خبرنامہ
٭…سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے عمرہ ویزے پر نئی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدھ 9؍ فروری سے کورونا وائرس اور دیگر ویرینٹ کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ زائرین سفر سے 48گھنٹے پہلے پی سی آر ٹیسٹ کروائیں۔ یہ شرط سعودی عرب میں داخلے کے لیے ضروری ہے خواہ ویکسینیشن کی خوراکیں مکمل کر رکھی ہوں۔
٭…حرمین شریفین پریزیڈینسی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کی معاون خصوصی کے عہدے پر تعیناتی کی گئی ہے۔ ڈاکٹر فاطمہ التویجری بنت عبدالعزیز التویجری مسجد نبوی میں شعبہ خواتین کی معاونہ خصوصی ہوں گی۔ وہ امام محمد بن سعود یونیورسٹی میں تربیتی ادارے کی استاد ہیں اورنورہ یونیورسٹی سے اسلامی ریسرچ میں پیچلرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
٭…یوکرائن کے وزیر خارجہ دیمیتری کُولیبا نے اپنے ہسپانوی ہم منصب خوزے مانوئل الباریس کے ساتھ گفتگو کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال بدستور کشیدہ مگر کنٹرول میں ہے۔ یوکرائن کے بحران کو حل کرنے کی تازہ ترین سفارتی کوششوں کے تحت جرمنی، فرانس اور پولینڈ کے رہنماؤں کی برلن میں بات چیت ہوئی ہے۔ جرمن چانسلر شولس نے کہا کہ اس بارے میں فرانس، پولینڈ اور جرمنی تینوں کا موقف ایک ہے۔یورپی دباؤ ممکنہ جنگ کو روکنے میں مدد دے رہا ہے۔
٭…ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے امریکا کی اعلیٰ قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان دنوں امریکا کو بہت سارے معاملات پر جس تنقید کا سامنا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ امریکا کا امیج بگاڑنے میں امریکا کے حالیہ اور سابق دونوں صدور نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔
٭…عالمی جوہری معاہدے پر ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین مذاکرات کا آٹھواں دور ویانا میں ہورہا ہے، امریکا ویانا مذاکرات میں بالواسطہ طور پر شریک ہو رہا ہے۔
٭…امریکا نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات میں جلد کسی معاہدے پر نہ پہنچے تو ایران کی جوہری معاہدے پر واپسی ناممکن ہوجائے گی۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاملے پر تمام خدشات دور کرنے والا معاہدہ چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ عالمی جوہری معاہدے پر ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات کا آٹھواں دور ویانا میں ہورہا ہے۔
٭…ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان سید خطیب زادہ نے کہا کہ ویانا میں جاری مذاکرات کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہے کہ آیا امریکہ سیاسی فیصلہ کرنے کو تیار ہے یا نہیں۔ جب خطیب زادہ سے پوچھا گیا کہ کیا مذاکرات کا اگلا مرحلہ کامیاب ہو گا تو ان کا کہنا تھا مذاکرات کے نتائج کی پیش گوئی کرنا ابھی قبل از وقت ہے مگر تہران کا موقف بالکل واضح ہے۔
٭…ایران کے سرکاری ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے بدھ کو ایک نئے میزائل کا تجربہ کیا ہے جس کی مبینہ رینج خطے میں امریکی اڈوں اور اپنے روایتی دشمن اسرائیل کے اندر موجود اہداف تک بتائی گئی ہے۔ میزائل کی رینج 1450کلومیٹر یعنی 900 میل ہے۔ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے آئی آر جی سی کے ایک اڈے پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کو بڑھاتا رہے گا۔ اس سے قبل جنوری میں ایران نے مصنوعی سیاروں کو لانچ کرنے کے لیے تیار کردہ ٹھوس ایندھن والے راکٹ کے انجن کا تجربہ کیا تھا۔ یہ پیش رفت یک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ویانا میں عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ یاد رہے کہ جمعہ 4؍ فروری کو امریکہ نے ایران پر پابندیوں میں نرمی بحال کی تھی جس سے ان ایرانی منصوبوں پر بین الاقوامی تعاون کی راہ ہموار ہوئی جن کا مقصد ایران کی جوہری تنصیبات کو ہتھیار بنانے کے قابل بننے سے روکنا تھا۔
