متفرق شعراء
رگ و ریشے میں گوندھی ہے خلافت سے وفاداری
رگ و ریشے میں گوندھی ہے خلافت سے وفاداری
اسی کا ہوں غلام ادنیٰ اسی کا ایک انصاری
خلافت ہی قیامِ امنِ عالم کی ضمانت ہے
رضا اس کی رضائے حق تعالیٰ کی ہے رہ داری
علیٰ الاعلان کہتا ہوں کہ رسوائی مقدر ہے
نظامِ آسمانی سے کرے گا جو بھی غداری
مسیحِ وقت کے ہیں حضرتِ مسرور اب نائب
خدا نے ہی زمانے کی انہیں سونپی ہے سرداری
یہی مردِ خدا ہے جو بِنا تلوار و نیزے کے
نہتا کر رہا ہے ہر جہت میں دیں کی سالاری
’’کبھی نصرت نہیں ملتی درِ مولیٰ سے گندوں کو‘‘
شریروں پر شرارے ہی گرائے ان کی مکّاری
وہی پاتے ہیں دربارِ خداوندی میں ہر عزت
خدا کے پاک بندوں کی جو کرتے ہیں طرف داری
خدا کے برگزیدوں کو ستانا، ان کو دکھ دینا
سنو! زہرِ ہلاہل ہے نہیں ہے عام بیماری
عقیدت کا مرا ناطہ ہے ان سے پانچ پشتوں کا
اگر یہ جرم ہے تو یہ ظفرؔ ہے اس کا اقراری
(مبارک احمد ظفرؔ)