شمالی مقدونیہ میں جماعت کے پہلے نماز سینٹر اور مشن ہاؤس کی تعمیر
خدا تعالیٰ کے فضل سے شمالی مقدونیہ میں جماعت احمدیہ کو پہلا نماز سینٹر اور مشن ہاؤس تعمیر کرنے کی توفیق ملی ہے۔ یہ سینٹر 2020ء کے آخر میں مکمل ہوا ہے۔ الحمد للہ
شمالی مقدونیہ (North Macedonia)میں جماعت کا نفوذ
مقدونین احباب سے ابتدائی تبلیغی روابط جرمنی میں ہوئے اور ابتدائی احمدی بھی جرمنی میں ہوئے۔ اس کے بعد ان احمدیوں کے رشتہ داروں میں تبلیغی وفود کے ذریعہ مقدونیہ میں تبلیغی روابط قائم ہوئے۔ جرمنی سے سب سے پہلا تبلیغی وفد 10؍اپریل 1995ء کو مقدونیہ آیا۔ اس وفد میں مکرم طاہر احمد ظفر صاحب اور مکرم ملک نعیم صاحب شامل تھے۔ اس کے بعد جرمنی سے وقتاً فوقتاً دیگر وفود بھجوائے جاتے رہے جن میں سے بعض افراد کے نام درج ذیل ہیں:
مکرم شاہد جنجوعہ صاحب مرحوم، مکرم شریف دروسکی صاحب، مکرم لئیق احمد منیر صاحب، مکرم ڈاکٹر جلال شمس صاحب، مکرم زبیر خلیل صاحب، مکرم ڈاکٹر عبدالشکور صاحب، مکرم زکریا خان صاحب وغیرہ۔
ابتدا میں پولیس کی طرف سے احمدی ہونے والے احباب سے سختی بھی کی گئی۔ ایک احمدی دوست مکرم Ramadan Memetiصاحب جو البانوی نژاد ہیں، ان کو 7؍جولائی 1998ء کو گرفتار کیا گیا اور تین دن تک جیل میں رکھا گیا اور 27دن تک روزانہ پولیس کے پاس حاضری دینی پڑی۔ اس کے علاوہ دیگر احمدیوں میں سے بعض کو پولیس پوچھ گچھ کے لیے بلاتی رہی۔
2009ء میں جماعت نے Berovoمیں نماز سینٹر کا آغاز کیا اور اس سے 10 کلومیٹر قریب واقع شہر Pehcevoمیں 2013ء میں نماز سینٹر لیا گیا تا احباب کے لیے تربیت اور نماز کی جگہ ہو۔ یہ جگہیں عارضی طورپر لی گئیں اور مقامی حالات تقاضا کر رہے تھے کہ جماعت کا اپنا سینٹر ہو۔ جلسہ سالانہ جرمنی 2016ء کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مقدونیین وفد سے ملاقات کے دوران دونوں شہروں میں نماز سینٹر تعمیر کرنے کی اجازت مرحمت فرمائی۔
Pehcevoمیں نماز سینٹر کی تعمیر
Pehcevoشہر میں 2017ء میں پلاٹ خریدا گیا اور 2018ء میں تعمیر کی اجازت کی کارروائی ہوئی۔ تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد20فروری 2019ء کو سنگ بنیاد کی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ سنگ بنیاد میں دارالمسیح قادیان سے منگوائی گئی اینٹ نصب کی گئی جس پر حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دعا کی تھی۔ الحمد للہ اب یہ نماز سینٹر اور مشن ہاؤس مکمل ہو چکا ہے۔ گزشتہ سال کورونا کی وبا تھی لیکن ہمارے سینٹر پر کام جاری رہا اور تمام امور خوش اسلوبی سے سرانجام پائے۔
نماز سینٹر اور مشن ہاؤس کا نام
شمالی مقدونیہ کے نماز سینٹر اور مشن ہاؤس کے نام کے لیے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں درخواست کی گئی ۔آپ نے از راہ شفقت ارشاد فرمایا ’’اس نماز سینٹر اور مشن ہاؤس کانام بیت الاحد رکھ لیں‘‘۔
تعمیر شدہ حصے کا رقبہ 344سکوائر میٹر ہے۔ جس میں عورتوں اور مردوں کے لیے نماز ادا کرنے کے دو ہال، مہمانوں کا کمرہ ، جماعتی کچن ، ہاؤس ماسٹر کی رہائش، دفتر اور مشنری صاحب کی رہائش شامل ہیں۔ یہ سینٹر تین منزلوں پر مشتمل ہے۔ مقامی کونسل سے استعمال کی اجازت ملنے اور بعض دیگر ضروریات پوری کرنے کے بعد ان شاء اللہ اس مشن ہاؤس کا باقاعدہ افتتاح کیا جائے گا۔ احباب جماعت کی خدمت میں اس کے بابرکت ہونے کی درخواست دعا ہے۔
(رپورٹ: وسیم احمد سروعہ۔ مبلغ سلسلہ شمالی مقدونیہ)