جامعہ احمدیہ جرمنی میں لیکچربعنوان ’’جدید طبیعیات پر ایک تعارفی نظر‘‘
طلباء جامعہ احمدیہ جہاں دینی علوم سیکھتے ہیں وہی ان کی کچھ دنیاوی علوم سے واقفیت پیدا کرنے کے لیے مختلف قسم کے لیکچرز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اسی سلسلہ میں مورخہ 17؍نومبر2021ء کو مجلس ارشاد جامعہ احمدیہ جرمنی کے زیر اہتمام سائنس کے حوالے سےایک لیکچر بعنوان ‘‘جدید طبیعیات پر ایک تعارفی نظر’’ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ اس سلسلہ کا پہلا لیکچر تھاجس کے لیے مکرم حسنات احمد صاحب (نائب امیر جماعت احمدیہ جرمنی )جو Msc. Physics ہیں کو دعوت دی گئی۔ لیکچر کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو عزیزم نعمان احمد داؤد صاحب نے کی۔ بعد ازاں عزیزم حافظ احتشام صاحب صدر مجلس ارشاد نے مہمان خصوصی کا تعارف پیش کیا۔
لیکچر کے آغاز میں مکرم حسنات احمد صاحب نے کائنات میں پائی جانے والی چار بنیادی طاقتوں، قوتوں کی وضاحت فرمائی جن کے ذریعہ سے تمام Matter اور شعاعیں ایک دوسرے پر اثر کرتی ہیں یعنی کشش، electromagnetic force، weak force اور strong force۔ پہلی دو قوتیں انسان اپنی روزمرہ کی زندگی میں محسوس کرتا ہے۔ باقی دو قوتوں کا تعلق atom اور اس کی جزئیات کے ساتھ ہے۔
Strong force کو سمجھاتے ہوئے ذکر کیا کہElectromagnetic force کے تحت یہ ایک قاعدہ ہے کہ وہ ذرّات جن کا electric charge ایک طرح کا ہو وہ ایک دوسرے کو دورکرتے ہیں اور اگر وہ متضاد ہوں تو وہ ایک دوسرے کو کھینچتے ہیں۔ اب سائنس نے یہ دریافت کیا ہے کہ ایک atom کے مختلف حصے ہیں۔ وہ protons، electrons اور neutrons پر مشتمل ہوتا ہے۔ Hydrogene کے علاوہ باقی سب atoms میں ایک سے زائد protons ہو تے ہیں۔ Protons کا positive electric charge ہوتا ہے۔ اب یہاں طبعاً یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کونسی قوت ان کو اکٹھا رکھ رہی ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ قوت electromagnetic force سے بھی بڑھ کر ہے۔ دراصل یہی strong force ہے۔
بعد ازاں بیان کیا کہ Marie Curieاور اس کے خاوند نے radioactivity کے ذریعہ سے weak force دریافت کی تھی۔
اس کے بعد حسنات صاحب نے بتایا کہ آج کے زمانہ میں سائنسدان اس کوشش میں ہیں کہ ان چار قوتوں کو کس طریق پر اکٹھا کیا جائے تاکہ اس کے ذریعہ سے کائنات کے آغاز کے بارے میں معلومات حاصل ہو سکیں۔ آغاز میں چاروں قوتیں اکٹھی تھیں۔ پھر سب سے پہلے قوت کشش الگ ہوئی اس کے بعد strong force پھر باقی دو قوتیں۔
ڈاکٹرعبد السلام صاحب کا ذکر کرتے ہوئے حسنات صاحب نےبیان کیا کہ آپ نے اپنے thesisمیں یہ ثابت کیا کہ electromagnetiv force اور weak force ایک ہی قوت سے نکلی ہیں۔ بعد میں جب ایسے آلات ایجاد ہوئے جن سے اس قسم کےتجربات کیے جا سکتے تھے تو آپ کی تھیوری ثابت ہو گئی جس پر آپ کو نوبل پرائز ملا۔
لیکچر کے اختتام پر حسنات صاحب نے اس بات کا ذکر کیاکہ جو standard model of particle physics ہے وہ نا مکمل ہے کیونکہ ابھی تک سائنسدان چاروں قوتوں کو اکٹھا نہیں کر سکے اور dark matter کے بارہ میں بھی ابھی تک کچھ پتہ نہیں چلا۔
لیکچر کے دوران سوال و جواب کا سلسلہ بھی جاری رہا اور طلباءنے بڑی دلچسپی سے لیکچر کو سنا۔آخر پر دعا کے ساتھ اس پروگرام کا اختتام ہوا۔
(رپورٹ:حامد اقبال ۔ شعبہ تاریخ جامعہ احمدیہ جرمنی)
٭…٭…٭