اطلاعات واعلانات
سانحہ ہائے ارتحال
٭…مکرمہ خالدہ غفور احمد صاحبہ تحریر کرتی ہیں کہ مکرمہ پروفیسر سیدہ نسیم سعید صاحبہ لاہور چھاؤنی 17؍جولائی 2021ء کو 88 سال کی عمر میں وفات پا گئیں ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد حضور انور کی اجازت سے بہشتی مقبرہ دارالفضل ربوہ میں آپ کی تدفین ہوئی ۔ 30؍جولائی 2021ء کے خطبہ جمعہ میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت آپ کا ذکر خیر فرمایا اور نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
خدا رحمت کنند ایں عاشقانِ پاک طینت را
پروفیسر سیدہ نسیم سعید صاحبہ کی تین کتب سیرت و سوانح حضرت اماں جانؓ ، حضرت نواب مبارکہ بیگم صاحبہ اور دخت کرام محترمہ نواب امۃ الحفیظ بیگم صاحبہ کو عالمگیر پذیرائی ملی۔ قریباً 22سال شعبہ تدریس سے وابستہ رہیں سیرت النبی ﷺ کے اجلاسات میں جہاں غیر از جماعت مدعوین بھی ہوتیں آپ کی رسول کریم ﷺ کی محبت میں ڈوبی ہوئی تقاریر سماں باندھ دیتیں ۔الحمد للہ
ایں سعادت بزور بازو نیست
آپ ایک عبادت گزار، عالم با عمل، اخلاص و وفا ، ایثار و قربانی، محبت و شفقت اور انکسارکی پیکر تھیں۔ ہمیشہ بہت سوز و گداز سے دعائیں کرتی تھیں اورمستجاب الدعوات تھیں۔ تمام عزیز رشتہ دار آپ کی محبت و شفقت اور بے پناہ مہمان نوازی کے مداح تھے۔
اللہ تعالیٰ نے 2012ء میں ایک خواب کے ذریعے ان کو اپنی وفات کی خبر دے دی تھی ۔ اس وقت سے ہی اپنا آب زم زم سے دھلا ہوا کفن اور خانہ کعبہ کے غلاف کے ٹکڑے اپنے پاس رکھتی تھیں اور یہ ہدایت تھی کہ اسے میری وفات پر کھولنا ، جب وفات پر بیگ کھولا گیا تو اس میں سے 2 خطوط نکلے جن میں سے ایک میں اپنی وفات کے خواب کاتفصیلی ذکر تھا اور دوسرے میں اپنی تجہیز و تکفین کے متعلق ۔ چنانچہ آپ کی وفات پر بعینہٖ آپ کی وصیت پر عمل کیا گیا۔ 72سے 79سال تک کی عمر میں اپنے جوان داماد جوان بیٹے اور جوان بہو جن کے چھوٹے چھوٹے بچے تھے، کے صدمات کو بہت حوصلے اور صبر سے برداشت کیا۔ آپ اپنے رب کی رضا پر راضی رہنے کی مثال تھیں۔
آپ کی اولاد میں 2 بیٹیاں 3بیٹے اور 20 نواسے نواسیاں پوتے پوتیاں شامل ہیں۔چار پڑپوتے، پڑپوتیاں وقف نو کی بابرکت تحریک میں شامل ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلی علیین میں جگہ عطا فرمائے ۔ ان کے درجات بلند کرے ان کی اولاد اور نسلوں کو ان کی نیکیوں کا وارث اور صدقہ جاریہ بنائے ۔ آمین ثم آمین
بلانے والا ہے سب سے پیارا
اسی پہ اے دل تو جان فدا کر
٭…مکرم ذیشان محمود صاحب مربی سلسلہ روکوپر سیرالیون تحریر کرتے ہیں کہ مکرم صوبیدار میجر (ر) رشید احمد قریشی صاحب ابن عطا محمد قریشی صاحب مرحوم آف واہ کینٹ پاکستان مورخہ 13؍اگست2021ء کو بعمر 76 سال مختصر علالت کے بعد بقضائے الہی وفات پا گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے آپ موصی تھے۔ آپ کی تدفین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی پُر شفقت اجازت سے اسی شام بہشتی مقبرہ دارالفضل ربوہ میں عمل میں آئی جہاں آپ کی نمازِ جنازہ بھی ادا کی گئی۔
آپ کو دیگر جماعتی خدمات کے ساتھ ساتھ 12 سال بطور صدر حلقہ کورنگی کریک کراچی خدمت کی توفیق ملی۔نیز سات سال سے آخری دم تک صدر حلقہ نیو سٹی واہ کینٹ رہے۔آپ نے پسماندگان میں اپنے بہن بھائیوں کے علاوہ اہلیہ، 3 بیٹے (نیاز احمد قریشی صاحب، ناصر احمد قریشی صاحب اور ابرار احمد قریشی صاحب)، ایک بیٹی اور متعدد نواسے نواسیاں پوتے پوتیاں یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ خدا کے فضل سے خصوصاََ نماز تہجد اور پنجوقتہ نمازوں کے پابند، غریب پرور، مہمان نواز، اپنوں اور غیروں سب کی عزت واحترام کرنے والے تھے۔ جماعت احمدیہ اور خلافت احمدیہ سے والہانہ محبت و عقیدت تھی نیز جماعت کی انتہائی غیرت رکھنے والے تھے۔
آپ کے چھوٹے صاحبزادے بتاتے ہیں کہ ہمارے گاؤں پونچھ کشمیر میں حضرت مولوی محمد حسین صاحب ؓ (سبز پگڑی والے) کے ذریعہ احمدیت کا پیغام آیا اور میرے پڑدادا مکرم حسین خان صاحب نے بیعت کی ۔ ان کے والد 1947 میں ہجرت کر کے کسراں ضلع اٹک آگئے۔
