے گئے۔ زلزلے کے بعد تقریباً 15,000 افراد کو عارضی خیموں میں پناہ لینی پڑی۔ دوسری جانب میٹرولوجیکل ادارہ نے آفٹر شاکس کا انتباہ جاری کیا ہے جو اس حد تک طاقتور ہوسکتے ہیں کہ سونامی کو جنم دے سکیں۔
٭…ترکی کے شہر استنبول میں قحط سالی کا خطرہ منڈلانے لگا۔ شہر میں اگلے 45 دنوں میں پانی ختم ہو جائے گا۔ استنبول کے عمرلی ڈیم میں پانی پچھلے 15سالوں کی کم ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔انقرہ کے میئر نے تصدیق کی ہے کہ دارالحکومت میں صرف 110 دن کا پانی باقی ہے، جبکہ ازمیر اور برسا جیسے بڑے شہروں کے ڈیموں کے پانی میں بھی 36 اور 24 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
٭…واٹس ایپ نے ڈیٹا شیئر کرنے سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کی ڈیڈ لائن 8؍فروری سے بڑھا کر 15؍مئی کر دی۔ واٹس ایپ نے یہ فیصلہ ڈیٹا شیئرنگ سے متعلق صارفین کے خدشات اور متبادل ایپس ‘ٹیلی گرام’ اور ‘سگنل’ پر صارفین کے تیزی سے منتقل ہونے کے بعد کیا۔
٭…آسٹریلوی حکومت اور سرچ انجن گوگل کے درمیان مالی ادائیگی کے معاملہ پر گوگل نے اپنے سرچ نتائج میں آسٹریلیا کی مقامی خبروں کو غائب کردیا۔ اس حوالے سے گوگل نے کہا کہ ایسا ان کے کچھ تجربات کرنے کی وجہ سے ہوا، جس سے اس کے سرچ نتائج سے کچھ میڈیا سائٹس ہٹ جاتی ہیں جس کا مقصد گوگل سرچ اور نیوز بزنس کا ایک دوسرے پر اثرات کا جائزہ لینا ہے۔ کمپنی کے مطابق تجربات فروری کے شروع تک ختم ہوجائیں گے۔ دوسری جانب میڈیا آؤٹ لیٹس نے گوگل کے اس اقدام کو غیرمعمولی طاقت کا مظاہرہ قرار دیا ہے۔ آسٹریلوی حکومت گوگل اور فیس بک پر ایک نیا ضابطہ عائد کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو انہیں مقامی خبروں کی شیئرنگ کے لیے مناسب قیمت پر بات چیت کرنے پر مجبور کرے گی۔
٭…متحدہ عرب امارات میں ماحول دوست توانائی کو فروغ دینے کے لیے 2030ء تک دبئی کی تمام عمارتوں پر شمسی توانائی (سولر انرجی) پینلز نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ اقدام امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی جانب سے دبئی کو گرین اکانومی اور ماحول دوست توانائی کا عالمی مرکز بنانے کے لیے کوششوں کا حصہ ہے۔ محمد بن راشد آل مکتوم سولر انرجی کمپلیکس دنیا کا کسی بھی ایک جگہ شمسی توانائی کا سب سے بڑا کمپلیکس ہے۔
٭…نیپالی کوہِ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے ٹو ’کو موسمِ سرما میں سر کرکے تاریخ رقم کردی۔ دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 13 کو موسم سرمامیں سر کیا جاچکا تھا اور صرف کے ٹو دنیا کی واحد چوٹی تھی جسے اب تک موسمِ سرما میں سر نہیں کیا گیا تھا۔ نیپالی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے 15؍جنوری 2021ء کی رات منفی 50 ڈگری میں کیمپ تھری میں گزاری جس کے بعد رات ایک بجے ٹیم کیمپ 4 کے لیے روانہ ہوئی۔