جامعۃ المبشرین سیرالیون کی سرگرمیاں
گذشتہ دنوں جامعۃ المبشرین سیرالیون میں ہونے والے تین پروگراموں کی مختصر رپورٹ قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔
مقابلہ فی البدیہہ انگریزی تقریر
مورخہ 10؍نومبر 2021ء کو جامعۃ المبشرین کے طلباء کا مقابلہ فی البدیہہ انگریزی تقریر جامعہ کی مسجد میں منعقد ہوا۔ پروگرام کی صدارت مکرم حامد علی بنگورا صاحب استاذجامعہ نے کی اور آپ کے ساتھ مکرم اثمار احمد صاحب استاذ جامعہ اور مولوی مولائی فورنا صاحب نے منصفی کے فرائض سرانجام دیے۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوتَ قرآن کریم سے ہو ا جس کے بعد مقابلہ کے قواعد سنائے گئے۔ ہر طالبِ علم کو پرچی پر دیے گئے عنوان پر 2 سے 3 منٹ کی تقریر کرنی تھی۔ ایک مقرر کی تقریر کے دو سے تین منٹ کے دوران اگلا مقرر اپنی تقریر کے پوائنٹس تیار کرسکتا تھا۔ الحمد للہ یہ مقابلہ بہت کامیاب رہا اور شاملین نے اچھی تقاریر کیں۔ منصفین کے فیصلہ کے مطابق عزیزم اسحاق کونڈوروہ نے پہلی، عزیزم محمد عثمان نے دوسری اور عزیزم مولائی کمارا نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ دعا کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔
سیمینار بعنوان ختمِ نبوت و صداقت حضرت مسیحِ موعود ؑ
مورخہ 14؍اکتوبر کو جامعۃ المشرین کے ہال میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد طلباء کو ختمِ نبوت کی حقیقت بیان کرنا اور صداقت حضرت مسیحِ موعود علیہ السلام کے بعض پہلو بیان کرنا تھا۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز دن گیارہ بجے خاکسار کی صدارت میں تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا جس کی سعادت عزیزم کاربو کو حاصل ہوئی۔ عزیزم عبدالمتین نے انگریزی ترجمہ پیش کیا۔ عزیزم حسن کمارا نے اردو نظم پیش کی۔
پروگرام کی پہلی تقریر مکرم حامد علی بنگورا صاحب استاذ جامعہ نے ختمِ نبوت کی حقیقت کے عنوان سے کی اور قرآن و حدیث اور عربی لغت اور مفسرین کے حوالہ جات سے اس بات کو بیان کیا کہ ختمِ نبوت کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ آپﷺ ایک ایسے آخری نبی تھے جن کے بعد کوئی بھی نبی نہیں آسکتا ہاں اس کا مطلب یہ ہے کہ اکمالِ نبوت اور فیضِ نبوت کا اجراء آپ کے ذریعہ سے ہی ہونا ضروری ہے۔
دوسری تقریر خاکسار کی تھی اور اس کا عنوان صداقت حضرت مسیحِ موعود علیہ السلام تھا۔ خاکسار نے اس بارے میں خاص طور پر سورج اور چاند گرہن کی پیشگوئی آپ کے حق میں پورا ہونے کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔
تقاریر کے بعد طلباء کو سوالات کا بھی موقع دیا گیا۔ دعا کے ساتھ اس بابرکت پروگرام کا اختتام ہوا۔
مقابلہ پیغام رسانی
مورخہ 24 ؍ نومبر کو بعد نمازِ عصر مقابلہ پیغام رسانی کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز مکرم حامد علی بنگورا صاحب استاذ جامعہ کی صدارت میں تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا جس کے بعد مقابلہ کے قواعد بتائے گئے۔ آپ کے ساتھ مکرم نعیم گوہر صاحب استاذ جامعہ اور مکرم مولوئی فرنا صاحب استاذ جامعہ نے منصفی کے فرائض سرانجام دیے۔ مجلسِ علمی کے تینوں گروپس سے ایک ایک ٹیم نے اس مقابلہ میں حصہ لیا۔ ٹیم کے ہر ممبر کے پاس تین منٹ کا وقت تھا جس میں اس نے پہلے ممبر سے پیغام زبانی وصول کرکے اگلے ممبر کو تین منٹ میں بتانا تھا۔ جبکہ آخری ممبر نے پیغام سننے کے بعد اسے تحریر کرنا تھا۔ اس مقابلہ کے لیے جو پیغام منتخب کیا گیا تھا وہ حضرت حکیم مولوی نورالدینؓ کے ایک خط کا حصہ تھا جو آپ نے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی خدمت میں تحریر کیا تھا۔
منصفین کے فیصلہ کے مطابق ناصر گروپ کی ٹیم نے پیغام کو سب سے درست طور پر مکمل کرکے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ دعا کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔
٭…٭…٭