نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب مورخہ 26 جنوری 2019ء

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 29جنوری2019ءکو نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجدفضل لندن کے باہر تشریف لا کرمکرمہ خدیجہ بشریٰ صاحبہ اہلیہ مکرم بشیر احمد خالد صاحب (ربوہ ۔حال مقیم کلیپم ۔یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر:

مکرمہ خدیجہ بشریٰ صاحبہ اہلیہ مکرم بشیر احمد خالد صاحب (ربوہ ۔حال مقیم کلیپم ۔یوکے)

26جنوری 2019ء کو 69 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے نانا حضرت حاجی محمد عبد اللہ صاحب ؓحضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے ۔مرحومہ نما زوں کی پابند ، تہجد گزار ، تلاوت قرآن کریم میں باقاعدہ ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔جرمنی میں لوکل صدر لجنہ اور نیشنل سیکرٹری تربیت کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔یوکے آکر بھی جماعتی خدمت کے لیے کوشاں رہتی تھیں۔خطبات سننے کا خاص اہتمام کرتی تھیں اوراس کے لیے بچوں کی بھی نگرانی کرتی تھیں۔ قرآن کریم کی تفسیر اور کتب حضرت مسیح موعود ؑکا مطالعہ بھی کیا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

نماز جناز ہ غائب:

-1مکر مہ روبینہ منیر صاحبہ اہلیہ مکرم منیر احمد صاحب (جرمنی)

19نومبر2018ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ ا ٓپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت حافظ نبی بخش صاحب کی پڑپوتی اور مکرم ملک حبیب الرحمان صاحب سابق ہیڈ ماسٹر تعلیم الاسلام ہائی سکول ربوہ کی نواسی تھیں۔مرحومہ نے 1990ء سے جرمنی میں اپنی لوکل مجلس کی صدر لجنہ کے علاوہ مختلف حیثیتوں سے خدمت کی توفیق پائی ۔بہت دیندار ، خلافت سے گہری وابستگی رکھنے والی نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

-2مکرم لطیف احمد صاحب گوندل ابن مکرم چوہدری محمود احمد صاحب گوندل(میر پور خاص سندھ ۔حال جرمنی)

30نومبر 2018ء کو 78سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم نیک فطرت اور دیندار انسان تھے۔ خدمت خلق کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ۔ مریضوں کی خبر گیری ان کے معمول کے کاموں میں شامل تھی۔خلافت سے والہانہ لگاؤ تھا ۔ میر پور خاص میں مختلف عہدوں پر کام کرنے کے علاوہ جرمنی میں مقامی طورپر انصار اللہ میں خدمت کی توفیق پائی ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم مبشر احمد صاحب گوندل (کارکن دفتر امیر صاحب یوکے) کے بہنوئی تھے ۔

-3 مکرم چوہدری رشید محمود کاہلوں صاحب (سابق صدر حلقہ سبزہ زار ۔لاہور )

12دسمبر2018ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ لمبا عرصہ لاہور میں اپنے حلقہ کے صدر جماعت رہے ۔ صوم وصلوۃ کے پابند، بڑے ہمدرد،غریب پرور، مخلص اور باوفا انسان تھے۔مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے ۔

-4مکرم ڈاکٹر انصار احمد صاحب (قادیان )

10 جنوری 2019ء کو 80سال کی عمرمیں وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کو اپنے ایک پھوپھا مکرم نصیر الدین خان صاحب عرف ننھے میاں کے ذریعہ احمدیت قبول کرنے کی توفیق ملی ۔بعد میں انہوں نے ہی آپ کو قادیان بھجوایا اور آپ نے مولوی فاضل کی تعلیم حاصل کی۔ 6 سال تک بطور صدر جماعت دہلی خدمت کی توفیق پائی ۔ 2011ء سے روحانی خزائن کے ہندی ترجمہ پر کام کرنا شروع کیا۔اس مقصد کے لیے آپ نے ہندی زبان میں70 سال کی عمر میں MAکرنے کے بعد پی ایچ ڈی کی ڈگری حا صل کی تاکہ معیاری ترجمہ ہوسکے۔ آپ ترجمہ کا کام بہت محنت اور لگن سے کرتے تھے ۔عمر کے آخری حصہ میں بیماری کے باوجود ترجمہ کا کام جاری رکھا۔اردو ، ہندی کے علاوہ عربی زبان سے بھی اچھی واقفیت تھی ۔چار سال صدر ہندی ریویو کمیٹی کے طور پر بھی کام کرتے رہے ۔آپ نے اپنی زندگی میں حضرت مسیح موعود ؑکی کل 72کتب ، خلفائے سلسلہ کی 14کتب اور علمائے سلسلہ کی 20کتب کا ہندی ترجمہ کیا ۔جن میں سے اکثر طبع ہوچکی ہیں اور چند کتب زیر طباعت ہیں۔مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

-5مکر مہ ارشاد اختر صاحبہ(چک نمبر62گ ب۔ تحصیل جڑانوالہ ضلع فیصل آباد)

یکم جنوری 2019ء کو 83 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے بطور نگران حلقہ تحصیل جڑانوالہ خدمت کی توفیق پائی ۔ بڑی ہمت اور مستقل مزاجی سے مجالس کے دورے کیا کرتی تھیں۔عبادت گزار اور دعا گو خاتون تھیں ۔اپنے تمام چندے سال کے شروع میں ہی ادا کردیتی تھیں۔خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعودؑ سے والہانہ محبت تھی ۔ خلیفۂ وقت کا ذکر کرتے ہوئے اکثر آبدیدہ ہوجاتی تھیں۔ حضورانور کے خطبات اور دیگر پروگرام باقاعدگی سے ایم ٹی اے پر سنتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
-6مکر م عبد ا لحمید کھوکھر صاحب ابن مکرم رحمت اللہ صاحب (دارالعلوم شرقی حلقہ برکت ربوہ)
3 نومبر 2018ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ ا ٓپ نے اپنے حلقہ میں سیکرٹری دعوت الی اللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔ بچوں کی اچھی تربیت کی ۔جب تک چلنے پھرنے کے قابل تھے باقاعدگی سے نمازوں پر جاتے رہے ۔ آپ ایک نیک ، مخلص اور باوفا انسان تھے۔اپنے بیتے مکرم عمران محمود کی زندگی وقف کی جو اَب مربی سلسلہ ہیں اور ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں خدمت بجالارہے ہیں۔

-7مکر مہ شفیعہ بیگم صاحبہ(ڈھوریاں سنیارہ۔ ضلع کوٹلی آزاد کشمیر )

16 جنوری 2019ء کو 73سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔بہت نیک، مہمان نواز، ملنسار، غریب پرور اور مخلص خاتون تھیں۔ پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی خود بھی عادی تھیں اوراس کے لیے اپنے بچوں کی نگرانی بھی کیا کرتی تھیں۔جماعت اور خلافت سے گہرا تعلق تھا ۔ایم ٹی اے بہت شوق سے دیکھتی تھیں۔ واقفین زندگی سے بہت پیار کا تعلق تھااوران کی بہت عزت کرتی تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور سات بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔ آپ کے تمام بچے کسی نہ کسی رنگ میں جماعتی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button