٭…انقرہ سے ترک وزیرخارجہ میولود چاوش نے کہا کہ ترکی فلسطینی ریاست کے لیے اپنے عزم سے پیچھے نہیں ہٹےگا۔ اسرائیل سے تعلقات کا کوئی بھی اقدام یا اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کچھ دیگر ممالک کی طرح فلسطینی کاز کی قیمت پر نہیں ہوگی۔ فلسطین کے معاملے میں ترکی کا موقف واضح ہے۔ دو ریاستی حل میں دونوں ممالک سے رابطے کے باعث ترکی بہتر کردار ادا کر سکتا ہے۔ ترکی فلسطین سے متعلق اپنے بنیادی اصولوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔واضح رہے کہ فلسطین سمیت متعدد معاملات پر ترکی اور اسرائیل میں کئی سال سے تعلقات کشیدہ ہیں۔ حالیہ دنوں میں اسرائیل کی نئی حکومت کے ساتھ ترکی کےتعلقات میں بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے۔ اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ کا اگلے ماہ دورہ ترکی بھی متوقع ہے۔
٭…شمالی کوریا پر پابندیوں کی جانچ کرنے والے اقوام متحدہ کے پینل نے کہا ہے کہ پیانگ یانگ سائبر حملوں کے ذریعے رقم حاصل کرتا رہا ہے اور اسے اپنے جوہری اور میزائل ترقی کے منصوبے جاری رکھنے کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ماہرین کا یہ پینل اپنی سالانہ رپورٹ جلد شائع کرنے والا ہے۔اقوام متحدہ کے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ نشاندہی کرتی ہے کہ شمالی کوریا پابندیوں سے کترا کر بچ رہا ہے اور اس نے اپنی جوہری صلاحیت کو پہلے سے بہتر کر لیا ہے۔شمالی کوریا نے ٹھوس اور مائع ایندھن استعمال کر کے نئی قسم کے بیلسٹک میزائلوں اور دیگر تجربات کی رفتار بڑھا دی ہے اور اپنے میزائل یونٹ کی پہلے سے بہتر بنائی گئی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔اس میں یہ نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ شمالی کوریا نے 2020ء اور 2021ء کے درمیان کم از کم تین کرپٹوکرنسی مبادلات پر سائبر حملے کیے اور کم سے کم پانچ کروڑ ڈالر چرائے۔اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کی جانب سے میزائل داغے جانے پر بات چیت کیلئے متعدد بار ہنگامی اجلاس منعقد کیے ہیں لیکن وہ متحدہ کارروائی نہیں کر سکی کیونکہ امریکا کی جانب سے سخت تر پابندیوں کے مطالبات کی چین اور روس کی طرف سے مخالفت کی جا رہی ہے جن کا دعویٰ ہے کہ پابندیوں سے شمالی کوریا میں انسانی صورتحال بدتر ہو جائے گی۔
٭…برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ملکہ الیزبتھ دوم کو پلاٹینم جوبلی منانے والی پہلی برطانوی تخت نشین بننے پر زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر خصوصی پیغام جاری کیا کہ ‘آج کا دن واقعی ایک تاریخی لمحہ ہے کیونکہ ملکہ برطانیہ پلاٹینم جوبلی منانے والی پہلی برطانوی تخت نشین بن گئی ہیں۔ وہ ملکہ کی کئی سالوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور منتظر ہیں کہ ملک موسم گرما میں ملکہ کے تاریخی دور کا جشن منانے کے لیے اکٹھا ہو’۔اس سے قبل، بورس جانسن نے ملکہ برطانیہ کی تعریف کرتے ہوئے اُنہیں ایک مثالی فرض شناس شخصیت قرار دیا تھا۔خیال رہے کہ ملکہ الیزبتھ دوم کا ستر سالہ دورِ تاج برطانیہ کی تاریخ کا سب سے طویل ترین اقتدار کا دور ہے جس کا آغاز 6؍ فروری 1952ء کو ملکہ کے والد برطانوی بادشاہ جارج ششم کی وفات کے بعد ہوا تھا۔
٭…چینی صدر شی جن پنگ نےملکہ الیزبتھ دوم کو پلاٹینم جوبلی منانے والی پہلی برطانوی تخت نشین بننے پر مبارک باد کے پیغام میں کہا ہے کہ ملکہ برطانیہ ایک طویل عرصے سے برطانیہ اور چین دوستی کی حمایت کرتی رہی ہیں اور انہوں دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات بڑھانے کو فروغ دیا۔ اس سال برطانیہ کے ساتھ چین کے سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ ہے۔ دونوں ممالک باہمی اعتماد کو مزید مضبوط کرنے اور بین الاقوامی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے ایک ساتھ کام کرنے کو ہمیشہ ترجیح دیں۔
٭…امریکی سینیٹ نے 72سالہ ایمی گُٹمن کی جرمنی میں بطور پہلی خاتون امریکی سفیر نامزدگی کی توثیق کر دی ہے جو جرمنی میں امریکی سفارتی مشن کی پہلی خاتون سربراہ ہوں گی۔ گُٹمن اس وقت یونیورسٹی آف پینسلوانیا کی صدر کے طور پر اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہی ہیں۔ جون 2020ء میں جرمنی میں امریکی سفیر رچرڈ گرینل کے استعفے کے بعد سے اب تک یہ عہدہ خالی تھا۔ صدر بائیڈن نے گُٹمن کو گزشتہ برس جولائی میں اس عہدے کے لیے نامزد کیا تھا تاہم سینیٹ میں ریپبلکن ارکان اس تقرری کے مخالف تھے۔
