ارشادِ نبوی
ارشاد نبویﷺ
حضرت عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ فرماتے سنا: سب اعمال کا دارومدار نیّتوں پر ہوتا ہے اور ہر انسان کو اس کی نیت کے مطابق ہی بدلہ ملتا ہے۔ پس جس شخص نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی خاطر ہجرت کی (اور ان کی خوشنودی کے لیے اپنے وطن اور خواہشات کو ترک کیا) اس کی ہجرت اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے لیے ہی ہو گی لیکن جس نے دنیا حاصل کرنے یا کسی عورت سے نکاح کرنے کی خاطر ہجرت کی تو اس کی ہجرت کی غرض خدا تعالیٰ کے نزدیک بھی یہی سمجھی جائے گی اور ثواب میں سے اس کو کچھ نہیں ملے گا۔
(1۔ بخاری کتاب بدء الوحی…2۔ بخاری کتاب الایمان…۳۔ مسلم کتاب الامارۃ)