مجلس انصار اللہ کینیا کے 14ویں سالانہ اجتماع اور مجلس شوریٰ کا انعقاد
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مجلس انصار اللہ کینیا کو 11و12؍دسمبر 2021ء کو اپنا 14واں سالانہ اجتماع اور مورخہ 13؍دسمبر کو مجلس شوریٰ نیشنل ہیڈ کواٹرز نیروبی میں اپنی روایتی شان سے منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علی ذالک
کورونا کی عالمی وباکی وجہ سے ایک لمبے عرصہ تک جماعتی سرگرمیاں محدود بلکہ ایک حد تک معطل رکھنی پڑیں اور مجلس انصاراللہ کا اجتماع بھی منعقد نہ ہو سکا۔ اب جبکہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس وبا کا زور بڑی حد تک ٹوٹ چکا ہے تو اب جماعتی اور مجالس کی سر گرمیوں کا آغاز ہوا ہے اور مجلس انصاراللہ کینیا کا یہ اجتماع بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔
پروگرام کے مطابق اجتماع کی کارروائی کا آغاز 11؍دسمبر بروز ہفتہ ہونا تھا جس میں شرکت کے لیے مختلف ریجنز سے انصار کی آمد جمعہ کی شام کو ہی شروع ہو گئی تھی اور استقبالیہ ڈیسک اور شعبہ مہمان نوازی مکمل طور پر فعال ہو گئے تھے۔ 11 دسمبر کو 2بجکر 30منٹ پر نیروبی مشن ہاؤس کے احاطے میں پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جس کے لیے تمام انصار اپنے اپنے ریجن کے حساب سے صف آرا ہوئے۔ مکرم طارق محمود ظفر صاحب امیر و مشنری انچارج کینیا نے کینیا کا پرچم لہرایا جبکہ انصاراللہ کا جھنڈا مکرم سمیر احمد شیخ صاحب صدر مجلس انصاراللہ کینیا نے لہرایا۔ جونہی دونوں جھنڈے فضا میں بلند ہوئے تو ماحول اسلام زندہ باد، احمدیت زندہ باد، انصار اللہ زندہ باد اور کینیا زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا۔ اس کے بعد تمام انصار مقام اجتماع گاہ میں تشریف لے گئے اور اجتماع کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا۔
مکرم صدر مجلس انصاراللہ کینیا کی زیر صدارت افتتاحی اجلاس شروع ہوا۔ مکرم سلیمان ثانی صاحب نے تلاوت قرآن کریم کی اور مکرم سالم علی صاحب قائد تبلیغ نے متلو آیات کا سواحیلی ترجمہ پیش کیا جس کے بعد مکرم صدر صاحب کی اقتدا میں تمام انصار نے مجلس انصاراللہ کا عہد دہرایا۔ بعدہ مکرم معلم رمضان سلیمان نے نظم پیش کی اور مکرم ڈاکٹر حمید گامانگا صاحب قائد تربیت نے افتتاحی خطاب کیا۔ پھر مکرم معلم عماری سکوا صاحب نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ پر انگریزی میں تقریر کی جس کے بعد معاون صدر مکرم شیخ مشہود احمد صاحب نے دعا کروائی اور پہلا اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
اس کے بعد سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی مجلس سوال و جواب کی ریکارڈنگ دکھائی گئی۔ بعد ازاں انصار صف دوئم کے علمی مقابلہ جات منعقد ہوئے۔ جس کے بعد نماز مغرب و عشاء ادا کی گئی۔ پھر تمام انصار کو حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں دعائیہ خط لکھنے کا موقع دیا گیا جس کے بعد کھانا پیش کیا گیا۔ پہلے روز کے آخر پر مختلف ریجنز کے درمیان والی بال کے مقابلے ہوئے اور اس طرح پہلے دن کا پروگرام مکمل ہوا۔
اگلے دن مورخہ 12؍دسمبر بروز اتوار پروگرام کا آغاز نماز تہجد سے ہوا جو مکرم فہیم احمد لکھن صاحب مبلغ سلسلہ نے پڑھائی۔ اس کے بعد مکرم ملک بشارت احمد صاحب مبلغ سلسلہ نے نماز فجر پڑھائی اور درس قرآن دیا۔ جس کے بعد ورزش اور ناشتے کے لیے وقفہ ہوا۔ اجتماع کے دوسرے روز مختلف ورزشی مقابلہ جات کا انعقاد ہوا جو نماز ظہر تک جاری رہے۔ نماز ظہر اور عصر کی ادائیگی کے بعد دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا بعدہ اجتماع کا دوسرا اجلاس شروع ہوا۔
