متفرق شعراء
راہنما اک برگزیدہ منتخب سالار ہے
کاروانِ دینِ احمد مطمئن سرشار ہے
راہنما اک برگزیدہ منتخب سالار ہے
دوسری قدرت کے مظہر پانچویں مسرورایدہ اللہ کو
حق نے خود بخشی خلافت کی ردا دستار ہے
آہ و نالہ، گریہ و ماتم سبھی بے سود ہے
رب کو جس نے چن لیا ہے اب وہی سردار ہے
اس کی نصرت کے لیے ہے ساتھ وہ قادر خدا
جو بہت کافی ہے اس کو جو بھی اس کا یار ہے
’’جو خدا کا ہے اسے للکارنا اچھا نہیں‘‘
دستِ قدرت نے دیا یہ فیصلہ ہر بار ہے
ہے کسوٹی جو کھرے کھوٹے میں کر دے گی تمیز
کون سچا کون جھوٹا کس کا کیا کردار ہے
ناگنوں کے اے شریکِ جرم ساحر اور مشیر
قید کرنے کو تمہیں دستِ دعا تیار ہے
اے عدوِ بدنوا! ہم عاشقوں کے عشق پر
بے اثر ہر وار، ہر اوزار، ہر تلوار ہے
وہ مرا آقا مرا مخدوم ہے اور یہ ظفرؔ
اس گلی کی خاکِ پا کا ایک پہریدار ہے
(مبارک احمد ظفرؔ)