نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب مورخہ 27؍ دسمبر 2018ء

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ مورخہ 27؍دسمبر2018ء کو نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کر مکرم شیخ عبد الرشید صاحب ابن مکرم شیخ عبدالرحمٰن صاحب (کراچی ۔حال ایپسم ۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر:

مکرم شیخ عبد الرشید صاحب ابن مکرم شیخ عبدالرحمٰن صاحب (کراچی۔ حال ایپسم۔ یوکے)

22 دسمبر 2018ء کو86 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے نانا حضرت شیخ عبد الحق صاحب ؓ کے ذریعہ آئی۔ جنہوں نے 1899ء میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہاتھ پر بیعت کی توفیق پائی ۔ مرحوم ایک کامیاب داعی الی اللہ تھے۔ بہت مخلص ، نیک،عبادت گزار اور دعا گوانسان تھے ۔ مرحوم کو خلافت کے ساتھ والہانہ عشق تھا۔ کراچی میں اپنا گھر نماز سنٹر اور میٹنگز کے لیے وقف کیا ہواتھا ۔وہیں آپ کو بچوں کو قرآن کریم پڑھانے اور نمازوں کی امامت کروانے کی بھی توفیق ملتی رہی۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے ایک بیٹے دبیر احمد صاحب کویوکے جماعت کے نائب سیکرٹری وقف نو کے طور پر خدمت کی توفیق مل رہی ہے ۔

نماز جنازہ غائب:

-1مکرم عبد الرشید آنند صاحب مرحوم (کراچی)

14؍اپریل 2018ء کوکراچی میں تقریباً 87سال کی عمر میں وفات پا گئے ۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ بہت ملنسار، ہمدرد،بہادر،بے تکلف،شگفتہ مزاج اور فیاض انسان تھے۔ نماز تہجدکے عادی اور چندہ جات کےپابندتھے۔خلافت احمدیہ کے ساتھ محبت و عشق اور وفا کا ایک مضبوط تعلق تھا۔ مقامی مسجد کے کسی کام کے لیے انہیں جتنی رقم کی تحریک کی جاتی آپ ہمیشہ اس سے دوگنی ادائیگی کیا کرتے تھے ۔ غریب رشتہ داروں اور دوستوں کی ہمیشہ مالی مدد کرتے رہے ۔ جلسہ سالانہ میں بہت ذوق وشوق اور باقاعدگی سے شرکت کیا کرتے تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں،متعدد پوتے پوتیاں ،نواسے نواسیاں ،پڑپوتے اور پڑپوتیاں یاد گار چھوڑی ہیں۔آپ کے ایک پوتے باسل احمد آنند صاحب اس وقت بطور مربی ضلع کوئٹہ اور آپ کے نواسے مکرم وسیم احمد فضل صاحب (جامعہ احمدیہ یو کے) میں بطور استاد خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔

-2صوبیدار (ریٹائرڈ) چوہدری عبد الجبار صاحب (گوکھو وال ضلع فیصل آباد۔حال کینیڈا)

13دسمبر 2018ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد مکرم چوہدری اللہ دتہ سوڈھی صاحب اور ان کے بھائی مکرم چوہدری فرزند علی صاحب نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے دست مبارک پر 1924 ء میں بیعت کی توفیق پائی۔ سیالکوٹ کینٹ میں اپنے گھر کو نماز سینٹر کے طورپر پیش کیا۔ بعدازاں وقف بعد از ریٹائرمنٹ کی توفیق پائی اور مئی 1991ء تا اگست 1994ء بطور ایڈمنسٹریٹر احمدیہ ہسپتال بانجل گیمبیا خدمت بجالاتے رہے ۔ دفتر وکالت مال اول میں بھی اعزازی طور پر بلا معاوضہ خدمت کی توفیق پائی۔اکتوبر 2003ء سے کینیڈا میں مقیم تھے۔ نمازوں کے پابند ، چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ، بہت نیک ،دیانتدار اور مخلص انسان تھے۔ خلافت سے محبت اور اطاعت کاخاص تعلق تھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور چار بیٹے اور متعدد پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں یادگارچھوڑے ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم افضال احمد رؤوف صاحب مبلغ انچارج نائیجیریا کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button