پروگرام بعنوان ’’خلافت احمدیہ کی حفاظت‘‘ مجلس خدام الاحمدیہ یو ایس اے
اللہ کے فضل و کرم سے مجلس خدام الاحمدیہ یو ایس اے کی طرف سے29؍مئی 2021ء کو ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس کا عنوان تھا’’خلافت احمدیہ کی حفاظت‘‘۔ پروگرام کی صدارت امیر جماعت احمدیہ یو ایس اے مکرم صاحبزادہ مرزا مغفور احمد صاحب نے کی۔ اس پروگرام کا مقصد خدام الاحمدیہ یو ایس اے کو خلافت احمدیہ کا تعارف کروانا، ان کو خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق استوار کرنے اور اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے کی یاد دہانی کرواناتھا۔ اللہ تعالیٰ کے خاص فضل و کرم سے یہ پروگرام کامیاب رہا اور 1055 شرکاء نے اس پروگرام کو آن لائن دیکھا۔
پروگرام کی تفصیل
اس پروگرام کا آغاز سورۃ النور کی آیات 55-57 کی تلاوت سے ہوا۔ بعد ازاں ان آیات کریمہ کا انگریزی ترجمہ پیش کیا گیا۔ اس کے بعد اردو نظم
خلافت کے امیں ہم ہیں، امانت ہم سنبھالیں گے
پڑھی گئی۔ اس پروگرام کے پینل میں مکرم ابراہیم چودھری صاحب، مکرم ظافر احمد صاحب اور مکرم عثمان اعوان صاحب شامل تھے۔ پروگرام کی میزبانی کے فرائض مکرم ذیشان احمد صاحب نے ادا کیے۔ درج ذیل موضوعات پر اس پروگرام کے دوران بات ہوئی:
1۔ خلافت اور آسمانی پیشگوئیوں کا آغاز
2۔ ایک سچے خدائی خلیفہ کی آسمانی گواہی اور مدد
3۔ خلیفہ کا مقام
4۔ خلافت کی اطاعت
5۔ خلیفہ کےمعروف فیصلوں کی حقیقت
6۔ خلافت احمدیہ کا امتیاز دوسرے دنیاوی اداروں کے مقابلہ میں
پینل کے شرکاء نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تحریرات اور آپؑ کے خلفاء کے ارشادات کی روشنی میں ان موضوعات پر گفتگو کی اور موصول ہونے والے سوالات کے جوابات دیے۔ اسی طرح پروگرام کے دوران حضرت خلیفۃ المسیح کی بعض کلاسز اور خطابات کے ویڈیو کلپس دکھائے گئے۔
اختتامی تقریر
پروگرام کی اختتامی تقریر مکرم امیر صاحب نے کی۔ امیر صاحب نے اپنی تقریر کا آغاز یہ کہہ کر کیا کہ احمدی مسلمان ہونے کے ناطے ہمیں سب سے پہلے اس عظیم نعمت کو سمجھنے کی ضرورت ہے جو ہمیں خلافت کی صورت میں اللہ تعالیٰ نے عطا کی ہے۔ اس دنیا میں 7 ارب لوگوں میں سے صرف 100 ملین احمدی دنیا بھر میں خلافت کی نعمتوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اس کے بعد امیر صاحب نے ہومیوپیتھک علاج اور کریپٹوکرنسی کے متعلق جماعت کے ممبروں کے درمیان حالیہ بحثوں کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ یہ مباحثے نہ ہوتے اگر ہم نے واقعۃً اپنا خلافت سے مضبوط تعلق استوار کیا ہوتا۔
کریپٹوکرنسی کے بارے میں مزید تفصیل دیتے ہوئے، امیر صاحب نے بتایا کہ ایڈیشنل وکالت تبشیر، یوکے کی حالیہ راہنمائی ان احمدیوں کو متنبہ کرنے اور ان کی حفاظت کرنے کے لیے ہے جو ایسی کرنسیوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جب کہ ان سے غیر معمولی خطرات وابستہ ہیں۔ اس کے بعد محترم امیر صاحب نے خود ممبروں کو متنبہ کیا کہ بہت سے لوگوں کو کریپٹوکرنسی کے کاروبار میں شامل ہونے سے نقصان اٹھانا پڑا ہے اور ان کا ماننا ہے کہ جو لوگ ابھی بھی اس میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں ان کو اس سے بھی زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔
محترم امیر صاحب نے ایک اہم نکتہ کی طرف راہنمائی کی کہ احمدیوں کو بیعت کے صحیح معنی کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ بیعت میں داخل ہو کر، ہم نے اپنے آپ کو خلافت کے لیے بیچ دیا ہے۔ اور اب ہمیں اپنی زندگی خلافت کی راہنمائی سے گزارنی ہے اور اس معاشرے میں جہاں انفرادیت ہی سب کچھ ہے اور جہاں ہر کوئی صرف اپنے بارے میں سوچتا ہے اور اجتماعیت کو پس پشت ڈال دیا ہے وہاں جب خلافت اجتماعیت اور خلیفہ کے حکم کے آگےسرنگوں ہونے کا حکم دیتی ہے وہاں یہ آسان کام نہیں اور یہی آزمائش ہے اور اسی آزمائش پر پورا اتر کر ہم اللہ کی نظر میں حقیقی احمدی بن سکتے ہیں۔
مکرم امیر صاحب نے مزید کہا کہ خدام الاحمدیہ خلافتِ احمدیہ کی لازوال نعمت کو قائم رکھنے اور اس کی حفاظت میں ایک عظیم کردار ادا کرسکتی ہے۔ اس کے بعد خدام الاحمدیہ یو ایس اے کو نصیحت کی کہ وہ نظام جماعت پر مبنی مزید پروگرامز کا انتظام کریں تاکہ خدام الاحمدیہ کے سوالات کے جوابات دیے جا سکیں اور ان کو خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق قائم رکھنے میں آسانی ہو۔
(رپورٹ:ابراہیم چودھری۔ مہتمم تربیت مجلس خدام الاحمدیہ یو ایس اے)