حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام بنام مجلس انصاراللہ بھارت
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود
خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ
ھو النّاصر
اسلام آباد (یوکے)
14-10-2021
پیارے ممبران مجلس انصاراللہ بھارت
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ مجلس انصاراللہ بھارت کو اپنا سالانہ اجتماع منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے ۔اللہ تعالیٰ اسے ہرلحاظ سےکامیاب اور بابرکت فرمائےاوراسے نیک نتائج سے نوازے ۔آمین
مجھ سے اس موقع پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے ۔ میں اس موقع پر آپ کو چند ضروی نصائح کرنا چاہتاہوں۔
آج دنیا خاص طورپر دوسرے مسلمان شدید بے چینی میں مبتلاہیں کہ ان کو کوئی ایسی لیڈرشپ ملے جو ان کی راہنمائی کرے۔ لیکن آپ پر اللہ تعالیٰ نے فضل فرمایاہواہے کہ زمانے کے امام کی بیعت میں آکر راہنمائی مل رہی ہے ۔خلافت سے وابستہ رہنے سے نیکیوں پر قائم رہنے کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے ۔پس
اللہ تعالیٰ کے یہ سب فضل تقاضا کرتے ہیں کہ توجہ دلانے پر ہربرائی سے بچنے کا عہد کرتے ہوئے لبیک کہتے ہوئے آگے بڑھیں ۔نیکیوں پر خودبھی قدم ماریں اوراولادکوبھی اس پر چلنے کی تلقین کریں۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام اپنی پیاری جماعت کو تقویٰ شعاری اور تربیتِ اولادکی نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
’’صالح اور متقی اولادکی خواہش سے پہلے ضروری ہے کہ وہ خود اپنی اصلاح کرے اوراپنی زندگی کو متقیانہ بناوے تب اس کی ایسی خواہش ایک نتیجہ خیز خواہش ہوگی اورایسی اولاد حقیقت میں اس قابل ہوگی کہ اس کو باقیات صالحات کا مصداق کہیں ۔‘‘
آپ مزید فرماتے ہیں :
’’میری اپنی تویہ حالت ہے کہ میری کوئی نماز ایسی نہیں ہے جس میں اپنے دوستوں اوراولاد اوربیوی کے لئے دعانہیں کرتا۔ بہت سے والدین ایسے ہیں جو اپنی اولاد کو بری عادتیں سکھادیتے ہیں ۔ابتداء میں جب وہ بدی کرنا سیکھتے ہیں توان کو تنبیہ نہیں کرتے، نتیجہ یہ ہوتاہے کہ وہ دن بدن دلیر اوربے باک ہوتے جاتے ہیں ۔…..اللہ تعالیٰ نے اولادکی خواہش کو اس طرح پر قرآن میں بیان فرمایاہے
رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَ ذُرِّیّٰتِنَا قُرَّةَ اَعْیُنٍ وَّ اجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا(الفرقان:75)
یعنی خداتعالیٰ ہم کو ہماری بیویوں اور بچوں سے آنکھ کی ٹھنڈک عطافرماوے اوریہ تب ہی میسرآسکتی ہے کہ وہ فسق وفجور کی زندگی بسرنہ کرتے ہوں بلکہ عبادالرحمٰن کی زندگی بسرکرنے والے ہوں اور خداکو ہرشے پر مقدم کرنے والے ہوں اورآگے کھول کر کہہ دیا کہ
وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا
اولاداگرنیک اور متقی ہوتویہ ان کا امام ہی ہوگا۔ اس سے گویا متقی ہونے کی بھی دعاہے۔‘‘
(ملفوظات جلد دوم صفحہ 309تا 312)
پس نیک نمونہ ،اولاد کی نیک تربیت اوران کے لئے دعاکو اپنا روزمرہ معمول بنالیں ۔پھریہ بھی ہمیشہ یادرکھیں کہ انصاراللہ کا ایک بہت بڑاکام جیساکہ آپ کے عہدمیں بھی ہے ،خلافت کی حفاظت کرناہے ۔دعائیں کرتے ہوئے،اللہ تعالیٰ کے فرائض کی مکمل ادائیگی کرتے ہوئے اپنے اوراپنے بیوی بچوں میں خلافت کی مکمل اطاعت کی روح پیداکریں ۔اس جذبے کو بڑھائیں، سطحی نظرسے نہ دیکھیں کہ مومنین کی جماعت سے انعام کا وعدہ ہے۔ان الفاظ پرغورکریں کہ کن سے خلافت کا وعدہ ہے …اپنے معیارایسے بلندکریں جوایک حقیقی مومن کے ہونے چاہئیں تاکہ آپ بھی انہی لوگوں کی صف میں شامل رہیں جن سے اس انعام کا وعدہ ہے ۔ اپنے بچوں کو مسجدوں کے ساتھ ،نمازسنٹروں کے ساتھ جوڑیں ،انہیں دین کا علم حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائیں۔ قرآن کریم پڑھنے کی طرف توجہ دلائیں۔پھر نوجوانی میں قدم رکھنے کے بعد بچے باہر وقت گزارتے ہیں ،اس وقت وہ ماؤں کے ہاتھوں میں نہیں رہتے ،توان سے بھی ایسے دوستانہ تعلقات رکھیں کہ جب وہ گھرمیں آئیں تو باہرکی باتیں آپ سے ڈسکس کریں۔ انہیں پھر اچھے بُرے کا فرق سمجھائیں ۔اچھاکیاہے ،بُراکیاہے، اس طرح کوشش کرکے جب آپ اپنی اگلی نسل کو سنبھالیں گے۔ توان مومنین میں شمارہوں گے جن کے ساتھ خلافت کا وعدہ ہے۔
اللہ تعالیٰ آپ کونیکی اورتقویٰ میں ترقی کرنےاوراولاد کی نیک تربیت کرنےکی توفیق دے اورخلافت کی برکات سے بھرپورمتمتع فرمائے۔اللہ آپ کے ساتھ ہو۔آمین
والسلام
خاکسار
(دستخط)مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسیح الخامس