رمضان المبارک کی فضیلت
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ 2؍ جون 2017ء میں فرمایا:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موقع پر فرمایا کہ اگر لوگوں کو رمضان کی فضیلت کا علم ہوتا تو میری اُمّت اس بات کی خواہش کرتی کہ سارا سال ہی رمضان ہو۔ اس پر ایک شخص نے عرض کیا کہ اے اللہ تعالیٰ کے نبی! رمضان کے فضائل کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا یقیناً جنت کو رمضان کے لئے سال کے آغاز سے آخر تک مزیّن کیا جاتا ہے۔ (معجم الکبیر جلد 22 صفحہ 388-389 حدیث 967 ابو مسعود الغفاری مطبوعہ دار احیاء التراث العربی بیروت)
اسی طرح ایک اور روایت میں ہے جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے رمضان کے روزے ایمان کی حالت میں اور اپنا محاسبہ نفس کرتے ہوئے رکھے اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔ (صحیح البخاری کتاب الایمان باب صوم رمضان احتسابا من الایمان حدیث 38) اور اگر تمہیں معلوم ہوتا کہ رمضان کی کیا کیا فضیلتیں ہیں تو تم ضرور اس بات کے خواہشمند ہوتے کہ سارا سال ہی رمضان ہو۔
پس رمضان کی فضیلت نہ صرف مہینے کے دنوں سے ہے، نہ صرف ایک وقت تک کھانے پینے کے رکنے سے ہے۔ صرف اس بات کے لئے سارا سال اللہ تعالیٰ کی جنت کے لئے تیاری نہیں ہو رہی ہوتی۔ اس لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو دوسری حدیث ہے اس میں واضح طور پر فرما دیا کہ ایمان کی حالت میں روزہ رکھنے اور اپنے نفس کا محاسبہ کرتے ہوئے اپنے روز و شب رمضان میں گزارنے سے ہی یہ مقام ملتا ہے اور جب یہ حالت ہو گی تو تبھی گزشتہ گناہ بھی معاف ہوتے ہیں۔ انسان ایمان میں ترقی کرتا ہے۔ اپنے نفس کا محاسبہ کرتا ہے۔ اپنی کمزوریوں کو دیکھتا ہے۔ اپنے اعمال کو دیکھتا ہے۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی پر غور کرتا ہے۔ اپنے عملوں کو اللہ تعالیٰ کی رضا کے مطابق کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ تو تبھی گناہوں کی معافی بھی ہوتی ہے۔ اور یہی مقصد اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں بھی رمضان کے روزوں سے حاصل کرنے کا بیان فرمایا ہے۔