نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 07؍مارچ 2022ء بروز سوموار 12بجے دوپہر اسلام آباد(ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم دین محمدصاحب (لندن۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 07مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم دین محمد صاحب (لندن۔یوکے)

24؍فروری 2022ء کو 86سال کی عُمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت جان محمد صاحبؓ کے بیٹے اور حضرت حاجی گلاب دین صاحبؓ کے پوتے اور حضرت میاں بوڑا صاحبؓ کے پڑ پوتے تھے۔ آپ مکرم مولانا محمد صدیق امرتسری صاحب اور مکرم با ؤ لطیف احمد صاحب کے چچا زاد بھائی تھے۔ 1964ء میں لاہور سے یوکے آئے۔ مرحوم انتہائی نیک، دیندار، خوش اخلاق اور خُدا تعالیٰ کا خوف رکھنے والے ایک بزرگ انسان تھے۔ مرحوم نے اپنا مکان ٹوٹنگ جماعت کو عطیہ کیا جس میں ایک لمبا عرصہ سے بلال سینٹر کے نام سے جماعت کا مرکز قائم ہے۔ آپ گذشتہ 45سال سے سیکرٹری مال کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ جماعتی تحریکات میں اپنے علاوہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اورحضرت مسیح موعود علیہ السلام اور اپنے والدین کی طرف سے بھی چندہ ادا کرتے تھے۔ ہر ماہ سب سے پہلے اپنی رسید کاٹتے پھر چندہ کی وصولی شروع کرتے تھے۔ نماز باجماعت اور تلاوت قرآن کریم کے پابند تھے اور ہر وقت قرآن کریم جیب میں رکھتے تھے۔ مرحوم کوہومیو پیتھک کا بھی تجربہ تھا اور احباب کو ادویات مہیا کیا کرتے تھے۔ مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔ مکرم رفعت احمد صاحب ابن مکرم بشارت احمد صاحب درویش (ربوہ)

18؍فروری 2022ء کو نماز فجر کے بعد انصار اللہ مقامی ربوہ کے تحت وقار عمل کے لیے عام قبرستان جاتے ہوئے ربوہ اڈہ پر بس کی ٹکر لگنے سے شدید زخمی ہوگئے اورپھر پانچ روز ہسپتال میں داخل رہنے کے بعد22 فروری 2022ء کو65سال کی عمر میںبقضائےالٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کی ساری زندگی جماعتی خدمت میں گزری۔ وفات سے قبل نائب سیکرٹری تحریک جدید لوکل انجمن احمدیہ ربوہ کے علاوہ اپنے محلہ میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، سادہ مزاج، ملنسار، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار، ہر ایک سے خندہ پیشانی سے پیش آنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ چندہ جات کی اول وقت میں ادائیگی کا خاص خیال رکھتے اور خلافت کی طرف سے ہونے والی ہر تحریک پر فوراً لبیک کہتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ آپ کے ایک بھائی مکرم پروفیسر رفاقت احمدصاحب آجکل نائب قائد عمومی وشعبہ تاریخ انصار اللہ اور سب سے چھوٹے بھائی مکرم طاہر احمد کاشف صاحب بطور مربی سلسلہ خدمات کی توفیق پارہے ہیں۔

2۔ مکرم ملک محمد منیر احمد صاحب ابن مکرم ملک محمد اسلم صاحب (ملتان )

12؍فروری2022ءکو85سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے ۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پیشے کے لحاظ سے سول انجینئر تھے اور پاکستان ریلوے میں کام کرتے رہے اور وہیں سے ریٹائر ہوئے تھے۔ مرحوم بہت مخلص اور خلافت سے عقیدت اور محبت کا تعلق رکھنے والے ایک نیک دل انسان تھے۔چندوں میں بہت باقاعدہ تھے اور مالی سال شروع ہونے کے ساتھ ہی اپنا چندہ ادا کردیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ اپنی زندگی میں ہی حصہ جائیدا د اداکردیا تھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹیا ں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔ آپ اسیر راہ مولیٰ مکرم حافظ طارق احمد شہزاد صاحب ( وائس پرنسپل نصرت جہاں کالج ربوہ) کے سسر تھے۔

3۔مکرمہ حمیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد سلیم صاحب (لاہور)

