حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام برموقع صد سالہ جشن تشکر جماعت احمدیہ سیرالیون (اردو مفہوم)
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود
خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ
ھو النّاصر
اسلام آباد یوکے
06-02-2021
مکرم سعید الرحمٰن صاحب، امیرو مبلغ انچارج احمدیہ مسلم جماعت سیرالیون
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے بہت خوشی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے احمدیہ مسلم جماعت سیرالیون اپنے سو سال مکمل ہونے کی تقریبات منا رہی ہے۔ ماشاءاللہ
اس عرصہ کے دوران جماعت نے سیرالیون میں تمام میدانوں میں بہت کامیابیاں حاصل کیں۔ لیکن ابھی آپ کے سامنے ایک لمبا سفر ہے جسے آپ نے مکمل کرنا ہے۔ اوراس کے لیے آپ کو اسلام کی حقیقی تعلیمات سیرالیون کے تمام لوگوں تک پہنچانی ہوں گی۔ آپ کو ان کو آگاہ کرنا ہوگا کہ انسان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ایک قریبی تعلق پیدا کرے۔ انسان کو اپنے خالق سے متعلق آگاہی حاصل کرنی ہوگی۔ اور یہی حضرت مسیح موعودؑ کی آمد کا مقصد تھا، جن کے آنے کی واضح پیشگوئی حضرت محمد ﷺ نے فرمائی تھی۔ آپ کے آنے کا ایک بنیادی مقصد یہ تھا کہ انسان کو یہ پتہ چلے کہ ہمارا خالق اللہ ہے جو ایک ہے، جو تمام جہانوں کا رب ہے اور تمام طاقتوں کا مالک ہے۔
اس مقصد کے لیے حضرت مسیح موعودؑ نے اپنی تمام زندگی ہمیں یہ سکھانے میں وقف کی کہ ہمیں اپنے آپ کو مکمل طور پر، واحد و یگانہ اور حقیقی طاقتوراللہ کے سپرد کردینا چاہیے اور اس کے سامنے جھکنا چاہیے۔
مولانا عبدالرحیم نیر صاحبؓ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پہلے مبلغ تھے جنہوں نے 19؍فروری 1921ء کو سیرالیون کے ساحل پر قدم رکھے۔ آپ کے بعد کے ابتدائی مبلغین میں مولانا حکیم فضل الرحمٰن صاحب اور مولانا نذیر احمد علی صاحبؓ شامل ہیں جنہوں نے اسلام کے لیے بڑی قربانیاں دیں۔
اللہ تعالیٰ آپ کو ان قربانیوں کی حقیقی روح کو سمجھنے کا موقع دے اور آپ کو اپنے آپ میں ایک خالص تبدیلی لانے کی توفیق دے تاکہ آپ ان کے روشن نقوشِ قدم پر چلتے ہوئے اسلام کا حقیقی پیغام اس زمین میں رہنے والے ہر ایک انسان تک پہنچا سکیں اور ان کو حضرت محمد ﷺ کے جھنڈے تلے لے آئیں تا وہ خدائے واحد و یگانہ کے عبادت گذار بندے بن جائیں۔ اللہ آپ کو یہ ذمہ داری ادا کرنے کی توفیق دے۔ آمین
جیسا کہ میں نے پہلے کہا ہے کہ آپ کے سامنے ایک لمبا سفر ہے۔ اب جبکہ پہلے سو سال مکمل ہوچکے ہیں، آپ کو اب ایک نئے جوش و جذبے کے ساتھ اپنے آپ کو جماعت کی خدمت کے لیے وقف کردینا چاہیے۔ آپ کو صرف اس بات پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے اور خوش ہونا چاہیے کہ سیرالیون میں جماعت کو قائم ہوئے سو سال مکمل ہوگئے ہیں۔ بلکہ آپ کو ایک سچا تجزیہ کرنا چاہیے کہ آپ نے ان گذرے ہوئے سو سالوں میں کیا کیا ہے؟ آپ کو اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ آپ نے کیا کامیابیاں حاصل کی ہیں اور کس طرح آپ زیادہ رفتار کے ساتھ مزید کامیابیاں حاصل کرسکتے ہیں۔ اور کس طرح اپنی کمزوریوں کو دور کرسکتے ہیں؟ صرف وہی قومیں کامیاب ہو رہی ہیں جو مسلسل اپنی کارکردگی میں بہتری لارہی ہیں اور نئے منصوبے بناتی ہیں کہ کس طرح مزید آگے بڑھا جاسکے۔ اس لیے آپ کو تبلیغ اور احبابِ جماعت کی تربیت کے لیے ملکی سطح پر نئی حکمتِ عملی اپنانی ہوگی تاکہ آپ اس قدر مسلسل آگے بڑھتے چلے جائیں کہ آنے والے سالوں میں جماعت کی ترقی میں کئی گنا اضافہ ہو۔ سب سے ضروری یہ ہے کہ یہ صرف عہدے داران کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ یہ ضروری ہے کہ تمام احبابِ جماعت اس میںمکمل طور پر شامل ہوں اور ان پروگراموں کو نافذ کریں اور ان عظیم مقاصد کو حاصل کریں۔ اللہ آپ کو ایسا کرنے کی توفیق دے۔ اللہ آپ پر فضل فرمائے۔
والسلام۔ خاکسار
(دستخط)مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسیح الخامس