میدانِ عمل میں ایک مربی سلسلہ کا پہلا کام کیا ہونا چاہیے
سوال: اسی ملاقات مؤرخہ 31؍اکتوبر 2020ء میں ایک طالب علم نے حضور انور کی خدمت اقدس میں عرض کیا کہ ہم ان شاء اللہ میدان عمل میں جار ہے ہیں۔ وہاں پہنچ کر ایک مربی کا سب سے پہلا کام کیا ہونا چاہیے؟ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےاس سوال کا جواب عطا فرماتے ہوئے فرمایا:
جواب:وہاں پہنچ کے پہلے تو دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ اس جگہ جہاں میری پوسٹنگ ہوئی ہے، مجھے صحیح طور پر ایمانداری سے، اخلاص سے، وفا سے کام کرنے کی توفیق دے۔ ٹھیک ہے! دعا کریں۔ اور سب سے پہلے اللہ تعالیٰ سے اپنا تعلق بڑھائیں۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ ہمارے کام دعاؤں سے ہوتے ہیں۔ اس لیے ہر مربی اور مبلغ جب میدان عمل میں جاتا ہے تو اس کو چاہیے کہ یہ عہد کرے کہ آج کے بعد سے میں نے تہجد کی نماز کبھی نہیں چھوڑنی، باقاعدہ پڑھوں گا۔ آپ کے بہت سارے مبلغین فوت ہوتے ہیں، ان کی تاریخ میں بیان کرتا ہوں، تو میں کہتا ہوں کہ وہ تہجد باقاعدہ پڑھنے والے تھے۔ ہر مربی کو کم از کم ایک گھنٹہ روزانہ تہجد پڑھنی چاہیے۔ اس میں دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ آپ کے کام میں برکت ڈالے۔ پھر پانچ نمازیں جو ہیں، جو آپ کا سینٹر ہے یا مسجد ہےاس میں اگر آپ وہاں موجود ہیں تو مسجد میں جائیں اور پانچ نمازیں باقاعدگی سے باجماعت ادا کروائیں۔ پھر ہر احمدی جو ہے اس سے اپنا ذاتی تعلق پیدا کریں۔ اگر احمدیوں میں آپس میں رنجشیں ہیں، ناراضگی ہے، کسی کی ناراضگی جو دوسرے کے ساتھ ہے، اس کو آپ نےدور کرنا ہے۔ لوگوں کو سمجھائیں کہ ہم مومن ہیں اور مومن بھائی بھائی ہوتے ہیں۔ وہاں صلح اور صفائی سے ہر ایک احمدی کو رہنے کی طرف توجہ دلائیں۔ اور کسی قسم کی ناراضگی اگر ہے تو اس کو دور کر دیں۔ ہر ایک سے ذاتی تعلق ہو اور لوگ جو ہیں وہ آپ سے ذاتی تعلق رکھنے والے ہوں، آپ سے پیار کرنے والے ہوں اور آپ لوگوں سے پیار کرنے والے ہوں۔ اس طرح جب آپ کوئی بات ان کو کہیں تو وہ آپ کی بات مانیں۔ اسی طرح خلیفۂ وقت سے باقاعدہ تعلق رکھیں۔ اپنی ماہانہ رپورٹ جوبھیجتے ہیں، اس کے علاوہ ایک مہینہ میں ایک ذاتی خط مجھے لکھا کریں تاکہ پتہ لگے کہ مربی صاحب کیسا کام کر رہے ہیں۔ اور لوگوں میں بھی یہ چیز پیدا کریں کہ انہوں نے خلیفۂ وقت سے تعلق رکھنا ہے۔ جب سے انڈونیشین ڈیسک یہاں قائم ہوا ہے، کافی تعداد میں لوگ مجھے خط لکھتے ہیں، جو ترجمہ ہو کر آ جاتے ہیں۔ تو لوگوں کو توجہ دلایا کریں کہ وہ بھی خلافت سے تعلق رکھیں اور باقاعدگی سے ہر ہفتہ جو جمعہ کا خطبہ ہے وہ سنا کریں اور اس میں جو نصیحت کی بات ہوتی ہے، عمل کرنے والی باتیں ہوتی ہیں، ان پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔ سب سے پہلے مربی صاحب خود اور پھر لوگ۔ ٹھیک ہے!