12؍فروری2022ء کو 84سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار، باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی ایک نیک، مخلص اور ہمدرد خاتون تھیں۔ دینی کاموں کو اولیت دیتیں اور بچوں کی تربیت کا بہت خیال رکھتی تھیں۔ چندہ جات بڑی باقاعدگی سے ادا کرتی تھیں۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے بہت عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔

4۔ مکرم چودھری عطاء اللہ صاحب یوسف(ہمبرگ۔ جرمنی)

گذشتہ دنوں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے 1974ء میں خود بیعت کرکے جماعت میں شمولیت اختیار کی اور فطرتاً ایک نیک اور صالح انسان تھے۔ آپ ہمبرگ جماعت کے ایک ہرد لعزیز رکن تھے۔ مالی قربانی میں ہمیشہ پیش پیش رہتے۔ بچوں کی بہت اچھی تربیت کی۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، بہت ملنسار اور ہمدرد انسان تھے۔ شکر گزاری کی صفت بھی آپ میں نمایاں تھی۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم ہارون عطاء صاحب جرمنی میں مربی سلسلہ بنے ہیں ۔

5۔ مکرم سید مشتاق احمد ہاشمی صاحب ابن مکرم سید عطاء حسین شاہ صاحب(فیصل آباد)

16 نومبر 2021ء کو89سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم ضلع فیصل آباد کے ابتدائی کارکنان میں سے تھے۔ بہت ملنسار، منکسر المزاج اور متوازن شخصیت کے مالک تھے۔ آپ نے قائد خدام الاحمدیہ، سیکرٹری تحریک جدید، آڈیٹر، قاضی، سیکرٹری جائیداد، سیکرٹری تعلیم القرآن اور زعیم اعلیٰ انصار اللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ ضلع فیصل آباد میں آپ کا عرصہ خدمت 52سال پر محیط ہے۔ مرحوم مضبوط عزم وہمت کے مالک تھے۔ درود شریف اور استغفار کا ورد کرتے رہتے تھے۔ بینائی سے محروم ہونے کے باوجود جماعتی اجلاسات اور جمعوں کی ادائیگی کے لیے 2018ء تک باقاعدگی سے مسجد جاتے رہے۔ ایم ٹی اےپر خطبہ جمعہ کے علاوہ دیگر پروگرام اور نظمیں بڑے شوق سے سنتے تھے۔

6۔مکرم خواجہ بشیر احمد صاحب (اسلام آباد پاکستان)

18؍جنوری 2022ء کو85سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں مختلف خدمتوں کی توفیق ملی ۔ راولپنڈی کے دو حلقوں ریلوے روڈ اور ٹیپو روڈ کے ایک لمبا عرصہ صدر بھی رہے ۔لاہور کے حلقہ محمد نگر میں سیکرٹری مال کے طورپر خدمت کی توفیق پائی ۔مرحوم نمازوں اورتلاوت قرآن کریم کے پابند تھے۔ بہت شفیق ، منکسرالمزاج ، خلافت کے شیدائی اور نافع الناس وجود تھے۔ مرحوم ایک نڈر اور پرجوش داعی الی اللہ بھی تھے۔ تبلیغ کا جنون کی حدتک شوق تھا۔ مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔ بچوں کی اچھی تربیت کی اور آپ کے سب بچے کسی نہ کسی رنگ میں جماعتی خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔

7۔مکرمہ ناصرہ بیگم ظہور صاحبہ (کینیڈا)

