سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اسناد جامعہ احمدیہ تنزانیہ
محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں کی برکت سے جامعہ احمدیہ تنزانیہ کو اپنا تعلیمی سال جنوری تا دسمبر 2020ء مکمل کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک۔
اس وقت جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں61 طلباء زیر تعلیم ہیں۔ امسال چار سالہ تعلیمی نصاب مکمل کرنے کے بعد 9 فارغ التحصیل طلباء میدانِ عمل میں جانے کے لیے تیار ہیں۔جن میں تنزانیہ کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ممالک ملاوی، کینیا،اور کانگو کے طلباء بھی شامل تھے۔ ان کے اسماء درج ذیل ہیں:
Salim Kaphunza Ngome, Shakuru Suleiman Magana, Muhammad Murabu Nyamawi, Hashim Ahmadi Mtenje, Rashidi Meja Maganga, Ibrahim Ally, Rajab Ibrahim Ahmad, Shabani Yunus Witika, Shua‘aub Ussa Yusuf
اس کے علاوہ اس سال بھی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری سے 2 طلباء کو جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا کے لیے منتخب کیا گیا۔ فی الحال یہ طلباء مخصوص حالات کی وجہ سے اپنی تعلیم کا سلسلہ آن لائن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس طرح گزشتہ سالوں کو ملا کر اب تک تنزانیہ سے 15 طلباء جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا میں تعلیم کی غرض سے بھجوائے جاچکے ہیں۔ جامعہ احمدیہ تنزانیہ کی زیرِ نگرانی ’’حفظ کلاس‘‘ بھی باقاعدگی کے ساتھ جاری ہے۔
مورخہ16؍جنوری بروز ہفتہ سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اسناد جامعہ احمدیہ تنزانیہ منعقد ہوئی۔ اس تقریب کےمہمان خصوصی مکرم طاہر محمود چودھری صاحب (امیر و مبلغ انچارج تنزانیہ)تھے۔
عزیزم سلیم عمرنے تلاوت قرآن کریم کی۔ عزیزم یقین رجب نے خوش الحانی سے سواحیلی نظم پڑھ کر سنائی۔ اس کے بعد مکرم عابد محمود بھٹی صاحب (پرنسپل جامعہ )نے حاضرین مجلس کے سامنے معزز مہمانان کاتعارف کرواتے ہوئے استقبال کیا۔ سٹاف سیکرٹری مکرم عزیز احمد شہزاد صاحب (مربی سلسلہ)نے سالانہ رپورٹ بزبان اردو اور مکرم شمعون جمعہ صاحب (معلم سلسلہ) نےسالانہ رپورٹ بزبان سواحیلی پیش کی۔ تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی نے تعلیمی سال میں اپنی اپنی کلاسز میں اول و دوم درجہ پانے والے طلباء میں انعامات تقسیم کیے اور فارغ التحصیل طلباء میں اسناد بھی تقسیم کیں۔ احمدیہ پری اینڈ پرائمری سکول کے طلبہ، اساتذہ اور دیگر کارکنان میں بھی انعامات تقسیم کیے گئے۔ مزید برآں سٹاف جامعہ، مقامی جماعت کے عہدیداران اور معزز مہمانان کی خدمت میں تحائف بھی پیش کیے گئے۔
تقریب کا اختتام امیر صاحب تنزانیہ کی نصائح سے ہوا۔ آپ نے حاضرین کواپنے اپنے فرائض کی کما حقہ ادائیگی کی تلقین کی اور خلافت سے پختہ تعلق کے قیام کی ترغیب دی۔
