اسلام میں Face Paintingاور Tattoosبنوانے کی ممانعت
سوال:گلشن وقف نو ناصرات کینیڈا جولائی 2012ء میں ایک بچی نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں عرض کیا کہ ایک دفعہ میں نے مینا بازار میں دیکھا تھا کہ مہندی کے سٹال پہ Signs تھے کہ وہ منہ پہ Face Paintکرتے ہیں اور Tattoosبھی لگاتے ہیں۔تو کیا یہ اسلام میں جائز ہے؟ اس پر حضور انور نے فرمایا:
جواب:جو Tattoosلگاتے ہیں اور Face Paintکرتے ہیں، وہ غلط کرتے ہیں۔مہندی کے سٹال پر صرف مہندی ہونی چاہیے۔اگر لجنہ کی صدر نے یہ اس طرح رکھا ہوا تھا تو بالکل غلط کیا ہوا تھا۔منہ پہ بھی مہندی لگا دو، پاگل بنا دو، کارٹون بنا دو۔اللہ تعالیٰ نے انسان بنایا ہے تم اس کو جانور بنا دو۔ مہندی کا جو سٹال ہے، اس پہ مہندی صرف ہاتھ پہ لگا لو(اس موقع پر حضور انور نے ہاتھ کی سیدھی اور الٹی طرف نیز کلائی تک اشارہ کر کے فرمایا کہ)یہاں تک لگا لو، جو تم عورتوں کا سنگھار ہے، اس میں جائز ہے۔لیکن منہ پہ مہندی لگانا یا Tattooingکروانا اسلام میں منع ہے۔(اس موقع پر حضور انور نے صدر صاحبہ لجنہ کینیڈا سے بھی جواب طلبی فرمائی کہ ایسا کیوں کیا ہوا تھا۔اور پھر ان کے جواب پر حضور انور نے مزید فرمایا) Face Paintingکس لیے رکھی تھی؟ نہیں ہونی چاہیے۔یہاں وہ جو جن بھوت بناتے ہیں، وہ آپ نے بنانا تھا۔ (صدر صاحبہ کے عرض کرنے پر کہ تبلیغ کےلیے کیا تھا، حضور انور نے فرمایا)تبلیغ کےلیے کیا تھا، تو تبلیغ کےلیے صرف Face Painting ہی رہ گئی ہے۔چہرے بگاڑنے کا کسی کو کوئی حق نہیں پہنچتا۔اسلام نے اس کا بڑا واضح طور پہ حکم دیا ہوا ہے۔نئی نئی رسمیں نہ پیدا کریں۔رسمیں تو آپ لوگ پیدا کر رہے ہیں، بدعات تو آپ لوگ لجنہ والے پیدا کر رہے ہیں۔ تو اصلاح آپ نے کیا کرنی ہے؟ اسی طرح نیکی کے نام پہ بدعات اندر گھستی ہیں۔ حضرت آدم کو جو شیطان نے بھڑکایا تھا، یہ نہیں کہا تھا کہ تم یہ کرو تو اس سےبڑا لطف اٹھاؤ گے۔پہلے اس نے نیکی کی بات کر کے کہا تھا کہ یہ کرو، یہ بڑی نیکی ہےاور تم ہمیشہ کےلیے نیک بن جاؤ گے۔شیطان نے آدم کو اسی طرح بھڑکایا تھا ناں؟ ہمیشہ کےلیے نیک بنانے کے وعدہ پہ، حالانکہ وہ شیطانی وعدہ تھا۔تو یہی شیطانی کام آپ لوگ کر رہے ہیں۔یہ نئی نئی بدعات پیدا کر رہے ہیں۔لجنہ اور عہدیداروں کا کام یہ ہے کہ خلیفۂ وقت کے منہ کو دیکھیں کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔اپنی اپنی بدعات نہ پیدا کریں، اپنی اپنی رسمیں نہ پیدا کریں۔ اور بچیو! تم لوگ میری جاسوس بنو اور صحیح صحیح باتیں بتایا کرو۔ ٹھیک ہے۔