6؍دسمبر 2021ء کو 89 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم چودھری محمد بوٹا صاحب آف سیالکوٹ کی بیٹی اور مکرم غلام احمد خان ظہور صاحب (سابق انسپکٹر بیت المال صدر انجمن احمدیہ ربوہ) کی اہلیہ تھیں۔ کینیڈا آنے سے قبل بطور صدر لجنہ اور جنر ل سیکرٹری حلقہ فیکٹری ایریا ربوہ خدمت کی توفیق پائی۔ جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیتی تھیں۔ مرحومہ پنجگانہ نماز باجماعت کا باقاعدگی سے التزام کرتی تھیں۔ بہت ملنسار، خوش اخلاق اور نافع الناس وجود تھیں۔ قرآن کریم سے محبت انتہا درجہ کی تھی۔ اپنے گھر میں بچوں کو قرآن کریم بھی پڑھایا کرتی تھیں اور خود بھی روزانہ بآواز بلند تلاوت قران کریم کیا کرتی تھیں۔ خلافت اور جماعت کے ساتھ انتہائی محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ حضور انور کے خطبات باقاعدگی سے سنتیں۔ چندوں میں باقاعدہ تھیں۔ مرحومہ اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں ۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 12؍مارچ 2022ء بروز ہفتہ 12بجے دوپہر اسلام آباد(ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم مرزا لطیف احمد صاحب ابن مکرم حکیم فیروز دین صاحب( لندن ) کی نماز جنازہ حاضر اور 5مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم مرزا لطیف احمد صاحب ابن مکرم حکیم فیروز دین صاحب( لندن )

7؍مارچ 2022ء کو 92 سال کی عُمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کی پیدائش قادیان میں ہوئی اوربچپن قادیان میں گزرا۔ ربوہ قیام کے دوران لوکل جماعت میں بطور سیکرٹری رشتہ ناطہ خدمت کی توفیق پائی۔ مالی قُر بانی میں دِل کھول کر حصہ لیتے تھے۔ آپ کو افریقہ میں ایک مسجد بنوانے کی بھی توفیق ملی۔ آپ بڑے دیندار، دعاگو، ہر ایک سے پیار و محبت سے ملنے والے، غریب پرور، خدمت گزار اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والے ایک نیک بزرگ انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں 5 بیٹے اور 4 بیٹیاں اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاںشامل ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔مکرمہ نسیم اختر صاحبہ (کینیڈا)

29؍جنوری 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے والد حضرت ملک شادی خان صاحبؓ اور سسر حضرت سید محمدشاہ صاحبؓ دونوں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ مرحومہ نے کراچی میں سیکرٹری رشتہ ناطہ کے طور پر جماعتی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند اور قرآن کریم کی باقاعدگی سے تلاوت کرنےوالی، انتہائی ملنسار، خوش اخلاق اور نافع الناس وجود تھیں۔ خلافت اور جماعت سے انتہائی محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ حضور انور کے خطبات باقاعدگی سے سنتیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ کے خاوند 2000ء میں وفات پاگئے تھے۔ آپ کی اپنی کوئی حقیقی اولاد نہ تھی جس پر انہوں نے اپنی نند کے بیٹے سید منصور احمد صاحب کو گود لیا او ر ان کی بہترین رنگ میں پرورش کی توفیق پائی ۔

2۔مکرم محمد عبد المجید صاحب ایڈووکیٹ (ڈھاکہ۔ بنگلہ دیش)

13؍فروری 2022ء کو 72 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد مکرم ضمیر الدین احمد صاحب نے 1955ء میں احمدیت قبول کی تھی۔ مرحوم نے 2016ء تک قضاء بورڈ بنگلہ دیش کے صدر کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، بہت نیک اور مخلص انسان تھے۔ خلافت سے گہرا اخلاص اور فدائیت کا تعلق تھا۔ چندہ جات ہمیشہ وقت پر ادا کرتے رہے۔ مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے۔

3۔مکرم پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال صاحب( آف پشاور)

3؍فروری 2022ء کو ایک کار حادثے میں 83سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے محرّر کے عہدے سے ملازمت شروع کی لیکن پھر 1990ء میں امریکہ کی یونیورسٹی آف پنسلوینیہ سے ایجوکیشن میں ڈاکٹریٹ کرنے کے بعد حکومت پاکستان میں مختلف عہدوں پر فائز رہے اورپھر 1998ء میں Deputy Secretary of Education کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی صوبائی سطح پر شعبہ تعلیم سے منسلک رہے۔ وفات کے وقت بھی سرحد یونیورسٹی پشاور میں باقاعدہ طور پر پروفیسر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ مرحوم کو خلافت اور جماعت سے بے انتہا محبت تھی۔ آپ کی سب سے بڑی خدمت قرآن کریم کے پشتو ترجمے کا اہم ترین کام ہے جسے آپ نے انتھک محنت اور جانفشانی سے کیا۔ اس کے علاوہ سلسلہ کی کئی کتابوں کا بھی ترجمہ کرنے کی توفیق پائی۔ آپ نے سیکرٹری تعلیم ضلع پشاور کے علاوہ ناظم انصار اللہ ضلع پشاور کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ 1974ء میں اپنے گاؤں بازید خیل میں دشمنان احمدیت کی طرف سے سخت بائیکاٹ کو نہایت بہادری سے برداشت کیا۔ گورنمنٹ کی ملازمت کے دوران بھی معاندین احمدیت کی ہر ممکن کوشش ہوتی تھی کہ ان کی تقرری دور دراز علاقوں میں کی جائے۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے اور احمدیت کی برکت سے آپ پشاور میں ہی اعلیٰ عہدے پر فائز رہے۔ جماعتی عہدیداران کا بہت احترام کرتے تھے۔ انتہائی غریب پرور انسان تھے اور خاموشی سے مالی مدد کرنا ان کا خاصہ تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 3بیٹے، 4بیٹیاں اور متعدّدپوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں ۔

