تاریخ احمدیت

مہاراجہ یادوندر سنگھ مہندر آف ریاست پٹیالہ۔ اپریل1941ء

تاریخ احمدیت کے مطابق برصغیر کی معروف ریاست پٹیالہ کے راجہ ہزِ ہائی نس یادوندر سنگھ مہندر14؍اپریل 1941ء کو قادیان تشریف لائے۔ موصوف ڈیڑھ بجے بعد دوپہر بذریعہ موٹر کار شہر میں وارد ہوئے۔ مہاراجہ صاحب کے ساتھ قافلے میں ان کا مختصر ذاتی عملہ بھی تھا۔ حضرت سید زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحبؓ ناظر امورعامہ و خارجہ نے احمدیہ کور کے رضاکاروں کے ساتھ معزز مہمان کا استقبال کیا۔ مہاراجہ صاحب نے حضرت چودھری سر ظفراللہ خان صاحبؓ کی کوٹھی میں قیام کیا۔ اسی روز نماز عصر کے بعد حضرت مصلح موعودؓ نے اپنی کوٹھی دارالحمد میں معزز مہمان کو چائے پر بلایا جس میں حضرت چودھری ظفراللہ خان صاحبؓ اور بعض دیگر معززین بھی مدعو تھے۔ شام کو حضرت چودھری صاحبؓ نے مہاراجہ صاحب کے اعزاز میں دعوت طعام دی جس میں سیدنا حضرت مصلح موعودؓ نے بھی شرکت فرمائی۔

مہاراجہ صاحب بہادر کی گو قادیان میں تشریف آوری محض پرائیویٹ اور اپنے ذاتی دوست حضرت چودھری سر ظفراللہ خان صاحبؓ کی ملاقات کے لیے تھی لیکن جماعت احمدیہ نے اکرام ضیف کے اعلیٰ معیار کو نبھاتے ہوئے ان کا نہایت خوشی اور مسرت سے خیرمقدم کیا، اور حضرت مصلح موعودؓ نے بھی اس موقع پر معزز مہمان کو خصوصی وقت دیا۔ اس قادیان آمد کے موقع پر شہر کے مقامی سکھوں کے وفد نے بھی مہاراجہ پٹیالہ سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی، جس کا انتظام کردیا گیا۔ روزنامہ الفضل نے اپنے 16؍اپریل 1941ء کے شمارے کے پورے صفحہ اوّل پر معزز مہمان کی آمد کی خبر شائع کی۔

اگلے روز مورخہ 15؍اپریل کو مہاراجہ صاحب نے صدرانجمن احمدیہ کے مختلف ادارے دیکھنے تھے۔ پروگرام کے مطابق ہزہائی نس مہاراجہ صاحب بہادر صبح نو بجے پہلے اپنے عملہ حضوری کے ساتھ نکلے تو مہمانوں کی معیت کے لیے حضرت چودھری سر ظفراللہ خان صاحبؓ، نواب چودھری محمد الدین صاحب، خان بہادر مولوی فرزند علی صاحب موجود تھے۔ قافلہ پہلے تعلیم الاسلام ہائی سکول کی طرف گیا۔ ہائی سکول، تالاب، بورڈنگ تحریک جدید کو ملاحظہ فرمانے کے بعد سب لوگ نور ہسپتال پہنچے۔ جہاں حضرت ڈاکٹر حشمت اللہ صاحبؓ پٹیالوی انچارچ ہسپتال نے خیر مقدم کرتے ہوئے ہسپتال کے ضروری حصص دکھائے اور آپ کی خدمت میں ایک ایڈریس پیش کیا۔ نیز ان احمدیوں کو پیش کیا جو ریاست پٹیالہ کے رہنے والے ہیں مگر اب قادیان میں سکونت رکھتے ہیں۔

اس کے بعد مہاراجہ صاحب اگلے مرحلے میں سردار محمد یوسف صاحب ایڈیٹر اخبار نور کے دفتر تشریف لے گئے۔ سردار صاحب نےخوش آمدید کہتے ہوئے آنحضرتﷺ کی گورمکھی زبان میں مطبوعہ سیرت تحفۃً پیش کی جسے قبول کیاگیا۔

اس کے بعد مہاراجہ صاحب بہادر شہر میں تشریف لائے۔ جہاں دفتر محاسب کا ملاحظہ کرنے کے بعد مدرسہ احمدیہ میں تشریف لے گئے، جہاں عملہ اور طلباء نے بآواز بلند اھلاً و سھلاً و مرحباً عرض کیا۔ اس نے بعد مہاراجہ صاحب بہادر نظارت بیت المال، دفتر قضا، نظارت بہشتی مقبرہ، امورعامہ و خارجہ، شعبہ اجرا و تنفیذ، تعلیم و تربیت کو دیکھ کر نظارت علیا تشریف لے گئے۔ پھر مسجد اقصیٰ اور قصر خلافت کا ملاحظہ فرماتے ہوئے صادق لائبریری میں تشریف لے گئے، جہاں بعض نہایت پرانی، نادر اور نایاب کتب دکھائی گئیں۔

مہاراجہ صاحب بہادر اداروں کے معائنہ کے بعد سوا دس بجے قبل دوپہر اپنے عملہ حضوری سمیت قادیان سے لاہور کے لیے روانہ ہوگئے۔

(ماخوذ از تاریخ احمدیت جلد 8 صفحہ 281تا 282، الفضل؍16 اپریل 1941ءصفحہ1۔ الفضل 17؍ اپریل 1941ء صفحہ 2۔ آن لائن)

٭…٭…٭

تصویرماخوذ از:

https: //en.wikipedia.org/wiki/Yadavindra_Singh

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button