تین طلاق دینے کے بعد رجوع کا مسئلہ
سوال: محترم ناظم صاحب دارالافتاء نےایک شخص کے اپنی بیوی کو تین طلاق دینے کے بعد رجوع کے بارے میں استفسار کیا۔ اس مسئلے پر روشنی ڈالتے ہوئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ یکم جولائی 2020ءمیں ارشاد فرمایا:
جواب: طلاق کے اسلامی حکم، جس کے متعلق حضور ﷺ کا فرمان ہے کہ
أَبْغَضُ الْحَلَالِ إِلَى اللّٰهِ تَعَالَى الطَّلَاقُ
کو انہوں مذاق بنایا ہوا ہے اور ذرا ذرا سی بات پر اپنی بیوی کو طلاق دیتے رہے ہیں۔
یہ کوئی طیش نہیں بلکہ سراسر جہالت ہے اور اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی ایک رخصت کی تضحیک ہے۔ صاف نظر آرہا ہے کہ ان کے دل میں بسا ہوا ہے کہ بیوی کو تنگ کرنے کےلیے طلاق ایک بہترین ہتھیار ہے۔ اور جب چاہیں بغیر سوچے سمجھے اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ایسے لوگوں کی ہی تادیب اور اصلاح کےلیے حضرت عمررضی اللہ عنہ نے ایک وقت میں دی جانے والی تین طلاقوں کو تین شمار فرمایا تھا۔ اس لیے میرے نزدیک تو یہ طلاق ہو گئی ہے اور اب رجوع نہیں ہو سکتا۔ لیکن پھر بھی مزید جائزہ لے لیں۔