ورچوئل افطار پروگرام۔ زیر اہتمام شعبہ تبلیغ جماعت احمدیہ یوکے
شعبہ تبلیغ جماعت احمدیہ یوکے نےمجلس خدام الاحمدیہ یوکے کے تعاون سے ماہ رمضان المبارک کی مناسبت سےایک کامیاب ورچوئل پروگرامBig Iftar مورخہ 27؍اپریل 2022ء بروز بدھ بوقت شام سات بجےمنعقد کیاجس میں احمدی احباب کے علاوہ مختلف کمیونٹیز اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والےافراد کی ایک کثیر تعداد کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں ایم پی فار مچم اینڈ مورڈن محترمہ شوان میکڈونا صاحبہ اور ایم پی فار ووکنگ محترم جوناتھن لارڈ صاحب کو شمولیت کی خصوصی دعوت دی گئی تھی۔ یہ پروگرام یوٹیوب کے ذریعہ براہ راست نشر کیا گیا۔
پروگرام کے میزبان مکرم عثمان شہزاد بٹ صاحب مربی سلسلہ نے آغاز کرتے ہوئے مختصراً اس پروگرام کی غرض و غایت بیان کرنے کے بعد تلاوت قرآن کریم کے لیے مکرم نسیم احمد باجوہ صاحب سے درخواست کی۔ انہوں نے سورۃالبقرۃ کی آیات 186اور 187 کی تلاوت کی اور انگریزی ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد جماعت احمدیہ کے تعارف پر مبنی ایک ویڈیو پیش کی گئی جس میں جماعت احمدیہ کے عقائد اور اس کے قیام کے مقاصد بیان کیے گئے نیز جماعت احمدیہ کی جانب سے خدمت انسانیت اور معاشرے میں امن کے لیے پیار محبت کی تعلیمات کا بھی تذکرہ کیا گیاتھا۔
بعد ازاں ڈاکٹر طاہر نصر صاحب نے اپنی تقریر میں رمضان المبارک میں روزے رکھنے کے مقاصد کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ روزہ صرف بھوکا اور پیاسا رہنے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ بُرائیوں سے دُور رہنے اور خدا تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کا اہم مقصد تواتر کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت ہے یعنی اس کو بار بار پڑھ کر جاننا چاہیے کہ اسلام کا حقیقی پیغام کیا ہے اور دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے آپس کے تعلقات کے لیے کتنی خوبصورت تعلیمات قرآن کریم میں بیان کی گئی ہیں۔
محترم جوناتھن لارڈ صاحب نے پروگرام میں مدعو کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں جانتا ہوں روزے کا مقصد روحانیت کو بڑھانا ہے اور آپ طویل روزے سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ آپ کی جماعت ہیومینٹی فرسٹ کے ذریعہ انسانیت کی خدمات کے لیے عطیہ جات اکٹھےکرتی ہے۔ اسی سلسلہ میں گزشتہ اکتوبر میں مسجد بیت الفتوح میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں مجھے بھی شمولیت کا موقع ملاتھا جو میرے لیے ایک اعزاز ہے۔ میں آپ سب کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
امیر جماعت احمدیہ یوکے محترم رفیق احمد حیات صاحب نے اپنے خطاب میں روزوں کے فوائد کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ پُرانے زمانے میں دل کی بیماریوں اور ذیابیطس جیسے امراض کے لیے بھی روزے کا استعمال کیا جاتا تھا۔ روزہ روحانی حالت بہتر بنانے کے لیے ایک اہم ذریعہ ہے۔ ماہ رمضان میں انسان خصوصیت کے ساتھ خدا تعالیٰ کی عبادت کرتا ہے اور دنیاوی خواہشات کو قربان کرکے اللہ تعالیٰ سے اپنے تعلق کو مضبوط بناتا ہے۔ روزہ رکھنے سے خدا تعالیٰ کے احکامات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے بدیوں سے چھٹکارا پاکر نیکیوں کی طرف توجہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے معاشرے میں بھی امن و سکون کا ماحول بن جاتا ہے۔ محترم امیر صاحب نے دنیا کے موجودہ حالات کے تناظر میں متوقع تیسری عالمی جنگ کو روکنے اوردنیا میں قیام امن کی اشد ضرورت کو اُجاگر کرنے کے لیے اپنے خطاب میں کہا کہ روس اور یوکرائن کی جنگ کی وجہ سے نہ صرف قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے بلکہ یہ صورت حال دنیا کی معاشی حالت پر بھی اثر انداز ہورہی ہے۔ بڑے بڑے ممالک کو چاہیے کہ اس جنگ کی تباہ کاریوں سے انسانیت کو بچائیں، اپنی آئندہ نسلوں کو بچائیں اور دنیا میں امن قائم کرنے کی کوششیں کریں۔
محترمہ شوان میکڈونا صاحبہ نے پروگرام کے آغاز میں تقریر کرنا تھی لیکن فنی خرابی کی وجہ سے انہیں آخر میں دوبارہ دعوت تقریر دی گئی جس پر انہوں نے شکریہ ادا کیا اور کہاکہ مجھے علم ہے کہ رمضان روحانی تجدید کا مہینہ ہے اور ایک دوسرے کے لیے اپنے اپنے فرض کو یاد کرنے کا وقت ہے۔ انہوں نے روس اور یوکرائن کے حالیہ تنازع پر اپنے دکھ کا اظہار کیا اور جماعت احمدیہ کے ماٹو محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگر تمام دنیا اس ماٹو پر عمل کرے تو یہ دنیا امن کا گہوارہ بن سکتی ہے۔ آخر میں انہوں نے تمام حاضرین کو رمضان کی مبارکباد بھی دی۔
تقاریر کے بعد سوال وجواب کا سیشن منعقد کیاگیا۔ اس سیشن کی میزبانی مکرم ریحان سید صاحب نے کی جبکہ سوالوں کا جواب دینے کے لیے مکرم امیر صاحب اور مکرم ابراہیم اخلف صاحب، سیکرٹری تبلیغ یوکے موجود تھے۔ پروگرام میں ورچوئل طور پر شامل بعض افراد کے سوالوں کے تفصیلی جوابات دیے گئے۔ اس کے بعد مکرم نسیم احمد باجوہ صاحب مربی سلسلہ نے روزہ کھولنےکا طریقہ بیان کرتے ہوئے دعائے افطار سنائی جس کے بعد مکمل اذان بھی شرکائے پروگرام کو سنائی گئی۔
پروگرام کے میزبان مکرم عثمان شہزاد بٹ صاحب مربی سلسلہ نے شرکائے پروگرام کو بتایا کہ مورخہ 30؍اپریل 2022ء بروز ہفتہ مانچسٹر اور مسجد بیت الفتوح لندن میں افطاری کے پروگرام بنائے گئے ہیں جس میں شخصی طور پر شامل ہوا جاسکتا ہےلیکن شمولیت کے لیے ویب سائٹ www.thebigiftar.co.ukپر موجود رجسٹریشن فارم پُر کرنا ہوگا۔
بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے اپنے اختتامی خطاب میں کہا کہ منتظمین نے بہت ہی خوبصورت اور کامیاب پروگرام کے انعقاد کے لیے بہترین کوشش کی ہے اور اُمید ہے کہ تمام سننے اور دیکھنے والوں نے بھی اس پروگرام سے خوب استفادہ کیا ہوگا۔ درحقیقت اس پروگرام کا مقصد امن کے پیغام کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے سب سے پہلے اپنے جائزے لینے ہوں گے ، اپنے اندر نیک تبدیلی پیدا کرنا ہوگی ، ادائیگی حقوق العباد کی طرف توجہ دینا ہوگی۔ رمضان کے اس مبارک مہینے میں ہمیں غریبوں کی مدد کرنی چاہیے تاکہ اُن کی خوشیاں بھی برقرار رہ سکیں۔ محترم امیر صاحب نے کہا کہ سب سے اہم یہ ہے کہ دنیا میں امن کی خاطر ہمیں اپنے پیدا کرنے والے سے اپنے تعلق کو مضبوط بنانا ہوگا اور اس کے لیے بھی بہت دعائیں کرنے کی ضرورت ہے۔اللہ کرے کہ ہم سب اس کی توفیق پاسکیں۔
آخر میں محترم امیر صاحب نے دعا کروائی اور یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