متفرق شعراء
زندہ کیا ہے جس کو مسیح ِ زماں نے پھر
زندہ کیا ہے جس کو مسیحِ زماں نے پھر
مُردوں میں سانس پھونک دی اس نیم جاں نے پھر
اپنے خزانے کھول دیے ہیں زمین نے
رحمت کی خوب بارشیں کیں آسماں نے پھر
تھرّا رہے ہیں مشرق و مغرب کے بُت کدے
ڈالا ہے آج زلزلہ کس کی اذاں نے پھر
تسبیح خواں ہے ارض و سما کی ہر ایک شَے
چھیڑا ہے ساز نغمہ گرِ کن فکاں نے پھر
تنویرؔ گر خدا کی طرف سے نہیں یہ بات
ہنگامہ کردیا ہے کیوں اہل جہاں نے پھر
(از: روشن دین صاحب تنویر مطبوعہ روزنامہ الفضل مورخہ 18؍ نومبر 1951ء)