جامعہ کی تدریس کے ساتھ ساتھ طلباء کو دیگر غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لینے کی عادت ڈالی جاتی ہے۔ جماعتی روایات کے مطابق وقار عمل جامعہ کے روزمرہ معمولات کا ایک لازمی جزو ہے۔ اس کے ذریعہ نہ صرف جسمانی محنت اور اپنا کام اپنے ہاتھ سے کرنے کی عادت پیدا ہوتی ہے بلکہ ہر ممکنہ طریق سے اپنے وجود کو جماعت کی خدمت میں لگانے کا جذبہ بھی بیدار ہوتا ہے۔ امسال ہونے والے وقار عمل کی تعداد 90 ہے جس کے ذریعہ 4 ملین شلنگ سے زائد کی رقم کی بچت ہوئی ہے۔
انفاق فی سبیل اللہ کے تحت طلباء جامعہ میں چندہ جات کی ادائیگی کی عادت پیدا کی جاتی ہے۔ امسال مختلف مدات میں 20 ملین شلنگ سے زائد کی قربانی کی توفیق ملی۔ الحمد للہ۔
کورونا وبا کے باعث حکومتی ہدایات کے پیشِ نظر جامعہ میں کچھ عرصہ تعطیلات کی گئیں۔ اس دوران طلباء جامعہ نے اپنی مدد آپ کے تحت جامعہ کے احاطہ میں ہی مختلف اجناس اگائیں جن سے کسی حد تک میس (mess)کی ضروریات پوری کی گئیں۔
دورانِ سال13 تبلیغ ڈے منائے گئے جن میں موروگورو شہر اور ارد گرد کے علاقوں میں اسلام احمدیت کا پیغام پہنچایا گیا۔ SabaSabaگراؤنڈ میں لگنے والے اتوار بازار کے دوران 7 بک سٹال لگانے کی توفیق ملی۔ اسی طرح مسلسل 8 دن تک جاری رہنے والے ملکی صنعتی و زرعی میلہ (NaneNane) پر بھی امسال جامعہ کو سٹال لگانے کی توفیق ملی۔ اس موقع پر ایک ہزار سے زائد کتب سلسلہ فروخت ہوئیں اور تقریباً 4 ہزار پمفلٹس تقسیم کیے گئے۔ ان تمام سرگرمیوں میں محض خدا تعالیٰ کے فضل سے 2 ملین سے زائد مالیت کا جماعتی لٹریچر فروخت ہوا اور 47 ہزار سے زائد افراد تک جماعت کا پیغام پہنچا۔
تبلیغ کے حوالہ سے ایک مجلس سوال و جواب کا بھی انعقاد کیا گیا۔ نیز امسال دسمبر کی چھٹیوں میں 16 طلبہ نے وقف عارضی کی سعادت پائی۔ ان کی کاوشوں کے سبب 7 بیعتیں بھی حاصل ہوئیں جنہیں متعلقہ جماعتوں کے ساتھ منسلک کروادیا گیا۔
جامعہ احمدیہ تنزانیہ اپنی استطاعت کے مطابق اپنے قرب و جوار میں بھی خدمت خلق کی توفیق پاتا ہے۔ امسال عیدالفطر پر100گھرانوں میں عید گفٹس کی تقسیم کی توفیق ملی۔ ان گھرانوں میں بیوگان، یتامیٰ اور ضرورتمند افراد کو مد نظر رکھا گیا۔ نیز عید الاضحی پر بھی قربانی کے گوشت کا تحفہ مستحقین اور علاقہ مکینوںمیں تقسیم کیا گیا۔ ان پروگراموں کی خبر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں بھی نشر ہوئی۔ سولر واٹر پراجیکٹ کے ذریعہ روزانہ جامعہ احاطہ کے قریب کے علاقہ سے اوسطاً 75 سے 100 گھرانے صاف پانی کی سہولت سے مفت فائدہ اٹھاتے ہیں۔
جامعہ احمدیہ تنزانیہ کے زیر اہتمام مختلف مقامات پر تربیتی کلاسز کا انعقاد کروایا جاتا رہا اور تقریباً 100افراد کو مختلف دینی امور سے متعلق آگاہی دی گئی۔
دوران سال مختلف مواقع پر اساتذہ و طلباء جامعہ کی سیرو تفریح کا بھی اہتمام کیا جاتا رہا۔ موروگورو شہر سے کچھ فاصلہ پر ایک پُرفضا مقام The Highlands میں پکنک منائی گئی جن میں سے ایک پکنک میں مکرم امیر صاحب اور دیگر تمام مبلغین کرام نے شامل ہوکر حوصلہ افزائی کی۔ اس کے علاوہ NGUZO CAMP SITE اور DAKAWA کے مقامات پرسٹاف جامعہ کی پکنک کا اہتمام بھی کیا گیا۔
