سچے اور پاک اخلاق راستبازوں کا معجزہ ہے
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ 28؍ نومبر 2008ءمیں فرمایا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ہم سے کیا چاہتے ہیں؟ آپ علیہ السلام ایک جگہ فرماتے ہیں:
’’یاد رکھو کہ سچے اور پاک اخلاق راستبازوں کا معجزہ ہے جن میں کوئی غیر شریک نہیں۔ کیونکہ وہ جو خدا میں محو نہیں ہوتے وہ اوپر سے قوت نہیں پاتے۔ اس لئے ان کے لئے ممکن نہیں کہ وہ پاک اخلاق حاصل کر سکیں۔ سو تم اپنے خدا سے صاف ربط پیدا کرو۔ ٹھٹھا، ہنسی، کینہ وری، گندہ زبانی، لالچ، جھوٹ، بدکاری، بدنظری، بد خیالی، دنیا پرستی، تکبر، غرور، خود پسندی، شرارت، کج بحثی، سب چھوڑ دو۔ پھر یہ سب کچھ تمہیں آسمان سے ملے گا‘‘۔ یعنی راستبازوں کا معجزہ آسمان سے ملے گا۔ ’’جب تک وہ طاقت بالا جو تمہیں اوپر کی طرف کھینچ کر لے جائے، تمہارے شامل حال نہ ہو اور روح القدس جو زندگی بخشتا ہے تم میں داخل نہ ہو تم بہت ہی کمزور اور تاریکی میں پڑے ہوئے ہو۔ اس حالت میں نہ تو تم کسی مصیبت کا مقابلہ کر سکتے ہو نہ اقبال اور دولتمندی کی حالت میں کبر اور غرور سے بچ سکتے ہو‘‘۔
آپؑ نے فرمایا:
’’تم اَبْنَاءُ السَّمَآءِ بنو نہ اَبْنَآءَ الْاَرْضِ۔
اور روشنی کے وارث بنو نہ کہ تاریکی کے عاشق تا تم شیطان کی گزر گاہوں سے امن میں آجاؤ‘‘۔
(کشتی ٔ نوح۔ روحانی خزائن جلد 19صفحہ45)