متفرق شعراء
رحمتوں کے دن
نظر نظر میں لیے جان و دل کے نذرانے
طواف شمع کو پھر آگئے ہیں پروانے
جبیں پہ گردِ رہِ عشق، دل میں نور و سُرور
ہیں آسمانِ عقیدت پہ آج دیوانے
جہانِ درد… لرزتی ہوئی صدائوں میں
محبتوں کے خزانے… دلوں کے کاشانے
مصافحوں میں لپک اور معانقوں میں خلوص
عطا کیا ہے عجب سوز انہیں مسیحاؑ نے
وہ لوگ آئے ہیں آنکھوں میں شمعِ شوق لیے
جنہیں نہ پوچھا کبھی کم نگاہ دنیا نے
زمین ربوہ کو سجدوں سے ناپنے کے لیے
مچل رہے ہیں جبینوں میں پاک نذرانے
کس اہتمام سے اک ‘‘شمعِ انجمن’’ کے لیے
وفا کے نور میں ڈوبے ہوئے ہیں پروانے
یہ تین دن بھی عجب رحمتوں کے دن ہوں گے
کھلیں گے دیدۂ و دل میں گلوں کے پیمانے
شراب نور سے دھولو دل و نظر ثاقبؔ
نصیب ہوں کہ نہ ہوں پھر یہ دن خدا جانے