متفرق شعراء
نظامِ وصیت
خدا کی رضا ہے نظامِِ وصیت
بشر کی بقا ہے نظامِِ وصیت
قیامت تلک ہے یہ فیضان جاری
صدی سے صدا ہے نظامِِ وصیت
جو جنت کی راہوں پہ لے کے چلے ہے
وہ اب رہنما ہے نظامِِ وصیت
یہ خود احتسابی پہ مائل کرے ہے
کہ اک آئینہ ہے نظامِ وصیت
خدا اور بندے کے مابین دیکھو!!
کھلا راستہ ہے نظامِ وصیت
چلو آؤ!! جنت کے درجے بتاؤں
یہ خود کہہ رہا ہے نظامِ وصیت
حوادث کی آندھی، زلازل کے جھٹکے
محافظ بنا ہے نظامِ وصیت
اگرچہ ہیں ساری ہی تحریکیں بہتر
پہ سب سے جدا ہے نظامِ وصیت
یتیموں، بیواؤں کا اک آسرا سا
مسلسل رہا ہے نظامِ وصیت
یہ بچوں کی ماں ہے، سہاگ عورتوں کا
عطا ہی عطا ہے نظامِ وصیت
بڑی خوش نصیبی فراز!! ہم نے پائی
جو ہم کو ملا ہے نظامِ وصیت
(ا۔ ح۔ فراؔز)