جرمنی کے دو صوبوں نورڈ رائن ویسٹ فالن اور رائن لانڈ فالس میں خدمت انسانیت
قافلے درد کے پا جاتے ہیں منزل کا سراغ
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ ہر ملک و دیار میں انسانیت کی خدمت میں پیش پیش ہے۔ مورخہ 14 اور 15جولائی2021ء کی درمیانی شب جرمنی کے دو صوبوں (نورڈ رائن ویسٹ فالن اور رائن لانڈ فالس) کو شدید سیلابی ریلے کا سامنا کرنا پڑا۔ بارشوں کی وجہ سے آنے والے اس سیلاب نے ان علاقوں میں موجود وادیوں کو اس طرح اپنی لپیٹ میں لیا کہ انہیں بنیادوں سے ہلا کے رکھ دیا۔ تقریباً 190قیمتی جانیں اس کی نذر ہوئیں۔
مکانوں، گاڑیوں اور دیگر املاک کے ساتھ ساتھ ریلوے لائن، سڑکیں اور پلوں کا نام و نشان مٹ گیا۔ بعض بچوں کے سروں سے ماں باپ کا سایہ اٹھ گیا تو کئی والدین بپھری ہوئی لہروں کے چنگل سے اپنے بچے نہ بچاپائے۔ یہ وادیاں اب ہیبت ناک منظر پیش کرتی ہوئی نظر آرہی ہیں جہاں موسم گرما میں قدرتی مناظر دیکھنے کے لیے سیاح اپنے بچوں کے ساتھ سیروتفریح کے لیے آتے تھے آج وہ کھنڈرات اور جائے عبرت نظر آرہی ہیں۔ اس قدرتی آفت کو شاید ایک عرصہ تک جرمنی کے لوگ نہ بھلا پائیں۔
اس بے بسی اور دکھ کے عالم میں جماعت احمدیہ جرمنی نے اپنے ان اجڑے ہوئے ہم وطنوں کی مسلسل کئی ماہ دن رات خدمت کی توفیق پائی ہے الحمدللہ۔
نئے سال کی آمد پر مکرم حافظ فرید احمدخالد صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ جرمنی نے حضور انور کی ہدایات کی روشنی میں ان علاقوں کے باسیوں کو نئے سال کی مبارک باد پیش کرنے اور ان کی تالیف قلب کے لیے پلان بنایا کہ جماعت احمدیہ کی طرف سے انہیں مبارک باد کے ساتھ تحائف بھی پیش کیے جائیں۔
اس کام کی تکمیل کے لیے سیکرٹری صاحب تبلیغ نے چار رکنی ٹیم تشکیل دی جس میں مکرم ظہیر احمد صاحب صدر جماعت Neuss، مکرم رانا مسعود ارشد خان صاحب سیکرٹری تبلیغ جماعت کولون، مکرم عدیل احمد خالد صاحب مربی سلسلہ شعبہ تبلیغ اور خاکسارشامل تھے۔ اسی طرح ریجنل مربی سلسلہ مکرم محمود احمد ملہی صاحب کا خصوصی تعاون شامل حال رہا۔
مکرم نیشنل سیکرٹری صاحب تبلیغ کی سربراہی میں اس کمیٹی کی متعدد میٹنگز ہوئیں جن میں اس پلان کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تجاویز اکٹھی کی گئیں کہ تحائف کی تیاری، ترسیل، پیکنگ اور اس میں کیا کیا چیزیں شامل کی جائیں۔ ان میٹنگز میں مختلف تجاویز زیرغور آئیں اور فیصلہ یہ ہوا کہ گتے کےچھوٹے باکس میں چاکلیٹ، ٹافیاں، بسکٹ نیز جماعت احمدیہ کی طرف سے نئے سال کی مبارک باد کا کارڈ، جماعت کے لوگو کے ساتھ بنی ہوئی پنسل اور نوٹس بلاک ڈبے میں ڈالا جائے اور مکرم امیر صاحب کی طرف سے ایک خصوصی خط بھی شامل کیا جائے نیز پیکٹ کے اوپر پہچان کے لیے جماعت احمدیہ جرمنی کا سٹکر چسپاں کر دیا جائے۔
تحائف کی خریداری، پیکٹس کی تیاری اور جملہ انتظامات مکرم ظہیر احمد صاحب کے سپرد کیے گئے۔ آپ نے اللہ کے فضل سے بڑے احسن رنگ میں 45معاونین کی مدد سے تقریباً 180 گھنٹے کام کرنے کے بعد 4100 پیکٹ بروقت تیار کروائے۔ خصوصی تعاون کرنے والوں میں مکرم لئیق احمد صاحب، مکرم فرحان خان صاحب، مکرم رانا مظفر حمید صاحب اور مکرم ذیشان محمود صاحب شامل ہیں۔ ان کے علاوہ مکرم طارق محمود صاحب ریجنل امیر نے ہر ممکنہ مدد باہم پہنچائی۔ اللہ تعالیٰ سب کو جزائے خیر سے نوازے۔ آمین
اگلا مرحلہ ان پیکٹس کو گھروں میں پہنچانے یا تقسیم کرنے کا تھا اس کے لیے مورخہ 9جنوری 2022ء اتوار کا دن تجویز کیا گیا کیونکہ اتوار کوعموماً لوگ گھروں میں ہوتے ہیں اور تعمیراتی کام کرنے والے لوگوں کا رش بھی نہیں ہوتا۔
