متفرق شعراء
محترم چودھری حمید اللہ صاحب مرحوم
قاعدوں کا تھا محافظ ضابطوں کا پاسباں
تھا لبِ خاموش لیکن ایک بحرِ بےکراں
دین کی خدمت میں اپنی زندگی کر کے بسر
ایک خدمتگار دیرینہ گیا اگلے جہاں
سلسلے کا تھا وہ اِک جرنیل بندۂ حمید
یاد رکھی جائے گی خدمت کی اس کی داستاں
ذات میں اپنی وہ خود اِک آپ ہی تاریخ تھا
ہر طرف بکھرے ہوئے ہیں اس کی خدمت کے نشاں
تھا خلافت کے وفاداروں میں اِک ایسی نظیر
آئے گا تاریخ کے اَوراق میں جس کا بیاں
اس کے اوصافِ حمیدہ اَور بھی تو ہیں بہت
ذات میں اس کی چمکتے ہیں مثالِ کہکشاں
اے حمیداللہ گزاری خوب تُو نے زندگی
ہر کسی کو اس قدر توفیق ملتی ہے کہاں
جنت الفردوس میں اعلیٰ مراتب ہوں نصیب
تجھ سے راضی ہو ترا پیارا خدائے مہرباں
ڈھانپ لینا مغفرت کی خاص چادر میں اُسے
عرض کرتا ہے ظفؔر تجھ سے خدائے کُل جہاں
(مبارک احمد ظفرؔ)