تقریب آمین حفظ القرآن بمقام Kasoa گھانا
اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے گھانا میں مدرسۃ الحفظ کے قیام کے بعد سے حفاظ کی تعداد دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ الحمدللہ اب تک حفظ مکمل کرنے والوں کی تعداد 74ہوچکی ہے۔ جس دن والدین اپنے بچے کو قرآنِ کریم کے حافظ کی صورت میں دیکھتے ہیں تو اس روز اُن کی خوشی دیدنی ہوتی ہے۔
جماعتی روایات کے مطابق حسب استطاعت بعض والدین اس خوشی کے موقع کو تقریبِ آمین و شکرانہ کے طور پر مناتے بھی ہیں۔
ایسی ہی ایک تقریب آمین مورخہ 13؍فروری 2022ء کو عزیزم حافظ عثمان بشیر الدین کیٹو(Katu) ابن الحاج علی محمد کیٹو صاحب (نیشنل سیکرٹری وقف جدید گھانا) کی ہوئی۔ یہ تقریب ان کے گھر میں منعقد ہوئی جس میں موجودہ کورونا کے حالات کے باعث جملہ احتیاطوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے مرد، خواتین اور بچوں سمیت قریباً 80؍افراد نے شرکت کی۔ محترم امیر و مشنری انچارج صاحب گھانا کی نمائندگی میں اس تقریب کے مہمان خصوصی الحاج احمد سلیمان اینڈرسن صاحب (نائب امیر سوم گھانا)تھے۔
دوپہر 2بجے تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ پروگرام کے مطابق تلاوت عزیزم حافظ عثمان بشیر الدین کیٹونے کی۔ اس کے بعد محترم حبیب ایڈو(Aidoo)صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کا عربی قصیدہ انتہائی پُر سوز آواز میں پڑھا۔ قصیدہ کے بعد محترم الحاج علی محمد کیٹو (Katu)صاحب نے مختصراً دل کی گہرائیوں سےاللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ خدا تعالیٰ نے ان کے بیٹے کو قرآن کریم حفظ کرنے کی توفیق عطا کی۔ اس سلسلہ میں بچپن سے والدین کی طرف سے جو کاوش ہوتی رہی اس کا بھی تحدیثِ نعمت کے طور پر ذکر کیا۔
بعد ازاں عزیزم حافظ عثمان بشیر الدین کیٹونے اپنا حفظِ قرآن کا تعلیمی سفر پڑھ کر سنایا جس میں عزیزم نے بتایا کہ شروع میں ان کو قرآن کریم حفظ کرنا بہت مشکل لگا۔ روزانہ 5لائنیں حفظ کرنا بھی انتہائی دشوار تھا۔ ابتداءً ارادہ کیا کہ حفظ چھوڑ دیا جائے پھر روزانہ نمازتہجد میں دعا کی۔ باقاعدگی سے ہر ماہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں دعائیہ خط لکھاجس کے نتیجہ میں رفتہ رفتہ میری پڑھائی بہتر ہوتی گئی اور ایک وقت ایسا آیا کہ میں نے ایک دن میں 6صفحات بھی حفظ کیے اور گزشتہ سال سالانہ امتحان میں میری پہلی پوزیشن رہی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
پروگرام کے آخر پر مہمان خصوصی نے تمام احباب کو اس طرف توجہ دلائی کہ وہ اپنے بچوں کو اچھی طرح تیاری کرواکر مدرسۃ الحفظ میں داخلہ کے لیے درخواست دیا کریں کیونکہ اب ہمارا معیار پہلے سے بہت بہتر ہو رہا ہے۔ ہر بچے کو داخلہ ملنا مشکل ہے اس کے لیے بہتر ہے کہ بچپن سے ہی اپنے بچوں کو تیاری کروائی جائے تاکہ جب داخلہ لینا ہو تو مشکل نہ ہو۔ مہمانِ خصوصی نے اپنی مختصر تقریر کے بعد اجتماعی دعا کروائی۔ اس کے بعد تمام حاضرین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔ کھانے کے بعد گروپ فوٹوز ہوئیں۔ اس دوران عزیزم حافظ عثمان بشیر الدین کیٹوکی آواز میں تلاوتِ قرآنِ مجید کی ریکارڈنگ چلتی رہی جسے تمام لوگوں نے بہت پسند کیا۔
قارئین کی خدمت میں درخواستِ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس تقریب کےخوشکن نتائج پیدا فرمائے اور ہم سب کو خلافت احمدیہ کے زیر سایہ قرآن کریم کی بہترین رنگ میں خدمت کی توفیق عطا فرماتا رہے۔ آمین
(رپورٹ: حا فظ مبشر احمد جاوید(مربی سلسلہ)۔ انچارج مدرسۃ الحفظ گھانا)