4۔مکرم بشارت احمد عزیز صاحب انبالوی (کینیڈا)

7؍فروری2022ء کو87سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت حاجی میراں بخش صاحب انبالوی قریشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے تھے۔ آپ کے والدین کو 1940ء میں انبالہ (انڈیا ) میں دشمنوں نے حملہ کر کے نہایت سفاکانہ طور پر شہید کر دیا تھا۔ مرحوم کو خلافت سے بے پناہ محبت تھی۔ خطبہ جمعہ خاص اہتمام سے خود بھی سنتے اور بچوں کو بھی اس کی عادت ڈالی۔ خلافت ثالثہ میں جب آپ کو کیسٹ ریکارڈر میسر آیا تو جلسہ سالانہ کی تقاریر ریکارڈ کرتے، انہیں باربار سنتے اور ان نصائح پر عمل کیا کرتے تھے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کے مطالعہ کا شوق تھا اورگھر میں لائبریری بنا رکھی تھی اور تین بار حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کا مطالعہ کرچکے تھے۔ مرحوم نے تمام عمر پہلے پاکستان اور پھر کینیڈا میں صدر حلقہ کے علاوہ مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم خوش اخلاق، صوم و صلوٰۃ کے پابند، چندوں میں باقاعدہ، صاف گو، اُصول پسند، شریف النفس اور بہت نیک طبع انسان تھے۔ ہر تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

5۔ مکرم سید منیر احمد شاہ صاحب (کینیڈا)

18؍جنوری 2022ء کو 92 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت سید علی احمد شاہ صاحب صحابی حضرت مسیح موعودؑ کے بیٹے اور محترم خان میر خان صاحب (باڈی گارڈ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ)کے داماد تھے۔ آپ نے لمبا عرصہ متحدہ عرب امارات کی فوج میں طبی خدمات سرانجام دیں۔ آپ کو فرقان بٹالین اور فضل عمر ہسپتال ربوہ میں بطور ڈسپنسر بھی کام کی توفیق ملی۔ جہاں بھی رہے اپنے گھر کو نماز سینٹر کے لیے پیش کیا۔ آپ نے ایڈیشنل قائد مال اور نائب قائد اشاعت مجلس انصار اللہ کینیڈا کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ آپ صائب الرائے تھے۔ خلافت کے ساتھ عشق کی حدتک پیار تھا۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند اور تہجد گزار تھے۔ دو مرتبہ حج اور متعدّد مرتبہ عمرہ کرنے کی سعادت بھی نصیب ہوئی۔ مرحوم خوش اخلاق، خوش مزاج، خوش گفتار اور خوش لباس تھے۔ غرباء اور یتیموں کے ہمدرد تھے اور ہمیشہ ان کی مدد کرنے میں کوشاں رہتے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے، ایک بیٹی اور متعدّد پوتے پوتیاں نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بھتیجے مکرم سید شمشاد احمد ناصر صاحب امریکہ میں بطور مبلغ سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 17؍مارچ 2022ء بروز جمعرات 12بجے دوپہر اسلام آباد(ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم نثار احمد صاحب ابن مکرم ثناء اللہ خان صاحب (نوٹنگھم۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 5مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم نثار احمد صاحب ابن مکرم ثناء اللہ خان صاحب (نوٹنگھم۔ یوکے)

