اطلاعات و اعلانات
سانحہ ارتحال
نسیم ملک صاحب کالمار سویڈن سے لکھتے ہیں کہ محترمہ شفقت سلطانہ صاحبہ زوجہ ملک مبارک احمد صاحب مرحوم(پاکستان اسٹیٹ لائف) بوجہ کورونا کراچی میں قضائے الٰہی سے وفات پا گئیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وفات کے وقت ان کی عمر86 برس تھی ۔ ان کو ان کے آبائی قبرستان نوشہرہ ککے زئی سیالکوٹ میں سپرد خاک کردیا گیا۔
آپ کینسر کے مرض میں بھی مبتلا رہیں لیکن انتہائی ہمت کے ساتھ اس مرض سے نجات حاصل کی۔ مرحومہ نہایت مخلص احمدی خاتون تھیں ۔ مرحومہ رشتے میں خاکسار کی چچی اور خالہ لگتی تھیں اور میرے چھوٹے بھائی کیپٹن تنویر احمد صاحب کی خوش دامن تھیں ۔ آپ ایک نہایت اچھی بیوی، اچھی ماں اور انسان دوست خاتون تھیں ۔ ساری زندگی فیملی کی بہترین نگہداشت میں گزاری۔ زندگی میں انہوں نے متعدد مشکلات کا انتہائی صبر اور ہمت سے مقابلہ کیا ۔ مرحومہ نے اپنے دو جوان بیٹوں اور شوہر کی وفات کے صدمات کو انتہائی صبر اور حوصلے کے ساتھ برداشت کیا اور اللہ کی رضا پر راضی رہیں ۔ مرحومہ نے شادی کے بعد احمدیت قبول کی تھی اور پھر تمام عمر اس کا پاس رکھا۔ آپ نے اپنی اولاد کی تربیت بھی احمدیت کی تعلیمات کی روشنی میں کی اور ان کے اندر خلافت سے محبت پیدا کرنے کے لیے ہردم کوشاں رہیں ۔ آپ تہجد اور نمازوں کی بہت پابند تھیں اور اپنی اولاد کو بھی اس کی ترغیب دیتی رہتی تھیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور اہل خاندان کو صبر جمیل سے نوازے۔
درخواست دعا
٭… ثناءاللہ قمر صاحب سیکرٹری تبلیغ ملائیشیا اعلان کرواتے ہیں کہ خاکسار کے دادا سسر چودھری منیراحمدصاحب آف بہاولپور ان دنوں کورونا وائرس میں مبتلا ہیں اور ہسپتال داخل ہیں۔ ان کی طبیعت کافی خراب ہے۔ احباب جماعت سے خصوصی دعاؤں کی درخواست ہے کہ شافیٔ مطلق اپنی جناب سے ان کی کامل و عاجل شفا کے سامان فرمادے۔ آمین
اظہارِ تشکّر
دنیا بھی اک سَرا ہے بچھڑے گا جو ملا ہے
گر سو برس رہا ہے آخر کو پھر جدا ہے
میرے پیارے والدِ محترم ملک محمد یوسف سلیم صاحب سابق انچارج شعبہ زود نویسی ربوہ 31؍مئی 2021ءکو 86سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ان کی نمازِ جنازہ یکم جون 2021ء کو بہشتی مقبرہ دارالفضل ربوہ میں ہوئی اور وہیں تدفین ہوئی۔
خاکسار،میری فیملی اور میرے بہن بھائی پیارے آقا سیدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے از حد مشکورو ممنون ہیں ۔آپ ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 4؍جون 2021ء کے خطبہ جمعہ میں والد صاحب کا شفقت بھرا ذکرِ خیر فرمایا اور غائب نمازِ جنازہ پڑھائی۔حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے والد صاحب کا ذکرِ خیر کرتے ہوئے فرمایا:
میرے دماغ میں بھی ہمیشہ ان کے بارے میں یہی تصور ہے کہ ایک پُرسکون شخصیت جو اپنے کام میں مگن ہے اور انہوں نے وقف کا بھی حق ادا کیا۔ خاموشی سے سارے کام کرنے والے تھے۔ کوئی مطالبہ نہیں۔ بڑی سادگی سے رہنے والے۔ اللہ تعالیٰ مغفرت اور رحم کا سلوک فرمائے۔ ان کی اولاد کو بھی ان کی نیکیاں جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
(خطبہ جمعہ 4؍ جون 2021ء)
اس کے علاوہ ان تکلیف دہ گھڑیوں میں ان تمام عزیز،رشتہ داراوراحبابِ جماعت کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے گھر آکر یا فون پر تعزیت کی اور ہمارا دکھ بانٹا۔اللہ تعالیٰ سب کو بہترین جزا عطا فرمائے اور سب کو اپنی حفاظت میں رکھے۔
اللہ تعالیٰ پیارے آقا کی دعاؤں کے صدقےوالد صاحب کو بخش دے اوراُن سے اپنے رحم وپیار کا سلوک فرمائے۔ ان کے درجات بلند سے بلند تر فرماتا چلا جائےاور ان کی اولاد کو ہمیشہ ان کی نیکیوں کو جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
(قدسیہ محمود سردار)
٭…٭…٭