1974ء کے ہنگاموں میں آپ کی والدہ کا انتقال ہوا۔ گاؤں والوں نے مشترکہ قبرستان میں تدفین کی اجازت نہ دی اور یہ شرط لگائی کہ پہلے کلمہ پڑھ کر احمدیت سے انکار کریں ۔ آپ نے نہایت جرأت سے یہ اعلان کیا کہ اگر گھر سے باہر نہیں جانے دیں گے تو ہم اپنے گھر کے صحن میں تدفین کریں گے۔ پھر برادری نے گاؤں والوں پر دباؤ ڈالا تو رات کو خطرناک حالات میں تدفین کی۔
فوج میں جہاں بھی پوسٹنگ ہوتی سب سے پہلے احمدیہ بیت الذکر یا نماز سینٹر تلاش کرتے اور جماعت سے رابطہ کرتے۔ جہاں پوسٹنگ ہوتی سب سے پہلے اپنے احمدی ہونے کا بتاتے۔
احباب کی خدمت میں دُعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔ ان کے پسماندگان کو صبرکی توفیق دےاور آپ کی نیکیاں آپ کی اولاد میں جاری و ساری رہیں۔ آمین
٭…مکرم ماسٹر نعیم احمدصاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی والدہ مکرمہ سکینہ بی بی صاحبہ زوجہ مکرم سعید احمد صاحب مرحوم مورخہ 11؍اگست کو وفات پا گئیں۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔مرحومہ کی نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد بوجہ موصیہ ہونے کے آپ کا جنازہ ربوہ لایا گیا اور بہشتی مقبرہ نصیرآباد میں تدفین ہوئی۔مرحومہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے صوم و صلوٰۃ کی پابند تھیں۔زندگی کے آخری لمحات میں بھی نمازوں کے متعلق بار بار پوچھتیں۔آپ کا خاندان ہندوستان سے ہجرت کر کے جھنگ آباد ہوا اور 1953ء کے پر آشوب حالات میں سلسلہ احمدیہ میں شمولیت کی توفیق ملی۔
آپ کے سب سے چھوٹے بیٹے مکرم شاہد احمد پرویز صاحب متعلم درجہ شاہد جامعہ احمدیہ ربوہ 2004ء میں وقارِعمل کرتے ہوئے کرنٹ لگنے سے شہید ہو گئے تھے۔آپ نے جواں سال واقفِ زندگی بیٹے کی اس اچانک وفات پر بےحد صبر واستقلال کا مظاہرہ کیا۔ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت میاں جان محمد صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ کے سسر تھے۔شادی کے بعد آپ کو لمبا عرصہ بطور بہو ان کی خدمت کی سعادت ملی۔
پسماندگان میں آپ نے 4بیٹے اور4بیٹیاں سوگوار چھوڑے ہیں۔چاروں بیٹے بفضلہ تعالیٰ جماعتی و تنظیمی سطح پر خدمتِ سلسلہ کی توفیق پا رہے ہیں۔آپ کا ایک نواسہ جامعہ احمدیہ ربوہ میں زیرِ تعلیم ہے۔والدہ مرحومہ کی مغفرت اوربلندئ درجات کے لیے درخواستِ دعا ہے۔
درخواستہائے دعا
٭…ڈاکٹر نصیر احمد طاہر صاحب نیوپورٹ سے تحریر کرتے ہیں : مبارک احمد تنویر صاحب جماعت احمدیہ بوکیت سنتوسہ ملائیشیا عرصہ دراز سے دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں۔ ٹیسٹ کروانے پر ڈاکٹرز نے اوپن ہارٹ سرجری تجویز کی مگر ابتدائی چیک اپ اور سرجری کی تیاری میں ان کو کووڈ۔19 پازیٹو آگیا ہے۔ آپ اس وقت آئی سی یو میں ہیں اور حالت تسلی بخش نہیں۔ موصوف خوش الحان قاری ہیں، بہت سے گروپس میں قرآن مجید کی تلاوت اور درس شیئر کرتے ہیں۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ وبائی اثر ختم کرے اور ان کی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری ہو۔ آمین
٭…مکرم عبدالرؤوف صاحب بریڈ فورڈ یوکے سے تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے چھوٹے بھائی مکرم عبدالحئی ناصر صاحب مبلغ سلسلہ و انچارج ایم ٹی اے سیرالیون(ابن مکرم عبدالرزاق صاحب مرحوم سابق پی ٹی آئی جامعہ احمدیہ ربوہ ) کا گردے میں پتھری کا آپریشن مورخہ 14؍ اگست 2021 بروز ہفتہ گھانا میں ہوا تھا۔ لیکن آپریشن کے بعد طبیعت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے مورخہ 17؍ اگست 2021ء بروز پیر ڈاکٹروں نے فوراً دوسرا آپریشن کیا۔
احبابِ جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ جلد انہیں شفائے کاملہ عطا فرمائے، دونوں آپریشن ہر لحاظ سے کامیاب کرے، ہر قسم کی پیچیدگی سے محفوظ رکھے اور اپنے فضل سے زیادہ سےزیادہ خدمت دین کی توفیق عطا فرمائے۔آمین