مکرم ظہیر صاحب نےاپنی جماعت سے چند گاڑیوں اور معاونین کا انتظام کیا، کچھ انتظام مکرم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی کے تعاون سےنزدیکی مجالس کے ذریعہ حاصل ہوا۔ اس کے علاوہ مرکزی شعبہ تبلیغ کی طرف سے 4مربیان کرام 8گاڑیاں مع معاونین مقررہ جگہ پر پہنچیں جس میں مرکزی سوشل میڈیا ٹیم، میڈیا کوریج اور انٹرویوز کے لیے شعبہ تبلیغ کے کیمرا مین پوری تیاری اور پلاننگ کے ساتھ شامل ہوئے۔ مجموعی طور پر اس دن 109 احباب جماعت نے 32کاروں کی مدد سے21دیہات میں یہ پیکٹ گھر گھر تقسیم کیے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اس دن ان علاقوں میں بارش اور برف باری کی پیش گوئی تھی۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے خاص فضل اور حضور انور کی دعاؤں کی بدولت ان علاقوں میں برف باری بھی ہوئی اور بارش بھی لیکن مقررہ دن موسم بالکل صاف رہا۔ بارش و برف کا نام ونشان نہ تھا بلکہ بسااوقات تیز دھوپ بھی نکل آتی تھی البتہ سردی کافی تھی۔ الحمدللہ تمام احباب جماعت نے بڑی جواں مردی سے کام مکمل کیا اور اپنے تاثرات میں لوگوں کی محبتوں اور چاہتوں کا ذکر کیا، لوگ دیکھتے ہی ہمیں پہچان جاتے تھے اور کہتے تھے کہ آپ جماعت احمدیہ کی طرف سے آئے ہیں جنہوں نے ہماری بہت مدد کی ہے۔
تمام کارکنان اللہ کے فضل سے صبح دس بجے مقررہ جگہ یعنی زیروپوائنٹ پر پہنچ گئے۔ اس وقت ہلکی ہلکی بوندا باندی ہورہی تھی ایک خیمہ لگا کر ڈیوٹی پر آنے والے حضرات کوگرما گرم چائے پیش کی گئی اور ایک مختصر سی دعائیہ ومعلوماتی تقریب منعقد ہوئی جس میں مکرم محمود احمد ملہی صاحب مربی سلسلہ اورمکرم ظہیر احمد صاحب نے نقشے کی مدد سے علاقے کا تعارف اور بعض ضروری ہدایات دیں۔ اسی طرح مکرم عدیل احمد خالدصاحب مربی سلسلہ شعبہ تبلیغ نے ڈیوٹی دینے والے احباب کو جرمن لوگوں سے بات چیت کرنے اور تحائف پیش کرنے کا سلیقہ بتایا اور عموماً ہونے والے سوالات اور ان کے جوابات بتائے کہ ہم یہ تحائف کس مقصد کے تحت آپ کو پیش کر رہے ہیں وغیرہ۔ اسی طرح تقریباً ہر گروپ کے ساتھ کیمرا مین اور انٹرویو لینے کے لیے ایک مربی سلسلہ کو روانہ کیا گیا۔
مکرم محمود احمدملہی صاحب مربی سلسلہ کو ان علاقوں میں مسلسل خدمت کی توفیق ملی اس لحاظ سے انہوں نے بڑی محنت اور توجہ سے پیکٹ تقسیم کرنے کے لیےعلاقوں کی آبادی اور آباد گھروں کا حساب رکھتے ہوئے روٹ پلان تیار کیا۔ اور پھر تمام گاڑیوں اور کارکنان کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیمیں تیار کیں اور انہیں دعا کے ساتھ روانہ کرتے رہے۔ ہر ٹیم اپنے اپنے پیکٹ کاروں میں رکھتی، گروپ تصویر بنواتی اور روانہ ہو جاتی۔
اس موقع پر سابق میئر اور شہری انتظامیہ کے چند سرکردہ احباب وخواتین ہمارے پاس تشریف لائے اورتمام دوستوں کااستقبال کیا۔ سب سے پہلا تحفہ سابق میئر صاحب کی خدمت میں پیش کیا گیاانہوں نے ڈیوٹی پر موجود احباب کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور انٹرویو دیا۔
متاثرہ علاقوں میں رہنے والوں کےتاثرات
مکرمہCarmen Poppelreuter(کارمن پوپل روئیٹر) نے پیکٹ وصول کرنے کے بعد فون پر بتایا کہ آپ بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور مجھے آپ کا کھانا یاد آتا ہے۔ آپ حقیقی ہیرو ہیں جنہوں نے ہمیں اس تباہی کے بعد سنبھالا دیا۔ آپ لوگ ہمارے لیے روشنی اورزندگی کی امید لائے ہیں۔
مکرم فابیان (Fabian)صاحب کہتے ہیں کہ آپ سے ملنے کے بعد احساس ہوا کہ آپ ہی بہترین لوگ ہیں۔ میں نے اپنی زندگی میں دو بار سب کچھ کھویا ہے اور آپ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہمیں زندگی کی حقیقت سے روشناس کرایا ہے۔
مکرمہ Anneliese Baltesکہتی ہیں کہ تحفے کا بہت بہت شکریہ۔ آپ کو دوبارہ دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے۔
اکثریت کے جذبات ایک جیسے ہی تھے۔ جرمن لوگ ہمیں دیکھ کر ہمارے کیمپ میں ملنے کے لیے بھی آئے کہ آپ لوگوں کو دوبارہ یہاں دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ آپ ہمیں بھولے نہیں اور ہمارے لیے تحائف بھی لےکر آئے ہیں، شکریہ ادا کرتے رہے اور اپنی محبت کا اظہارکرتے رہے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جملہ معاونین و کارکنان کو جزائے خیر سے نوازے۔ اُن کے اموال ونفوس میں بےانتہا برکتیں عطافرمائے اور ہمیں خلافت احمدیہ کا سلطان نصیر بنائے۔ آمین
(رپورٹ: صفوان احمد ملک۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)