٭…امریکہ نے داعش خراسان کے رہنما ثنا اللہ غفاری کی شناخت یا ان کی موجودگی کے مقام کے بارے میں اطلاع دینے پر ایک کروڑ ڈالر تک کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ اسی طرح اگست 2021ء میں افغان دارالحکومت کابل کے ہوائی اڈے پر مہلک حملے کے ذمہ داروں سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر بھی ایک کروڑ ڈالر تک کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس حملہ میں 13 امریکی فوجی اور 170 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق جون 2020ء میں داعش نے ثنا اللہ غفاری کو داعش خراسان کا سربراہ مقرر کر دیا تھا جو افغانستان بھر میں داعش کی کارروائیوں کی منظوری دینے اور ان کے لیے رقم کے بندوبست کا ذمہ دار ہے۔ نومبر میں امریکی حکام نے کہا تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ داعش خراسان چھ سے 12 ماہ میں افغانستان کے باہر حملے کی صلاحیت حاصل کر سکتی ہے۔
٭…اقوام متحدہ کے ماہرین نے پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ حال ہی میں اقتدار حاصل کرنے والے طالبان، القاعدہ کے ساتھ ماضی میں روابط کی بنا پر افغانستان کو انتہا پسندوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور دہشت گرد گروپوں کو وہاں حالیہ تاریخ میں کسی بھی وقت سے زیادہ آزادی حاصل ہے۔ القاعدہ اور دولت اسلامیہ (داعش) سے منسلک شدت پسند افریقہ میں کامیابی کے ساتھ پیش قدمی کر رہے ہیں جبکہ داعش عراق اور شام میں بھی کام جاری رکھے ہوئے ہے جہاں اس کی نام نہاد خلافت نے 2014ء سے 2017ء تک دونوں ممالک کے ایک بڑے حصے پر حکومت کی اور بعدازاں اسے امریکی افواج کی قیادت میں فوجی اتحاد نے شکست دی۔انڈونیشیا اور فلپائن دونوں نے داعش اور القاعدہ سے وابستہ دہشت گردی کو روکنے میں اہم کامیابیوں اور کچھ امید کی اطلاع دی ہے کہ ان کی آپریشنل صلاحیت کافی حد تک کم ہوسکتی ہے۔القاعدہ نے 31؍ اگست کو طالبان کو ان کی فتح پر مبارک باد دیتے ہوئے ایک بیان جاری کیا تھا، لیکن اس کے بعد سے اس نے ایک سٹریٹیجک خاموشی برقرار رکھی ہے، جس کا مقصد ممکنہ طور پر بین الاقوامی شناخت اور قانونی حیثیت حاصل کرنے کے لیے طالبان کی کوششوں کومتاثر نہ کرنا ہے۔ القاعدہ اپنی قیادت کو پہنچنے والے نقصانات سے سنبھلنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کے پاس بیرون ملک ہائی پروفائل حملے کرنے کی صلاحیت کا فقدان ہے، جو اس کا طویل مدتی ہدف ہے۔
٭…تائیوان نے منگل کو فضائی اور میزائل دفاعی نظام میں مدد کے لیے 10کروڑ ڈالر کے ہتھیار اور سروسز کی فروخت پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ تائیوان کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ہتھیاروں کی فروخت کو مارچ میں کسی وقت عملی شکل دی جائے گی جبکہ دوسری جانب چین نے تائیوان کے فضائی دفاعی علاقے میں جنگی طیاروں کی پروازوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
تائیوان کے صدارتی ترجمان زاویئر چنگ کے بقول صدر جوبائیڈن کے عہدہ سنبھالنے کے بعد تائیوان کو دوسری مرتبہ ہتھیار فروخت کیے گئے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تائیوان اور امریکہ کے درمیان مضبوط شراکت داری قائم ہے۔
٭… بھارتی ریاست کرناٹک کی ہائی کورٹ نے باحجاب مسلمان طالبات کے تعلیمی اداروں میں داخلے پر پابندی کے خلاف کیس کی سماعت میں طلبہ سے امن و سکون برقرار رکھنےکی اپیل کرتے ہوئےکہا ہےکہ کیس کا فیصلہ جذبات کے بجائے قانون کے مطابق کریں گے، احتجاج کرنا، نعرے لگانا، طلبہ پر حملہ کرنا، طلبہ کا دوسروں پر حملہ کرنا یہ ٹھیک نہیں ہے۔ کیس کی سماعت کرنے والے سنگل بینچ نے معاملہ سماعت کےلیے لارجر بینچ کو بھیج دیا۔ ہائی کورٹ کے جج نےکہاکہ حجاب کے معاملے پر عارضی ریلیف کامعاملہ بھی لارجربینچ دیکھے گا۔
٭…عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں گزشتہ ہفتے نئے کورونا وائرس کیسز کی شرح میں اس سے ایک ہفتہ قبل کے مقابلے میں 17 فیصد کی کمی ہوئی۔ کیسز کی شرح میں 50 فیصد کمی کے ساتھ امریکا بھی شامل ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دنیا بھر میں کووڈ 19 کے سبب ہونے والی اموات کی شرح میں بھی سات فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