قرارداد تعزیت بروفات مکرم ومحترم مبارک احمد طاہر صاحب مشیر قانونی صدر انجمن احمدیہ پاکستان
از مجلس تحریک جدید
مجلس تحریک جدید انجمن احمدیہ پاکستان، ربوہ کا یہ غیرمعمولی اجلاس منعقدہ 11.3.21مکرم محترم مبارک احمد طاہر صاحب مشیر قانونی صدر انجمن احمدیہ پاکستان کی وفات پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے۔
آپ مورخہ17؍فروری2021ء کو طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ میں بعمر81سال بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔
اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔
مکرم محترم مبارک احمدطاہر صاحب مورخہ یکم دسمبر 1940ء کو مکرم صوفی غلام محمد صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے پیدائشی احمدی تھے۔ ان کے خاندان میں احمدیت ان کے والد محترم صوفی غلام محمد صاحب کے ذریعے1927ء میں آئی تھی۔
مکرم محترم مبارک احمد طاہر صاحب نے ابتدائی تعلیم جامعہ عربیہ ہائی سکول حیدرآبادسندھ سے حاصل کی۔ اس کے بعد 1965ء میں سندھ یونیورسٹی سے بی کام کیا۔ اور پھر اسی یونیورسٹی سے 1968ء میں ایم اے اکنامکس اور1969ء میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔
08؍ستمبر1967ء کوآپ نے وقف زندگی کی درخواست کی۔ تعلیم مکمل ہونے پر09؍اگست1969ء کو وکالت دیوان کی طرف سے آپ کاانٹرویوکروایاگیا۔
11؍جنوری1970ء کوآپ کاوقف منظورہوااوروکالت علیا میں بطورمحرردرجہ اول تقرر ہوا۔ 22؍ستمبر1970ء کو آپ کاتبادلہ وکالت دیوان میں ہوا۔
حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بی ایڈ کی ٹریننگ لینے کی ہدایت فرمائی۔اس کے بعد 05؍ فروری 1971ء کوآپ کو بطورٹیچریوگنڈابھجوایاگیا۔جہاں سے 10؍ اکتوبر 1972ء کوواپسی ہوئی۔ واپسی پر آپ کو وکالت مال ثانی میں کام کی توفیق ملی۔ 1976ء میں آپ کو لاہورمیں مختلف وکلاء کے ساتھ انکم ٹیکس اورجائیدادکے کام کی ٹریننگ دلوائی گئی۔ 1976ء میں ہی پنجاب بار کونسل میں آپ کی انرولمنٹ ہوئی۔ 19؍مئی1977ء کو آپ تحریک جدیدکے مشیرقانونی مقررہوئے۔
حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے یکم جولائی 1983ء سے آپ کومشیرقانونی صدرانجمن احمدیہ پاکستان مقرر فرماتے ہوئے، ارشادفرمایا:
’’مکرم مبارک احمد صاحب تا اطلاع ثانی مشیر قانونی صدر انجمن ہوں گے۔ لیکن جس طرح تحریک جدید کے کارکن ہوتے ہوئے اب تک صدر انجمن کی ساری ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے ہیں۔ اسی طرح صدر انجمن کے مشیر کی حیثیت سے تحریک کی ذمہ داریاں یہی ادا کریں گے۔ یہ تقرری مستقل نہیں۔ ان کی حیثیت تحریک جدید سےلئے گئے مستعار کارکن کی ہو گی۔‘‘
تا وفات آپ اسی خدمت پر مامور تھے۔ آپ نے 50سال سے زائدعرصہ خدمت کی توفیق پائی۔
اس کے علاوہ آپ نے بطور
٭…ممبر مجلس کارپرداز
٭…ڈائریکٹرO.R.P.co اوربعد ازیں O.R.P.co کے مشیرقانونی کے طور پربھی خدمت کی توفیق پائی۔
آپ کی شادی محترمہ راشدہ پروین صاحبہ بنت مکرم محمد اسلم صاحب سے ہوئی۔ آپ کے چار بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ مکرم ظفر احمد طاہر صاحب کینیڈا میں اور مکرم اقبال احمد طاہر صاحب ربوہ میں مقیم ہیں۔ مکرم حافظ اعجاز احمد طاہر صاحب مربی سلسلہ واستاد جامعہ احمدیہ یو کے ہیں اور مکرم نصر احمد طاہر صاحب ( واقف زندگی) ریویو آف ریلیجنز کینیڈا میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ بڑی بیٹی مکرمہ فائزہ ربانی صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر نوید احمد صاحب( واقف زندگی )گیمبیا کی اہلیہ ہیں اور چھوٹی بیٹی مکرمہ عابدہ رحمان صاحبہ مکرم مرزا اویس احمد صاحب راولپنڈی کی اہلیہ ہیں۔
آپ کاخلافت کے ساتھ بے حد اخلاص اور اطاعت کاتعلق تھا۔ آپ نہایت خوش مزاج شخصیت کے مالک تھے، غریب پرور، ضرورت مندوں کی خبرگیری کرنے والے، اپنے کام پرپوری دسترس رکھنے والے، متحمل ومنصف مزاج، معاملہ فہم، صائب الرائے، خداتعالیٰ پر توکل کرنے والے اوردعا گو وجودتھے۔
سیدناحضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے26؍فروری2021ء کو نہایت خوبصورت اور شاندار الفاظ میں آپ کاذکرخیر فرمایا۔ حضور پر نور نے ارشاد فرمایا کہ
’’…بڑا توکل تھا ان میں۔ بڑے بڑے مشکل کام بھی میں نے دیکھا ہے۔ جب میں ناظر اعلیٰ تھاتب بھی اس سے پہلے بھی بعض معاملات میں ان کے ساتھ واسطہ پڑا۔ بڑا توکل ہوتا تھا کہ جماعتی کام ہے، خلیفہ وقت کی دعائیں ہیں ہو جائے گا۔ انشاء اللہ…بے شمار اور خوبیاں بھی تھیں میں نے دیکھا ہے۔ بڑے صبرسے اور حوصلے سے کام کرنے والے، کبھی پریشانی کے حالات نہیں ہوئے۔ اللہ پر توکل غیر معمولی تھا۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ ان کی نسلوں کو ان کی دعائوں کا وارث بنائے۔‘‘
ہم جملہ ممبران مجلس تحریک جدیدانجمن احمدیہ پاکستان وکارکنان تحریک جدیدمکرم محتر م مبارک احمد طاہر صاحب(مرحوم) کے انتقال پرملال پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکی خدمت اقدس میں اپنے دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں۔
نیزمرحوم کے جملہ پسماندگان سے اظہار افسوس کرتے ہوئے، دعاگوہیں کہ اللہ تعالیٰ اس دیرینہ خادم کی مغفرت فرماتے ہوئے، جنت الفردوس میں جگہ دے اورپسماندگان کوصبرجمیل عطا فرمائے اوران کاحافظ وناصرہو۔ مرحوم کی اولاداورآئندہ نسلوں کو مرحو م کی نیکیوں کا وارث بنائے۔ اور اللہ تعالیٰ جماعت اور خلافت احمدیہ کوآپ جیسے باوفا، مخلص، معاون و مددگارخادم دین ہمیشہ عطا فرماتاچلاجائے۔ آمین۔
٭…٭…٭