خبرنامہ
Covid-19 کی تازہ عالمی صورتِ حال
(28؍جون۔ 08:00 GMT)
کل مریض: 181,878,065
صحت یاب ہونے والے: 166,396,871
وفات یافتگان: 3,939,325
٭…افغان صدر اشرف غنی نے امریکی صدر جوبائیڈن سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی جس میں چیئرمین مصالحتی کمیشن عبداللہ عبداللہ بھی ساتھ تھے۔ جوبائیڈن اور افغان رہنماؤں نے امریکی انخلا اور اس کے بعد کی صورتحال پربات چیت کی جب کہ اس موقع پر امریکی صدرنے کہا کہ افغانوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہےکہ وہ کیا چاہتے ہیں، افغانستان کا مستقبل افغانوں ہی کے ہاتھ میں ہے۔
امریکی صدر نے زور دیا کہ بے حسی پر مبنی تشدد کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے فوجیوں کا انخلا ہورہا ہے مگر امریکہ اور افغانستان کے فوجی اور اقتصادی تعاون ختم نہیں ہورہا، جب کوئی مشکل کام درپیش ہوتا ہے تو وہ افغان صدرکے بارے میں تصورکرتے ہیں۔
٭…طالبان ترجمان سہیل شاہین نے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ نے معاہدے کے برعکس 11؍ ستمبر 2021ء کو انخلا کی تاریخ کے بعد بھی افغانستان میں اپنے دستے برقرار رکھے تو طالبان ردعمل کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اپنے فوجی دستوں کو افغانستان میں برقرار رکھا تو یہ اس معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی جس کا مقصد امریکی تاریخ کی سب سے طویل ترین جنگ کا خاتمہ ہے۔
٭…کووڈ 19- کے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے برطانیہ کے وزیر صحت 42 سالہ میٹ ہین کاک نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ہین کاک اس وبائی مرض کے خلاف حکومت کی لڑائی میں عوامی توجہ کا مرکز رہے ہیں کیونکہ وہ روزانہ کی بنیاد پر ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر آ کر لوگوں کو وائرس پر قابو پانے کے سلسلے میں سخت ایس او پیز پر عملدرآمد کی تاکید کرتے تھے۔ ہین کاک نے جمعہ کو اپنی غلطی پر معافی نامہ شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں قبول کرتا ہوں کہ میں نے ان حالات میں سماجی فاصلے کے اصول کی خلاف ورزی کی ہے، میں نے لوگوں کو مایوس کیا ہے اور میں بہت معذرت خواہ ہوں۔ انہوں نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو اپنا استعفیٰ پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ہم ان لوگوں کے مقروض ہیں جنہوں نے اس وبائی مرض میں اتنی قربانی دی ہے اور میں نے ہدایات کی خلاف ورزی کرکے ان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ وزیراعظم نے جواب میں کہا کہ انہیں استعفیٰ موصول ہونے پر افسوس ہے۔
٭…مصری صدر عبدالفتح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم سہ فریقی سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے بغداد پہنچ گئے۔ ملاقات میں تعلقات کو فروغ دینے پر نیز باہمی تعاون، سیکیورٹی کے امور پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔
٭…کینیڈا کے قدیم مقامی باشندوں کے قبائل میں سے ایک کے رہنما نے میڈیا کو بتایا کہ مغربی کینیڈا میں قدیمی باشندوں کے بچوں کے لیے قائم ایک سابقہ کیھتولک بورڈنگ سکول کے قریب سے 750 سے زائد قبریں ملی ہیں۔خیال رہےکہ یہ ایک ماہ کے عرصے کے دوران قبائلی بچوں کی قبریں ملنے کا دوسرا واقعہ ہے۔ گذشتہ دنوں بھی برٹش کولمبیا صوبے میں قبائلیوں کے ایک سابق بورڈنگ اسکول سے 215 بچوں کی باقیات ملی تھیں۔یاد رہے کہ انیسویں اور بیسویں صدی کے دوران یورپ سے آئے افراد نے کینیڈا کے مقامی افراد کو زیردست کرکے وہاں خود قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد انہوں نے مقامی قبائل کے بچوں کے لیے ایسے بورڈنگ اسکول بنائے تھے جہاں انہیں زبردستی داخل کرکے انہیں یورپی زبان، ثقافت اور عیسائی مذہب اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔بچوں کی قبریں ملنے کے واقعات نے جدید کینیڈا کی تاریخ کے سیاہ باب پر روشنی ڈالی ہے جس کے باعث پوپ اور چرچ سے مطالبہ کیاجارہا ہے کہ وہ اسکولوں میں مقامی بچوں سے ہونے والی زیادتی اور تشدد پر معافی مانگیں جہاں ان بچوں کو زبردستی حکمرانوں کی ثقافت اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔
٭…جاپان میں کام اور نجی زندگی میں توازن بہتر کرنے کیلئے ہفتے میں چار روز کام کرنے کی تجویز پیش کردی گئی۔جاپانی حکومت کا کہنا ہے کہ ایک روز کی اضافی چھٹی سے ملازمین کی باہر گھومنے، پیسے خرچ کرنےکی حوصلہ افزائی ہوئی ان تین روز چھٹی سے لوگ اضافی خرچ کریں گے جس سے معیشت کو تقویت ملے گی۔
٭…مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ائیر فورس بیس سٹیشن پر ہونے والے دو دھماکوں میں دو اہلکار زخمی ہوگئے۔ دھماکے ائیر بیس کے ٹیکنیکل ایریا میں ہوئے، ایک دھماکے میں عمارت کی چھت کو نقصان پہنچا جبکہ دوسرا دھماکا کھلی جگہ پر ہوا۔بھارتی فضائیہ کا کہنا ہے کہ دھماکوں میں کسی سامان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، دھماکوں کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
٭…آسٹریلیا میں گولبرن کے مقام پر اسکائی ڈائیونگ کے دوران جہاز کے اڑان بھرنے سے قبل ہی انسٹرکٹر اور ان کا ساتھی جہاز سے زمین پر گر کر ہلاک ہوگئے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ اس افسوس ناک واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائے گی۔
٭…امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحلی علاقے میامی کے قریب 24؍ جنوری کو 40 سال پرانی بارہ منزلہ عمارت زمین بوس ہونے کے نتیجے میں 156 سے زائد افراد لاپتا ہوگئے جن کی تلاش کا کام جاری ہے جبکہ واقعے میں 5؍ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ عملہ تربیت یافتہ کتوں، انفراریڈ اسکیننگ اور جدید سامان کی مدد سے ہنگامی کاموں میں مصروف ہے۔ ان کی جانب سے اُمید ظاہر کی گئی کہ ملبے سے بننے والی گنجائش سے آکسیجن نیچے تک پہنچ رہی ہوگی۔