جامعہ احمدیہ تنزانیہ کے ٹائم ٹیبل میں روزانہ کھیل اور جسمانی ورزش بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ طلباء کو مختلف گروپس میں تقسیم کرکے ان کے مابین ورزشی مقابلہ جات کروائے جاتے ہیں۔ امسال سالانہ ورزشی مقابلہ جات23 اور 24 ستمبر 2020ء کو منعقد ہوئے۔ کھیل کے علاوہ طلبہ میں علمی ذوق پیدا کرنے کے لیے علمی مقابلہ جات بھی کروائے جاتے ہیں۔ جامعہ احمدیہ سے ملحقہ ’’مسجد مسرور‘‘ میں سینئر طلباء کو نمازوں کی امامت اور دروس کی ذمہ داری دی جاتی ہے۔ نیز انتظامی کاموں کی عملی ٹریننگ کے لیے بھی طلباء کو ہوسٹل اور میس (mess)کی مختلف ذمہ داریاں تفویض کی جاتی ہیں۔ طلباء کا تربیتی معیار بڑھانے کے لیے نماز باجماعت کے ساتھ ساتھ انفرادی تہجد پڑھنے، خطبات حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز باقاعدگی سے سننے اور دعائیہ خطوط لکھنے کی طرف خاص یاددہانی کروائی جاتی ہے۔ نیز مختلف اوقات میں تربیتی و تعلیمی لیکچرز، ٹیوٹوریل سیشن اور جلسہ جات کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔ امسال حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ہدایت پر طلباء جامعہ کو جادو، ٹونے اور تعویذ گنڈوں کی حقیقت کے عنوان پر باقاعدہ لیکچردیے گئے اور اس حوالہ سے سوال و جواب کی نشستیں بھی رکھی گئیں۔ دوران سال جلسہ سیرت النبیﷺ، جلسہ یوم مصلح موعودؓ اور جلسہ یوم خلافت منعقد ہوئے۔
اساتذہ جامعہ اپنے فرائض کے ساتھ ساتھ جماعتی سطح پر محترم امیر صاحب اور مرکز کی طرف سے مفوضہ امور کی بجا آوری کی بھی سعادت پاتے ہیں۔ امسال مکرم امیر صاحب کی ہدایت پر رمضان المبارک کے دوران آن لائن دروس کی نگرانی کی توفیق ملی۔ ملک بھر سے مبلغین کرام نے اپنے اپنے مفوضہ عناوین پر دروس ریکارڈ کر کے بھجوائے جنہیں جامعہ نے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر شیئرکیا۔ نیز کورونا وائرس کی ہومیوپیتھی ادویات کی ملک کے مختلف ریجنز میں ترسیل کی ذمہ داری بھی جامعہ کو سونپی گئی۔ امسال مبلغین کرام کی میٹنگ کے موقع پر جامعہ کو مہمان نوازی کا اعزاز حاصل ہوا۔ نیز مکرم امیر صاحب کی ہدایت پر ہر ہفتہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ کا خلاصہ سواحیلی زبان میں تیار کیا جاتاہے۔ جامعہ کے تعلیمی و انتظامی امور کو چلانے کے لیے ہر ماہ باقاعدہ سٹاف میٹنگز بھی منعقد ہوتی ہیں۔
جامعہ احمدیہ تنزانیہ سے ملحقہ احاطہ میں احمدیہ پری اینڈ پرائمری سکول بھی قائم ہے جس کی نگرانی انتظامیہ جامعہ کے سپرد ہے۔
امسال ملک کی بعض یونیورسٹیوں کے شعبہ زراعت اور مارکیٹنگ کے تقریباً 20 طلباء نے فیلڈ ٹرپ پر جامعہ کا وزٹ کرکے جامعہ کے احاطہ میں موجود باغیچوں اور کیاریوں کا معائنہ کیا۔ ان کو جامعہ کے باغات کا وزٹ کروایا گیا۔ اور اجناس اور سبزیاں اگانے کے حوالے سے جامعہ کے تجربات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اور کھیتی باڑی سے متعلقہ مسائل کا حل بھی دریافت کیا گیا۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جامعہ احمدیہ تنزانیہ کو اپنے خاص فضلوں سے نوازے، اس میں خدمت سر انجام دینے والوں کو جزا دے اور اس ادارے سے فارغ التحصیل ہو کر میدان عمل میں خدمت بجا لانے والوں کو وقف کی روح کو سمجھنے والا اور خلافت کا سچا وفا دار بنائے۔آمین
(رپورٹ: عبد الناصر باجوہ۔شہاب احمد۔ نمائندگان الفضل انٹرنیشنل )