13؍مارچ 2022ء کو 63سال کی عُمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے پڑدادا حضرت چودھری فضل دین صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ چندوں میں باقاعدہ اور پرجوش داعی الی اللہ تھے۔ پاکستان میں اپنی جماعت میں بطور سیکرٹری تحریک جدید اور سیکرٹری وقف نو خدمت کی توفیق پائی۔ اکتوبر 2021ء سے یوکے میں مقیم تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔ مکرمہ منیبہ لیاقت صاحبہ (دارالعلوم شرقی برکت ربوہ)

16فروری 2022ء کو21سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ وقف نو کی تحریک میں شامل تھیں۔ مرحومہ خلافت کی جاںنثار اور فرمانبردار، بڑی ذہین، محنتی اور باقاعدگی سے اپنے چندے ادا کرنے والی تھیں۔ نمازوں کی نہ صرف خود پابندی کرتیں بلکہ گھر کے باقی افراد کو بھی نمازوں کی ادائیگی کی طرف توجہ دلاتی تھیں۔ بیماری کا بڑے صبر اور حوصلہ سے مقابلہ کیا۔ مرحومہ اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ آپ مکرم کریم الدین شمس صاحب مبلغ سلسلہ تنزانیہ کی خالہ زاد بہن تھیں۔

2۔مکرم محمود احمد گھمن صاحب (جرمنی)

10دسمبر 2021ء کو78سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم بہت دعا گو، نمازوں اور قُرآنِ کریم کی روزانہ تلاوت کی پابندی کرنے والے تھے۔ آپ خلافت کےساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والے ایک نیک انسان تھے۔ چندوں میں بہت باقاعدہ تھے۔ مرحوم موصی تھے۔

3۔مکرم ناصر جاوید خان صاحب (یوکے)

13 مارچ 2021ء کو67سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے یوکے جماعت کے Human Resourcesڈیپارٹمنٹ کے انچارج کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ نے جماعت میں یہ شعبہ خود قائم کرکے اسے اچھے طریقے سے آرگنائز کیا۔ پبلک ریلیشنز کی خاص صلاحیت رکھتے تھے۔ بہت محنتی، مخلص، نیک اور باوفا انسان تھے۔ جب بھی کسی خدمت کا موقع ملا اس کو انتہائی محنت اور دیانت داری سے نبھایا۔ ان سے اگر کوئی مشورہ مانگا جاتا تو تمام پہلوؤں کاجائزہ لے کر بہت اچھا مشورہ دیا کرتے تھے۔ بہت سلجھی اور محتاط گفتگو کیا کرتے تھے۔ نمازوں اور دیگر عبادات میں بہت باقاعدہ تھے۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے بہت عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے ۔

4۔ مکرم منظور احمد صاحب ابن مکرم چودھری اللہ رکھا صاحب (ربوہ)

16؍فروری 2022ء کو 85سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو تقریباً61 سال تک تحریک جدید کے مختلف دفاتر میں خدمت کی توفیق ملی۔ 45سال سے وکالت تبشیر ربوہ میں کام کررہے تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، بہت دھیمے مزاج کے مالک، غریبوں کا خیال رکھنے والے، مہمان نواز اور خوش اخلاق عاجز انسان تھے۔ پسماندگان میں چھ بیٹے اور تین بیٹیاں اور متعدد پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک پوتے مکرم حامد رضی اللہ صاحب مربی سلسلہ کازان (رشیا) میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

5۔مکرم وسیم احمد طاہر صاحب ( حافظ آباد)

25؍فروری 2022ء کو51سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے والے، مہمان نواز، ملنسار، نڈر، صابر اور ہر دلعزیز انسان تھے۔ آپ حافظ آباد میں اپنے آبائی گھر میں مقیم تھے۔ زمیندارہ کے ساتھ ساتھ شہر میں اپنی ایک دکان چلارہے تھے۔ پسماندگان میں بوڑھی والدہ کے علاوہ اہلیہ، ایک بیٹا، ایک بیٹی، دوبھائی اور تین بہنیں شامل ہیں۔ آپ مکرم ندیم احمد طاہر صاحب ( وکیل المال ثانی تحریک جدید) کے بڑے بھائی تھے۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button