مکرم معلم آدم بکاری صاحب نے تلاوت قرآن کی اور متلو آیات کا سواحیلی ترجمہ مکرم عبدالمطلب کرانجا صاحب نے پیش کیا۔ مکرم نعیم احمد شاہ صاحب نائب صدر صف اول کے پیچھے انصار اللہ نے عہد دہرایا۔ جس کے بعد مکرم معلم عثمان نڈورو صاحب نے نظم پیش کی۔ بعد ازاں انصار صف اول کے علمی مقابلہ جات ہوئے اور ایک جنرل کوئز پروگرام بھی ہوا۔ اس کے بعد ایک مختصر وقفہ ہوا۔
اجتماع کا اختتامی اجلاس سہ پہر پانچ بجے مکرم امیر صاحب کینیا کی زیر صدارت شروع ہوا۔ مکرم علی نیکو صا حب نے تلاوت قرآن کریم کی اور متلو آیات کا ترجمہ مکرم عدی حمیسی صاحب نے پیش کیا۔ صدر مجلس انصاراللہ کینیا مکرم شیخ سمیر احمد صاحب نے عہد دوہرایا۔ جس کے بعد مکرم شبیر چانزو صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا عربی قصیدہ مع انگلش ترجمہ پیش کیا۔پھر معلم محمد سلیمان صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت پر سواحیلی میں تقریر کی جس کے بعد ناظم اعلیٰ اجتماع مکرم عبد العزیز گاکوریا صاحب نے اجتماع کی رپورٹ پیش کی جس کے بعد صدر مجلس انصاراللہ نے سالانہ رپورٹ پیش کی۔ بعدہ مکرم امیر صاحب نے علمی اور ورزشی مقابلہ جات میں نمایاں پوزیشن لینے والے انصار میں انعامات تقسیم کیے اور اختتامی خطاب کیا۔ دعا کے ساتھ اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس اجتماع میں مختلف ریجنز سے 114 انصار نے شرکت کی ۔
نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد انصار کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا جس کے بعد شوریٰ کا پہلا اجلاس مکرم صدر مجلس انصاراللہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ تلاوت، دعا اور عہد کے بعد اس سال کے لیے منظور شدہ تجاویز پیش کی گئیں جن کا تعلق تعلیم و تربیت، تبلیغ اور مال سے تھا۔ ان کے لیے الگ الگ تین سب کمیٹیز منتخب کی گئیں اور ان کے اجلاسات کی جگہوں کا تعین کرنے کے بعد یہ اجلاس اگلے روز تک ملتوی کر دیا گیا۔
13؍نومبر بروز سوموار پروگرام کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ خاکسار (مربی سلسلہ) نے نماز تہجد اور نماز فجر پڑھانے کے بعد درس قرآن دیا جس کے بعد تیاری اور ناشتے کا وقفہ ہوا۔ اسی دوران مختلف سب کمیٹیوں کے اجلاسات ہوئے اور ٹھیک نو بجے شوریٰ کے دوسرے اجلاس کی کارروائی زیر صدارت مکرم صدر مجلس انصاراللہ شروع ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم اور دعا کے بعد اس سال موصولہ تجاویز جو شوریٰ میں پیش کرنے کے لیے منظور نہ ہو سکیں وہ پڑھ کر سنائی گئیں۔ اس کے بعد تینوں سب کمیٹیز کے صدران یا سیکرٹریان نے اپنی اپنی سب کمیٹی کی رپورٹس پیش کیں جن پر نمائندگان شوریٰ نے بحث کی اور اپنی آراء پیش کیں اور پھر ان پر حسب معمول ووٹنگ ہوئی اور تمام سب کمیٹیز کی تجاویز بالاتفاق منظور کر لی گئیں۔ اس کے بعد نئے سال کا بجٹ پیش کیا گیا جو متفقہ طور پر منظور ہوا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب کی صدارت میں آئندہ دو سال کی مدت کے لیے صدر مجلس انصار اللہ کینیا اور نائب صدر صف دوئم کا انتخاب ہوا جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی اور شوریٰ کی کارروائی مکمل ہوئی۔ الحمد للہ علی ذالک
(رپورٹ: محمد افضل ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)